فرض روزوں کے علاوہ نفل روزوں کےبے شمار دینی و دنیوی فوائد ہیں، دینی فوائد میں ایمان کی حفاظت،جہنم سے نجات اور جنت کا حصول شامل ہیں اور جہاں تک دنیوی فوائد کا تعلق ہے تو دن کے اندر کھانے پینے میں صَرف ہونے والے وقت اور اخراجات کی بچت،پیٹ کی اصلاح اور بہت سارے امراض سے حفاظت کا سامان ہے اور تمام فوائد کی اصل یہ ہے کہ اس سے  اللہ پاک راضی ہوتا ہے، نفل روزوں کے فضائل درج ذیل ہیں:

عاشورا کا روزہ

حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،رسولِ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:مجھے اللہ پاک پر گمان ہے کہ عاشورا کا ایک روزہ ایک سال قبل کے گناہ مٹادیتا ہے۔(مسلم، ص590، حدیث:1162)

جنت کی نہر

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سرور، دوجہاں کے تاجور، سلطانِ بحرو بر صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جنت میں ایک نہر ہے،جسے رجب کہا جاتا ہے،وہ دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے،تو جو کوئی رجب کا ایک روزہ رکھے گا، اللہ پاک اسے اس نہر سے سیراب کرے گا۔(شعب الایمان،3/ 367، حدیث: 3800)

ستائیسویں رجب کے روزے کی فضیلت

اعلیٰ حضرت ،امامِ اہلِ سنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:فوائدِ ہناد میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبیِ کریم، رؤف رحیم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:27 رجب کو مجھے نبوت عطا ہوئی، جو اس دن کا روزہ رکھے اور افطار کے وقت دعا کرے، دس برس کے گناہوں کا کفارہ ہو۔(فتاویٰ رضویہ ، 10/ 648)

گویا عمر بھر کا روزہ رکھا

حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،سرکارِ نامدار،مدینے کے تاجدار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ مشکبار ہے:جس نے رمضان کے روزے رکھے، پھر ان کے بعد چھ شوال میں رکھے تو ایسا ہے جیسے دَہر کا(یعنی عمر بھر کے لئے) روزہ رکھا۔(مسلم، ص 592، حدیث: 1164)

شبِ قدر کے برابر فضیلت

حدیثِ پاک میں ہے:اللہ پاک کو عشرہ ٔذوالحجہ سے زیادہ کسی دن میں اپنی عبادت کیاجانا پسندیدہ نہیں،اِس کے ہر دن کا روزہ ایک سال کے روزوں اور ہر شب کا قیام شبِ قدر کے برابر ہے۔(ترمذی، 2/ 192، حدیث: 758)

عرفہ کا روزہ

حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،سلطانِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ با قرینہ ہے:مجھے اللہ پاک پر گمان ہے کہ عرفہ(یعنی 9 ذوالحجۃ الحرام) کا روزہ ایک سال قبل اور ایک سال بعد کے گناہ مٹا دیتا ہے۔

جنت کا انوکھا درخت

حضرت قیس بن زید جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:اللہ پاک کے محبوب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ جنت نشان ہے:جس نے ایک نفل روزہ رکھا، اللہ پاک اس کے لئے جنت میں ایک درخت لگائے گا، جس کا پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہوگا، وہ(موم سے الگ نہ کئے ہوئے)شہد جیسا میٹھا اور(موم سے الگ کئے ہوئے خالص شہد کی طرح) خوش ذائقہ ہو گا، اللہ پاک بروزِ قیامت روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھلائے گا۔(معجم کبیر، ص366، حدیث: 935)

ہڈیاں تسبیح کرتی ہیں

حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبیِ رحمت،شفیعِ اُمّت صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے فرمایا:اے بلال!آؤ ناشتہ کریں!حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے عرض کی:میں روزے سے ہوں تو رسولِ پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:ہم اپنا رزق کھا رہے ہیں اور بلال کا رزق جنت میں بڑھ رہا ہے، پھرفرمایا: اے بلال! کیا تمہیں معلوم ہے کہ جتنی دیر تک روزہ دار کے سامنے کھانا کھایا جاتا ہے تو اس کی ہڈیاں تسبیح کرتی ہیں اور ملائکہ اس کے لئے اِستغفار کرتے رہتے ہیں۔(ابنِ ماجہ، 2/ 348، حدیث: 1749)

ہر مہینے میں تین دن کے روزے رکھنے کی فضیلت

رمضان کے روزے اورہر مہینے میں تین دن کے روزے سینے کی خرابی کو دور کرتے ہیں۔(مسند احمد، 9/ 36، حدیث:23132)