عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں 25رجب المرجب 1443ھ بمطابق 26فروری 2022ء کو ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں عاشقان رسول کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیر اہل سنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے عاشقان رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے بیرونِ ملک سے آن لائن مدنی چینل کے ذریعے جوابات دیئے اور مدنی پھول ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند نکات ملاحظہ کیجئے:

سوال: سوشل میڈیا کا کس طرح استعمال کیاجائے ؟

جواب :سوشل میڈیا کے فائدے کم اورنقصانات زیادہ ہیں ،سوشل میڈیا سے اس طرح فائدہ حاصل کیا جاسکتاہے کہ بندہ مستندعالم دین سے کوئی شرعی مسئلہ سیکھ لےیا بیان کے کلپ سے استفادہ کرے یا خود عالم دین ہے تو اپنی خدمات سوشل میڈیا کے ذریعے پیش کرے، دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ(www.dawateislami.net) پر دینی مواداپ لوڈ کیا جاتاہے ،اس سے بھی فائدہ اٹھایا جا سکتاہے تاہم سوشل میڈیا کے نقصانا ت غالب ہیں ،اس کے نقصانات کیا، کیا ہیں؟ اس کے یوزر(user) اس بات کو خوب سمجھتے ہیں ،اگرکوئی اسے رکھتابھی ہے تو وہی استعمال کرے جو مَیں نے بیان کیا ۔

سوال: جب دینی باتیں بیان ہورہی ہوں تو ہمارااندازکیساہو نا چاہئے ؟

جواب: جب دین کی بات کی جارہی ہوتو موبائل سمیت تمام کام چھوڑکر اسے غورسےسنا جائے تاکہ کوئی غلط مسئلہ ذہن میں نہ بیٹھ جائے،طلبہ ٔ علم دین بھی جب اپنے استاذصاحب کے پاس پڑھیں تو یہی اندازہوناچاہئے ۔

سوال: مدنی اسلامی بھائی معاشرے میں کیا کرداراداکرسکتے ہیں اورآپ ان کے بارے میں کیا توقعات رکھتے ہیں ؟

جواب : ایک بات یادرکھیں ،آپ نے جو پڑھا ہے اسے پڑھتے اورپڑھاتے رہیں گے تو یہ یادرہے گا، باقی رہے گا اوراس میں اضافہ بھی ہوتارہے گا ورنہ بھول جائیں گے،جس سے بَن پڑے وہ ضرورپڑھاتارہے اگرچہ تدریس کا موقع نہ بھی ملے،چھوٹے بھائی یا محلے میں کسی کو پڑھاتارہے، پڑھانے میں نیت ثواب کی ہونی چاہئے، مزید دین کی خدمت کا ذہن بنائیں،مسجدمیں امامت وخطابت کریں ،امامت کا منصب کم نہیں ہے بہت اعلیٰ ہے ،اس سے ہرگزنہ ہٹئے گا، امامت کرنے سے مساجد محفوظ ہوں گی ، دین کی خدمت ہوگی، اگرایک سلجھاہوا عاشقِ رسول امام ہواور حکمتِ عملی سے چلے تو پورامحلہ اس کے اندازمیں چلتاہے،یادرکھئے ! جو دین کی خدمت کرتاہے وہ دنیا سے کٹ آف نہیں ہوتا،جو اس فیلڈ میں ہوتے ہیں،ا نکی معاشرے میں بہت عزت ہوتی ہے،عموماً حج وعمرہ کی سعادت نصیب ہوتی ہے ،مدنی اسلامی بھائی اپنے اخلاق درست رکھیں گے، مال سے بے رغبت ہوں گے، عادات بہترہوں گی،بداخلاقی وجھگڑوں سے بچیں گے تو اپنے علاقے کے بے تاج بادشاہ ہوں گے، بہرحال آپ کے پاس علم کا اعزازہے جسے آپ نے نبھانا ہے۔

سوال: اس مرتبہ کتنے طلبہ و طالبات جامعۃ المدینہ میں دورہ ٔحدیث کرکے فارغ التحصیل ہوئے ہیں؟

جواب: ان کی کل تعداد3 ہزار5 سو33ہے(3533) ،اس میں طالبات 2ہزارایک سو95(2195)،اورطلبہ ایک ہزار3 سو38(1338) ہیں، اللہ کرے یہ تعدادبڑھتی رہے،دعوتِ اسلامی کے دینی کام بڑھائیں گے ، تو اس سے دعوت ِ اسلامی مضبوط ہوگی،دعوت ِ اسلامی مضبوط ہوگی تو ان شاءاللہ الکریم یہ تعداد بھی بڑھے گی ۔

سوال: ٹریننگ کتنی ضروری ہے ہم ٹریننگ کیسے حاصل کرسکتے ہیں ؟

جواب:بندے کی ترقی میں تربیت کا بڑادخل ہوتاہے، دیکھنا ہوگا کہ تربیت دینے والاکون ہے ؟سب سے پہلی تربیت تو ماں کی گود میں ہوتی ہے،یہاں سے تربیت ہوتو بچہ بہت ترقی کرسکتاہے، ماؤں کی تربیت کا فقدان یعنی نہ ہونے کے برابرہے ، دینی ادارہ ہویا دنیاوی ادارہ ہرجگہ اخلاقی تربیت کی حاجت ہے، تھوڑا سامزاج کے خلاف کوئی کام ہوتاہے تو عقل گھوم جاتی اورزبان کے ذریعے بداخلاقی شروع ہوجاتی ہے، اگرکوئی اپنے آپ کو بااخلاق سمجھتاہے تو غصے کے وقت اپنی کیفیت دیکھ لے،کسی بزرگ کا قول ہے کہ کسی کے حسنِ اخلاق کی گواہی اس وقت نہ دوجب تک اسے غصے میں نہ دیکھ لو، جب غصہ آتاہے تو بندہ بداخلاقی کے سابقہ سارے ریکارڈ توڑدیتاہے، جوگالیاں دے اسے کون بااخلاق کہہ سکتاہے۔ (مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”حسن اخلاق“ کا مطالعہ بھی ان شاء اللہ بے حد مفید رہے گا ۔)

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” جنگل کا بادشاہ “ پڑھنے یاسُننے والوں کوجانشینِ امیرِاہلِ ِسُنّت دامت براکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یاربَّ المصطفٰے! جو کوئی 21 صفحات کا رسالہجنگل کا بادشاہپڑھ یا سُن لے اُس کو صرف اپنا خوف عطا فرمااور اُس سے ہمیشہ ہمیشہ کےلئے راضی ہوجا۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔