نعمت الہی کا شکریہ ادا کرنے اور رمضان المبارک کی گھڑیوں کو عبادتوں میں گزرنے کے لئے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں 9اپریل 2022ء کو مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں معتکفین اور دیگر عاشقان رسول نے شرکت کی۔

امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نےعاشقان رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے حکمت بھرے جوابات ارشاد فرمائے۔

بعد نماز عصر ہونے والے مدنی مذاکرے کے مدنی پھول

سوال: کیا بچو ں کی کنیت رکھنا بھی ضروری ہے؟

جواب :ضروری تو بڑوں کو بھی نہیں ،البتہ کنیت رکھنا سُنّت ہے ،بچوں کی کنیت رکھنا بھی دُرست ہے۔

سوال: دعوتِ اسلامی کے بننے سے پہلے آپ ماہِ رمضان کیسے گزارتے تھے ؟

جواب: دعوتِ اسلامی کے بننے سے پہلے مدنی مذاکروں اوراجتماع کا سلسلہ تو نہیں تھا،لیکن الحمدللہ! روزے رکھتاتھا،نمازِتراویح پڑھتاتھا، بہارِشریعت کا درس بھی دیتاتھا ،کبھی کبھی مختلف مقامات پربیان کرنے بھی چلاجاتاتھا،مسجدمیں امامت کرتاتھا ،جمعہ میں بیان کرتاتھا ،ایک انجمن بنا رکھی تھی ،اس کے تحت ایک مدرسہ بھی تھا،انجمن کے لیے چندہ کرنے بھی جاتاتھا ۔

سوال: کیا نبی ِپاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر نمازِتہجدبھی فرض تھی ؟

جواب: جی ہاں ۔

سوال:افطارکی دعاکیا ہے؟

جواب:سننِ ابوداؤدمیں یہ دعاہے : اَللّٰهُمَّ لَکَ صُمْتُ وَعَلَی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ ۔ ( سنن ابو داؤد، 1/322)۔

بعد نماز تراویح ہونے والے مدنی مذاکرے کے مدنی پھول

سوال:ضروری شرعی علم کیسے حاصل ہو؟

جواب: دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول سے وابستہ ہوجائیں ،ہفتہ واراجتماع میں پابندی سے شرکت کریں ،مکتبۃ المدینہ نے فرض علم پر مشتمل کئی کتابیں شائع کی ہیں ،اِنہیں خریدکر مطالعہ کریں ،دعوت اسلامی کےشعبے فیضان آن لائن اکیڈمی سے مختلف آن لائن کورسز کرلیں ۔شعبہ مدنی کورسز کے ذریعے 7 دن کا فیضانِ نمازکورس کرلیں۔

واضح رہے کہ فیضان آن لائن اکیڈمی کے ذریعے اسلامی بھائیوں کو 30 اور اسلامی بہنوں کو 28 مختلف کورسز کروائے جاتے ہیں۔

کورس کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اور داخلہ لینے کے لئے اس نمبر پر رابطہ کریں:

0313-9292992

سوال:علمِ نافع سے کیا مرادہے ؟

جواب : علمِ نافع سے مراد نفع بخش علم ہے جیسے دِینی علم ہے ،اس کے ذریعے حلال حرام ،عقائد،گنا ہ وثواب وغیرہ معاملات کی رہنمائی ہوتی ہے ، قبروآخرت میں کام آنے والا علم شرعی علم ہے ،اگرعالم نہیں بن سکتے تو ہرمسلمان کو اپنی ضروریات کے مطابق فرض شرعی علوم حاصل کرنے چاہئیں ،یادرہے! فرض علوم حاصل کرنا ضروری ہیں۔

سوال: جھوٹ کسے کہتے ہیں ؟

جواب: خلافِ واقع بات جھوٹ ہے یعنی جوکام نہیں ہوا،اس کے بارےمیں کہنا کہ یہ کام ہواہے،جھوٹ کہلاتاہے ۔

سوال:کیا ماہِ رمضان میں مرنے کی بھی کوئی فضیلت ہے؟

جواب:جی ہاں !فرمان ِمصطفی (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) :جس کا روزےکی حالت میں اِنتقال ہوا، اللہ پاک اُسکو قِیامت تک کے روزوں کا ثواب عطا فرماتا ہے۔ (الفردوس بماثورالخطاب ، 3/504،حدیث5557) محدثین کا قول ہے :جومؤمن اس مہینے (رمضان المبارک)میں مرتاہے وہ سیدھا جنت میں جاتاہے گویا اس کے لیے دوزخ کا دروازہ بند ہے۔(فیضان سنت ،1/904)

سوال : آپ نے کتابیں لکھنا کب سے شروع کیں؟

جواب: میں نے دعوتِ اسلامی کے آغاز سے کئی سال پہلے رسالہ ’’تذکرۂ امام احمدرضا‘‘تیارکرکے شائع کروایا تھا ،80روپے میں ایک ہزارشائع ہوئے تھے، میں اسےبانٹنے کے لیے 10روپے میں ایک سو(100) بیچتا تھا تاکہ یہ عام ہو،بعدمیں یہ رسالہ ترمیم کےبعد شائع ہواہے۔

سوال: کیاسحری وافطاری کا حساب نہیں ہوگا؟

جواب:جی ہاں!فرمان ِمصطفی (صلی اللہ علیہ والہ وسلم ):3 آدمیوں کے کھانے کا حساب نہیں ہوگا بشرطیکہ ان کا کھانا حلال ہو۔ روزہ دار کا، سحری کرنے والے کااورمجاہد (جہاد کرنے والے )کا۔ (معجم الکبیر، 11/359، رقم: 12012)

سوال: پیٹ بھرکرکھاناکیسا؟

جواب :زیادہ کھانا سُنّت نہیں، پیارے آقا،مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم دن میں صرف ایک مرتبہ کھا ناتناول فرماتے تھے۔ کنزالعمال میں ہے کہ رحمتِ عالم،نورِ مجسم صلی اللہ علیہ والہ وسلم جب صبح کھاناکھالیتے تو شام کو نہ کھاتے اوراگرشام کو تناول فرمالیتے تو صبح نہ کھاتے ۔ (کنزالعمال ،7/39،رقم18173)

حدیث پاک کے مطابق پیٹ کے 3 حصے کرنے چاہئیں ، ایک حصہ کھانے،ایک حصہ پانی اورایک حصہ سانس کے لیے مختص کیاجائے ۔

فرمانِ مصطفےٰ (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) :آدمی اپنے پیٹ سے زیادہ بُرابرتن نہیں بھرتا،انسان کے لیے چندلقمے کافی ہیں ،جو اس کی پیٹھ کوسیدھا رکھیں ،اگرایسانہ کرسکے تو تِہائی (3/1)کھانے کے لیے ،تہائی پانی کے لیے اورایک تِہائی سانس کے لیے ہو۔ (ابن ماجہ ،4/48،رقم، 3349 )،اس حدیث پاک پرعمل کیاجائے تو ڈاکٹرکی ضرورت نہ پڑے ،دوائی(Medicine)نہ کھا نی پڑے۔

سوال : جھوٹ اوربہانے میں کیا فرق ہے؟

جواب: جھوٹ تو واقع کے خلاف بات کوکہتے ہیں اوربہانہ ٹالنے کے لیے ہوتاہے ،کسی کام کو نہ کرنے یا ٹالنے کے لیےہوتاہے، یہ سچابھی ہوتاہے اورجھوٹابھی۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” رمضان کی شان “ پڑھنے یاسُننے والوں کو امیرِاہلِ ِسُنّت دامت براکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب:یارب المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”رمضان کی شان“ پڑھ یا سُن لے، اُسے ماہِ رمضان کا قدردان بنا اور ساری زندگی گناہوں سے بچ کر نیکیوں میں گزارنے کی توفیق عطا فرما۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔