رمضان المبارک نہایت ہی عظمت و شان والا مہینہ ہے۔ یہ ماہِ مبارک دیگر تمام مہینوں سے افضل ہے اور اس میں ایسی بےشمار منفرد خصوصیات ہیں جو دوسرے مہینوں میں نہیں۔ ان میں سے 5 درج ذیل ہیں۔1:نزولِ قرآن:قرآنِ کریم اسی مہینے میں نازل کیا گیا۔ ارشاد باری ہے:شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ (پارہ 2 البقرة 185)ترجمۂ کنز العرفان: رمضان کا مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا۔لہٰذا رمضان المبارک میں خصوصیت کے ساتھ تلاوتِ قرآن کی کثرت کرنی چاہئے اور اب تک درست قواعد کے ساتھ قرآنِ پاک نہ پڑھا ہو تو اس رمضان میں یہ سعادت بھی حاصل کر ہی لینی چاہئے کہ اتنی تجوید جس سے تصحیحِ حروف ہو(قواعدِ تجوید کے مطابق حروف کو درست مخارج سے ادا کرسکے) اور غلط خوانی (یعنی غلط پڑھنے)سے بچے،فرضِ عین ہے۔(فتاوی رضویہ،6/ 343) یاد رہے!تلاوتِ قرآن کا ثواب اسی صورت میں ملے گا جبکہ درست تلفظ کے ساتھ پڑھا جائے ورنہ بسا اوقات ثواب کے بجائے بندہ عذاب کا مستحق بن جاتا ہے۔ (سنتوں بھرے بیانات ج 1 ص 151)قواعد کے ساتھ قرآنِ کریم پڑھنے کیلئے دعوتِ اسلامی کے اسلامی بہنوں کے مدرسۃ المدینہ یا پھر فیضان آن لائن اکیڈمی گرلز میں داخلہ لیا جاسکتا ہے۔2:رحمت ہی رحمت:سرکارِ دو عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جب رمضان آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔ (بخاری ج 1 ص 626 حدیث 1899)ایک روایت میں ہے :جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کردئیے جاتے ہیں، شیاطین زنجیروں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں۔ (ایضا ص 399 حدیث 3277) اور ایک روایت میں ہے :رحمت کے دروازے کھولے جاتے ہیں۔ (مسلم ص 543 حدیث 1079)(فیضان رمضان ص 56) 3:نیکیوں کا اجر بڑھ جانا:حدیث ِمبارکہ میں ہے:جو اس (ماہِ مبارک) میں نیکی کا کوئی کام کرے تو ایسا ہے جیسے اور کسی مہینے میں فرض ادا کیا اور اس میں جس نے فرض ادا کیا تو ایسا ہے جیسے اور دنوں میں ستّر فرض ادا کیے۔(شعب الایمان،حدیث: 3608، ج 3، ص 305)حضرت ابراہیم نخعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ماہِ رمضان میں ایک دن کا روزہ رکھنا ایک ہزار دن کے روزوں سے افضل ہے اور ماہِ رمضان میں ایک مرتبہ تسبیح کرنا (سبحٰن اللہ کہنا) اس ماہ کے علاوہ ایک ہزار مرتبہ تسبیح کرنے (سبحٰن اللہ کہنے) سے افضل ہے اور ماہِ رمضان میں ایک رکعت پڑھنا غیر رمضان کی ایک ہزار رکعتوں سے افضل ہیں۔ (تفسیر در منثور ج 1 ص 454)البتہ یہ امر پیشِ نظر رکھنا ضروری ہے کہ اس ماہِ مبارک میں دوسرے مہینوں کے مقابلے میں جس طرح نیکیاں بڑھادی جاتی ہیں،اسی طرح گناہوں کی ہلاکت خیزیاں بھی بڑھ جاتی ہیں۔(فیضان رمضان ص 63) گناہوں سے بچنا تو ویسے بھی مسلمان پر لازم ہے لہٰذا اس مہینے میں بالخصوص گناہوں سے بچنے کی مشق کرتے ہوئے سارا ہی سال اللہ پاک کی نافرمانیوں سے بچنا چاہئے۔4:رمضان میں مرنا باعثِ فضیلت:حدیثِ پاک میں ہے: جس کو رمضان کے وقت موت آئی وہ جنت میں داخل ہوگا۔(حلیة الاولیاء ج 5 ص 26 حدیث 6187)بعض علما فرماتے ہیں: جو رمضان میں مرجائے اس سے سوالاتِ قبر بھی نہیں ہوتے۔(فیضان رمضان ص 29)5:قرآنِ مجید سے نسبت:قرآنِ کریم میں صرف رمضان المبارک ہی کا نام لیا گیا اور اسی کے فضائل بیان ہوئے کسی دوسرے مہینے کا نہ صراحتاً نام ہے نہ ایسے فضائل۔(فیضان رمضان ص 30)