لوگوں  کے دلوں کو علمِ دین کے نور سے منور کرنے اور انہیں دینِ اسلام کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لئے عاشقانِ رسول کی عالمگیر تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت مدنی مذاکروں کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے اسلامی بھائی اپنے دینی و دنیاوی معاملات کے حوالے سے سوالات کرتے ہیں اور امیرِ اہلِ سنت اُن سوالات کے جوابات ارشاد فرماتے ہیں۔

اسی سلسلے میں 28 اکتوبر 2023ء بمطابق 13 ربیع الآخر 1445ھ بروز ہفتہ کی شب عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں عاشقانِ رسول کے لئے مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک و بیرونِ ملک سے کثیر اسلامی بھائی براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل شریک ہوئے۔

معمول کے مطابق مدنی مذاکرے کا آغاز تلاوت و نعت سے کرنے کے بعد عاشقانِ رسول کی جانب سے مختلف سوالات کا سلسلہ ہوا جن کے امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہنے علم و حکمت سے بھرے جوابات ارشاد فرمائے۔اُن سوال و جواب میں سے بعض درج ذیل ہیں:

سوال: ناشکری سے کیسے بچا جائے ؟

جواب: اللہ پاک کی نعمتوں کو یادکیا جائےاورشکربجالایا جائے،شکرکے فضائل پڑھیں،یادرہے !جوشکرکرتاہے اسے اورزیادہ ملتاہے ،شکرکرنے میں ثواب بھی ہے۔اللہ پاک کی بے شمارنعمتیں ہیں ۔سانس لینا اورسانس باہرنکالنا دونوں نعمتیں ہیں ،پانی بھی نعمت ہے ،الغرض بے شمارنعمتیں ہیں اوراللہ پاک نے بِن مانگے عطافرمائی ہیں۔ سچی بات تو یہ ہے کہ ایمان کی دولت بھی بغیرمانگے عطافرمائی ،ہم مسلمانوں کے گھرپیداہوگئے ،الحمدللہ !ہم مسلمان ہیں ورنہ صحابہ کرام علیہم الرضوان نے اس کے لئے کتنی تکلیفیں برداشت کیں !اللہ پاک کی اتنی نعمتیں ہیں کہ ان کا شمارنہیں، اس کا جتنا شکراداکریں کم کم اورکم ہے ۔اللہ پاک ہمیں شکرگزاربندہ بنائے ۔ ناشکری ہلاکت میں مبتلاکرتی اور بربادکرتی ہے ۔ناشکری سے ایمان بھی ضائع ہوسکتاہے ۔جیسےبلم بن باعوراء کا ایمان بربادہوگیا،اس کی ایک وجہ ناشکری بھی تھی۔ مکتبۃ المدینہ کا رسالہ ”شکرکے فضائل“ کا مطالعہ کریں ۔

سوال:کیا کوئی بندہ احسان کرے تو اس کا بھی شکریہ اداکرنا چاہیئے ؟

جواب:جی ہاں ! نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: لَايَشْكُرُ اللہَ مَنْ لَايَشْكُرُ النَّاس یعنی جولوگوں کا شکر ادا نہیں کرتا وہ اللہ پاک کا بھی شکر ادا نہیں کرتا۔(سنن ابی داؤد ، 4 / 335 ، حدیث : 4811)دنیاوی طورپربھی لوگوں کا شکریہ ادا نہ کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے، اگر کوئی کسی کا شکریہ ادا نہ کر ے تو بسا اوقات لوگ اچھا نہیں سمجھتے ۔

سوال : دومنہ والاشخص کون ہوتاہے ؟

جواب : وہ شخص جوکسی کے پاس جاکر ایک بات کرے اوردوسرے کے پاس جاکر دوسری بات یعنی چغلیاں کھائےاورلوگوں میں نفرتیں پیداکرے ، حدیث پاک میں ایسے شخص کی مذمّت آئی ہے اوراسے منافق کی صفت قراردیا گیا ہے ۔

سوال: کیا فجرکی نمازکے بعد سونے سے رزق میں بےبرکتی ہوتی ہے ؟

جواب:حدیث پاک میں ہے کہ رزق کی طلب کے اوقات میں مت سویا کرواوریہ وقت فجرکی نمازاداکرنے کے بعد سورج طلوع ہونے تک ہے ۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے اس کی وضاحت طلب کی گئی تو فرمایا : اس وقت 70 مرتبہ سُبْحانَ اللہ ،70مرتبہ اللہ اکبراور70مرتبہ اِسْتِغْفار(اَسْتَغْفِرُاللہ)پڑھ لیاجائے کیونکہ اس وقت رزق تقسیم کیاجاتاہے۔( مسند الفردوس للدیلمی ،رقم 3868) اسی طرح شام کے وقت نیک اعمال کی ترغیب ہے کہ اس وقت اعمال اٹھائے جاتے ہیں ۔

سوال: صدقہ و خیرات کی قبولیت کا کیا معیار ہے؟

جواب:صدقہ وخیرات کرنا نیک عمل ہے اور ہر نیک عمل کے لئے اخلاص قبولیت کی کنجی(چابی/Key) ہے، جتنا اِخلاص زیادہ ہوگا اتنا ہی ثواب زیادہ ملے گا۔

سوال:لوگ کہتے ہیں موسم کے بدلنے سے صحت خراب ہوتی ہے اوربعض لوگ موسم کو بُراکہتےہیں ،ایسا کہنا کیسا؟

جواب:موسم کے بدلنے سے صحت پر اثرات تو مرتب ہوتے ہیں مگراسے بُرانہیں کہنا چاہیئے کیونکہ موسم بھی اللہ پاک تبدیل فرماتاہے۔

سوال : کیاانسان کے نام کا اس کی زندگی پر کوئی اثرپڑتاہے ؟

جواب :جی ہاں!نام سخت ہو تو یہ سختی نسلوں میں بھی جاسکتی ہے ۔

سوال: کیا عصرتامغرب مطالعہ نہیں کرسکتے ؟

جواب: عصرتامغرب مطالعہ کرنے(یعنی کتابیں و رسائل پڑھنے) میں کوئی حرج نہیں ،جن علما نے منع کیا ہے اس کی وجہ طبی ہے ،اس زمانے کے اعتبارسے ہے کہ اس وقت سورج کی روشنی کم ہوجاتی تھی ،روشنی کا انتظام نہیں ہوتاتھا ۔اب تو یہ وجہ بھی نہیں کہ بجلی کے ذریعے روشنی حاصل کی جاسکتی ہے ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” امیر اہلسنّت کے 121 ارشادات “ پڑھنے یاسُننے والوں کوجانشین امیراہل سنت مدظلہ العالی نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یاربَّ المصطفٰے! جو کوئی 14 صفحات کا رسالہ ”امیر اہلسنت کے 121 ارشادات“ پڑھ یا سُن لے ،اُسے اپنی اصلاح کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کوبھی نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے بچانے والا بنا۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبِیِّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔