حضور نبی کریم رؤف الرحیم صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں، یعنی اللہ تعالٰی نےسلسلۂ نبوت حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر ختم کردیا ، کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں یا بعد کوئی نبی نہیں ہو سکتا ، جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کو نبوت ملنا مانے یا جائز جانے ، کافر ہے ۔

(بہارِشریعت،عقائد متعلقہ ختم نبوت،عقیدہ:36،حصہ1،ج1)

حضور خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ختم نبوت سے متعلق چند احادیث مندرجہ ذیل ہیں :

حضور نبی کریم صلّی اللہ علیہ و الہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : ” میں خاتم النبیین ہوں“( صحیح بخاری،کتاب المناقب،باب خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم ،الحدیث: 3535،ج2،ص485)

فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم ہے:”میں خاتم النبیین ہوں،میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے “

(سنن الترمذی ، الحدیث:2226،ج4،ص93)

حضرتِ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ”بےشک رسالت اور نبوت ختم ہوگئی، اب میرے بعد کوئی رسول ہے اور نہ کوئی نبی“(سنن الترمذی ،4 /121،الحدیث:2279)

حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، حضورپُرنور صلّی اللہ علیہ و الہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”بےشک میں اللہ تعالٰی کے حضور لوحِ محفوظ میں خاتم النبیین (لکھا) تھا جب حضرت آدم علیہ السلام اپنی مٹی میں گندھے ہوئےتھے ۔(مسندامام احمد ،87/6،الحدیث:17163)

حضرت علی المرتضی کرم اللہ وجھہ الکریم نبی کریم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے شمائل بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ”حضورِ اقدس صلّی اللہ علیہ و الہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان مہرِ نبوت تھی اور آپ خاتم النبیین تھے“(سنن الترمذی ،364/5،الحدیث:3658)