23 اپریل 2021ء کو عالمی مدنی مرکز فیضان کراچی میں بعد نماز عصر اور نماز تراویح کے بعد مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے عاشقان رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے مدنی پھول ملاحظہ کیجئے

سوال : شجرکاری(Plantation) کی کیا اہمیّت ہے ؟

جواب : شجرکاری عمدہ فعل ہے ،دنیا بھرمیں کم زیادہ سبزہ نظرآتاہے ،اس کا حُسن بھی ہے جوکہ آنکھوں کو اچھا لگتاہے،سبزہ دیکھنے سے بینائی تیز ہوتی ہے ، پودےلگاناہمارےپیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ثابت ہے ،حدیثوں میں پودے لگانےکے فضائل بھی بیان ہوئے ہیں ،پودوں سےگھر،علاقے، شہراورملک کا حُسن ہے۔(پودے لگانے کے فضائل،پودے لگانے کی احتیاطیں،شجرکاری کے سائنسی فوائد جاننے کے لیے مکتبۃ المدینہ کے رسالے"درخت لگائیے،ثواب کمائیے "کا مطالعہ کیجئے)

سوال : دعوتِ اسلامی کی شجرکاری مہم کےبارے میں کچھ ارشادفرمادیں؟

جواب: دعوتِ اسلامی شجرکاری کی مہم چلارہی ہے، پاکستان کو گرین(Green) بنانے کی کوشش کریں ،جہاں شریعت وقانون اجازت دے جگہ جگہ پودے لگائیے، کوئی جگہ خالی نہ رہے ،آپ خود نہیں لگاسکتے تو دعوتِ اسلامی کے ذمہ داران کو پودے دیجئے یااس کی رقم دے دیجئے کہ وہ آپ کی طرف سے لگا دیں ، پودالگائیے ،درخت بنائیے ،یعنی پودالگاکراس کی حفاظت بھی کریں تاکہ وہ درخت بن جائے، اللہ پاک ہمیں ہمت دے کہ ہم اس کارِ خیرمیں حصہ لیں ۔

سوال: گھریلوجھگڑوں کا کیا حل ہے؟

جواب: گھریلوجھگڑوں کا حل یہ ہے کہ ایک فریق غُصّے میں ہوتو دوسراخاموش ہوجائے ،منہ نہ بگاڑے،گھُورکرنہ دیکھے ،بعد میں جب غصہ ختم ہوجائے تو پیارومحبت سےسمجھائے تو گھرمیں امن قائم ہوجائے گا۔

سوال: کرونا بڑھ رہا ہے، آپ دعا فرمائیں کہ یہ دنیا سے ختم ہوجائے ؟

جواب:روزانہ مدنی چینل پر افطاری اورسحری کی دعا میں کرونا کےبارے میں بھی دعاہوتی ہے ،اللہ پاک کرونا کودنیا سے ختم کردے۔

سوال : کرونا(Corona)سے بچنے کا روحانی علاج ارشا د فرمادیجئے؟

جواب: کرونااورجب بھی کوئی وبائی مرض ہوان دنوں میں جوبھی چیزکھائیں اورپئیں تو ان چیزوں پرسُورہ ٔ قدر(پارہ،30:اِنَّاۤ اَنْزَلْنٰهُ فِیْ لَیْلَةِ الْقَدْرِۚۖ)1 مرتبہ پڑھ کردم کرکے کھائیں پئیں،ان شآء اللہ کرونا سے بچت رہے گی ،جوکرونا کامریض ہواسے بھی یہی سورت پڑھ کر کھلائیں پلائیں ،اللہ کرے گا مریض شفایاب ہوجائے گا،اللہ پاک کےنام میں بڑی برکت ہے۔

سوال : ڈاکٹر،تاجراورمیڈیکل اسٹاف کرونا کے مریضوں سے کیساسلوک کریں ؟

جواب: انہیں چاہئے کہ مریضوں پر شفقت کریں ،دوااوراس سے متعلقہ چیزیں بیچنے والے تاجربھی ان کالحاظ رکھیں اوریہ چیزیں کم ریٹ پر بیچیں۔

سوال: دعوتِ اسلامی میں شعبہ روحانی علاج پیارے آقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم کی دُکھیاری اُمّت کی کس طرح خدمت کررہا ہے ؟

جواب:روحانی علاج فی سبیل اللہ کیا جاتاہے ،تعویذدینے پر کوئی پائی پیسہ نہیں لیا جاتا ۔

سوال : کچھ لوگ اشتہارات میں لکھتے ہیں کہ ہم شرطیہ علاج کرتےہیں ،ہم سے علاج کروائیں ضرورشفاہوگی ،اس طرح کہنا اورلکھنا کیسا؟

جواب : اس طرح نہیں لکھنا چاہئےاور نہ ہی ایسا کہنا چاہئے ،یادرکھیں !دولت سے دواملتی ہے شفانہیں ملتی ،اسی طرح ہرعلاج سے شفانہیں ملتی بلکہ دواوعلاج ایک وسیلہ ہے،اللہ چاہتاہے تو ہی شفاہوتی ہے۔

سوال: نیکی کی دعوت دینےکا اندازکیساہونا چاہئے ؟

جواب: کرداراورگفتارسے نیکی کی دعوت دی جائے ،ایک دورتھا کہ میں 5،4 افرادمیں بھی بیان کیا کرتاتھا ،ایک دفعہ مسجدکے باہر ہمیں کچھ سرنظرآئے ہم خوش ہوگئے کہ مسجدکے باہراتنے لوگ ہمیں سننے کے لیے جمع ہیں، جب قریب آئے تو وہاں دکاندارنے مٹکے اُلٹے کرکے رکھے ہوئے تھے،بہرحال لوگ زیادہ ہوں یا کم ہمیں بیان کرنا چاہئے ،مبلغ رِیا کاری اورحُبِّ جاہ سے بچے۔

سوال:بیان کی قبولیّت کا دارومدارکس پر ہے ؟

جواب:بیان کی قبولیّت کا دارومدارقِلّت وکثرت یعنی لوگوں کےکم یا زیادہ ہونے پر نہیں،قبولیت اخلاص مانگتی ہے،ہم میں سے ہرایک غورکرے کہ میرے پاس کتنا اِخلاص ہے ۔

سوال : کیا افطارپارٹیوں ،روزہ کشائی وغیرہ کی تقریب میں کتب ورسائل بانٹنے چاہئیں ؟

جواب : جی ہاں!ان مواقع پر بھی تقسیمِ رسائل کیجئے ،"پردے کے بارے میں سوال جواب" کتاب گھر گھر بانٹیں،ماہنامہ فیضانِ مدینہ بھی بانٹاجاسکتاہے ۔

سوال: کیا بچے کا نام نعل ِمصطفیٰ اوربچی کا نام نعلِ فاطمہ رکھ سکتے ہیں ؟

جواب: جی ہاں ! رکھ سکتے ہیں ،بہت اچھے نام ہیں ۔

سوال : حضرت سفیان بن عُیَیْنَہ رحمۃ اللہ علیہ کون تھے ؟

جواب : یہ تبع تابعی،بہت بڑے عالم اورمحدث تھے۔

سوال : کیا مسلمانوں کو عاشقانِ مصطفی ٰ کہہ سکتے ہیں ؟

جواب: جی ہاں !عشق محبت کے غلبے کو کہتے ہیں اورمسلمانوں کو عاشقانِ مصطفیٰ کہہ سکتے ہیں ۔

سوال: جب کوئی چیز چوری ہوجائے تو صدمہ بھی ہوتاہے اورچورپر غصہ بھی آتاہے،ایسی کیفیت میں کیا کِیاجائے ؟

جواب:صدمہ ہونےاورغصہ آنے میں بندے کااختیارنہیں ،یہ تو آہی جاتاہے ،اس پر بندے کو صبرکرنا چاہئےاوریہ بھی یادرکھیں !صبراوّل صدمے پر ہوتاہے جیسے ہی کوئی مصیبت آئی تو فوراًخاموش ہوجائے،بِلاضرورت کسی کو نہ بتائے،صدمے اورٹینشن میں آہستہ آہستہ کمی واقع ہوجاتی ہے۔