نفل روزوں
کے دینی اور دنیاوی فوائد
فرض روزوں کے علاوہ نفل روزوں کی بھی
عادت بنانی چاہئے کہ اس میں بے شمار دینی و دنیوی فوائد ہیں اور ثواب تو اتنا ہے
کہ جی چاہتا ہے کہ بس روزے رکھتی ہی چلے جائیں، مزید دینی فوائد میں ایمان کی حفاظت، جہنم سے نجات
اور جنت کا حصول شامل ہیں اور جہاں تک دنیوی فوائد کا تعلق ہے تو دن کے اندر کھانے
پینے میں صَرف ہونے والے وقت اور اخراجات کی بچت، پیٹ کی اصلاح اور بہت سارے امراض سے حفاظت کا
سامان ہے اور تمام فوائد کی اصل یہ ہے کہ اس سے اللہ پاک راضی ہوتا ہے۔
روزہ داروں کے لئے بخشش کی بشارت
اللہ پاک پارہ 22، سورۃ الاحزاب کی آیت
نمبر 35 میں ارشاد فرماتا ہے:ترجمۂ کنزالایمان:اور روزے والے اور روزے والیاں اور
اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اور نگاہ رکھنے والیاں اور اللہ کو بہت یاد کرنے
والے اور یاد کرنے والیاں، ان سب کے لئے
اللہ نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے۔
اللہ پاک پارہ 29 سورۃ الحاقۃ کی آیت نمبر 24 میں ارشاد فرماتا ہے:ترجمۂ
کنزالایمان:کھاؤ اور پیو رچتا ہوا صلہ اس کا، جو تم نے گزرے دنوں میں آگے بھیجا۔
حضرت وکیع رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:اس آیتِ
کریمہ میں گزرے ہوئے دنوں سے مراد روزوں کے دن ہیں کہ لوگ ان میں کھانا پینا چھوڑ
دیتے ہیں۔
40 سال کا
فاصلہ دوزخ سے دوری
تاجدارِ رسالت، شفیعِ روزِ قیامت صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کافرمانِ ڈھارس نشان ہے:جس نے ثواب کی اُمید رکھتے ہوئے ایک
نفل روزہ رکھا، اللہ پاک اسے دوزخ سے چالیس
سال (کا فاصلہ) دور فرما دے گا۔
جنت کا
انوکھا درخت
حضرت قیس بن زید جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، اللہ
پاک کے آخری نبی صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ جنت نشان
ہے:جس نے ایک نفل روزہ رکھا،اللہ پاک اس کے لئے جنت میں ایک درخت لگائے گا،جس کا
پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہوگا، وہ موم سے الگ نہ کئے ہوئےشہد جیسا میٹھا اورموم
سے الگ کئے ہوئے خالص شہد کی طرح خوش
ذائقہ ہو گا،اللہ پاک بروزِ قیامت روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھلائے گا۔
قیامت میں
روزہ دار کھائیں گے
حضرت عبداللہ بن رباح رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: (قیامت میں) دسترخوان بچھائے جائیں گے، سب سے پہلے روزے دار ان پر سے کھائیں گے۔
بہتر ین
عمل
حضرت ابو امامہ رضی اللہ
عنہ فرماتے ہیں :میں
نے عرض کی:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ! مجھے کوئی عمل بتائیے؟ ارشاد فرمایا: روزےرکھا کرو، کیوں
کہ اس جیسا کوئی عمل نہیں،میں نے پھر عرض کی:مجھے کوئی عمل بتائیے؟ فرمایا:روزے
رکھا کرو، کیوں کہ اس جیسا کوئی عمل نہیں،
میں نے پھر عرض کی:مجھے کوئی عمل بتائیے؟ فرمایا:روزے رکھا کرو، کیوں کہ اس کا کوئی مثل نہیں۔
یاربِّ مصطفے!ہمیں زندگی، صحت اور فُرصت
کو غنیمت جانتے ہوئے خوب خوب نفل روزے رکھنے کی سعادت عطا فرما۔آمین
( بحوالہ فیضانِ رمضان)