1۔بھول کر کسی واجب کو چھوڑنے پر تشہد اور سلام کے ساتھ دو سجدے واجب ہیں۔

(نور الایضاح، ص 193)

2۔بھول کر واجب کی تقدیم و تاخیر، کمی، زیادتی اور ترک سے سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے۔

(نور الایضاح، ص 193)

3۔واجباتِ نماز میں سے کوئی واجب بھولے سے رہ جائے توسجدہ سہو واجب ہے۔

(اسلامی بہنوں کی نماز، ص 129)

4۔ تعدیلِ ارکان (رکوع کے بعد کم از کم ایک بار "سبحان اللہ" کہنے کی مقدار سیدھا کھڑ اہو نا یا دو سجدوں کے درمیان ایک بار "سبحان اللہ" کہنے کی مقدار سیدھا بیٹھنا) بھول گئی، سجدہ سہو واجب ہے۔(اسلامی بہنوں کی نماز، ص 130)

5۔قنوت یا تکبیر قنوت بھول گئی(یعنی وتر کی تیسری رکعت میں قراءت کے بعد قنوت پڑھنے کے لئے جو تکبیر کہی جاتی ہے) وہ اگر بھول گئی تو سجدہ سہو واجب ہے۔

(اسلامی بہنوں کی نماز، ص 130)

6۔ قراءَت وغیرہ کسی موقعے پر سوچنے میں تین مرتبہ" سبحان اللہ " کہنے کا وقفہ گزر گیا، سجدہ سہو واجب ہے۔(اسلامی بہنوں کی نماز، ص 130)

7۔ قعدہ اولیٰ میں تشہد کے بعد اتنا پڑھا، "اللھم صلی علی محمد" تو سجدہ سہو واجب ہے، اس وجہ سے نہیں کہ درود شریف پڑھابلکہ ا س وجہ سے کہ تیسری کے قیام میں تاخیر ہوئی، ، تو اگر اتنی دیر تک سکوت کیا( چپ رہا)، جب بھی سجدہ سہو ہے، جیسے قعدہ و رکوع و سجود میں قرآن پڑھنے سے سجدہ سہو واجب ہے حالانکہ وہ کلام الہی ہے۔(اسلامی بہنوں کی نماز، ص 131)

حکایت:

حضرت سیدنا امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کو خواب میں سرکار نامدار ، دو عالم کے مالک مختار صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار ہوا، سرکار نامدار صلی اللہ علیہ وسلم نے استفسار فرمایا، درود شریف پڑھنے والے پر تم نے سجدہ کیوں واجب بتایا؟ عرض کی:" اس لیے کہ اس نے بھول کر (یعنی غفلت سے) پڑھا، سرکار عالی وقار صلی اللہ علیہ وسلم نےیہ جواب پسند فرمایا۔

(اسلامی بہنوں کی نماز، ص 131)

9۔وہ نماز جس میں آہستہ آواز سے قراءت کرنی ہو، امام اس نماز میں اونچی آواز سے قراءت کر دے یا وہ نماز جس میں اونچی آواز سے قراءت کرنی ہوتی ہے، امام اس نماز میں آہستہ آواز سے قراءت کر دے تو ایسی صورتوں میں بھول کا سجدہ کرنا لازمی ہوتا ہے اور امام کا بھولنا مقتدی پر بھی سجدہ سہو واجب کر دیتا ہے۔( نایاب کستوری، ترجمہ مختصر قدوری، صفحہ نمبر 78 )

10۔اگر آدمی پہلے قعدے سے بھول گیا، پھر وہ بیٹھنے کی حالت کے زیادہ قریب تھا، تو اسے یاد آگیا، تو اس صورت میں حکم ہے کہ وہ لوٹے اور بیٹھ جائے اور تشہد پڑھے اور اگر کھڑے ہونے کے زیادہ قریب تھا، تو نہیں لوٹے گا اور بھولنے کا سجدہ یعنی سجدہ سہو کرے گا۔

( نایاب کستوری، ترجمہ مختصر قدوری، صفحہ نمبر 78 )

11۔ اگر نفل کی تیسری رکعت کا سجدہ کر لیا، تو چار پوری کر کے سجدہ سہو کرے، سجدہ سہو اس لئے واجب ہوا کہ اگرچہ نفل میں ہر دو رکعت کے بعد قعدہ فرض ہے مگر تیسری یا پانچویں (علی ھذا القیاس) رکعت کا سجدہ کرنے کے بعد قعدہ اولی فرض کے بجائے واجب ہوگیا۔

( اسلامی بہنوں کی نماز، ص 105)

12۔ دونوں قعدوں میں تشہد مکمل پڑھنا، اگر ایک لفظ بھی چھوٹا تو واجب ترک ہو جائے گا اور سجدہ سہو واجب ہوگا۔