تطوع طوع سے بنا معنی رغبت و خوشی ۔

نفلی عبادت کو تطوع اس لئے کہا جاتا ہے کہ بندہ وہ کام اپنی خوشی سے کرے۔ اللہ پاک نے اس پر فرض نہ کیا۔

اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: وَ الصَّآىٕمِیْنَ وَ الصّٰٓىٕمٰتِ وَ الْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَهُمْ وَ الْحٰفِظٰتِ وَ الذّٰكِرِیْنَ اللّٰهَ كَثِیْرًا وَّ الذّٰكِرٰتِۙ-اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ مَّغْفِرَةً وَّ اَجْرًا عَظِیْمًا(۳۵)(پ 22، الاحزاب :35)

ترجمہ کنزالایمان : اور روزے والے اور روزے والیاں اور اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اور نگاہ رکھنے والیاں اور الله کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں ان سب کیلئے الله نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے ۔

صدر الافاضل حضرت علامہ مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی علیہ رحمۃ اللہ الہادی اس آیت کے تحت فرماتے ہیں: صوم یہ فرض و نفل دونوں کو شامل ہے ۔(خزائن العرفان)

جنت کا انوکھا درخت : حضرت سیدنا قیس بن زید جُہَنِّی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اللہ کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے ایک نفلی روزہ رکھا اللہ پاک اس کے لئے جنت میں ایک درخت لگائے گا جس کا پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہوگا۔ وہ (موم سے الگ نہ کیے ہوئے) شہد جیسا میٹھا اور (موم سے الگ کئے ہوئے خالص شہد کی طرح) خوش ذائقہ ہوگا۔ اللہ پاک بروز قیامت روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھلائے گا۔

(طبرانی کبیر 18/366، حدیث :935)

دوزخ سے پچاس سال مسافت دوری :اللہ پاک کے پیارے نبی مکی مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عافیت نشان ہے: جس نے رضائے الہی عزوجل کے لئے ایک دن کا نفل روزہ رکھا تو الله پاک اس کے اور دوزخ کے درمیان ایک تیز رفتار سوار کی پچاس سالہ مسافت ( یعنی فاصلے) تک دور فرما دے گا ۔ ( کنز العمال ج حديث :24149 )

سفر کرو مالدار ہو جاؤ گے: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سےمروی ہے کہ حضور صلَّی اللہ علیہ وسلَّم نےفرمایا: جہادکیا کروخود کفیل ہوجاؤ گے ، روزے رکھوتندرست ہوجاؤ گے اور سفر کیا کروغنی ہوجاؤ گے۔'' (مجمع الزاوئد، کتا ب الصیام ، 3/416،حدیث: 507)

روزہ کی حالت میں مرنے کی فضیلت: ام المومنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سرکار مدینہ منورہ سلطان مکہ مکرمہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جو روزے کی حالت میں مرا اللہ پاک قیامت تک کے لئے اس کے حساب میں روزے لکھ دے گا۔( فردوس الاخبار للدیلمی 2/274، حديث :5967)

دعا: اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں نفلی روزے رکھ کر ان فضیلتوں کو حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارا ایمان پر خاتمہ نصیب فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم