طلحٰہ خان عطاری ( جامعۃالمدینۃفیضان خلفائے راشدین بحریہ ٹاوٴن، راولپنڈی)
حضور نبی کریم رؤف الرحیم صلی اللہ علیہ
وسلم خاتم النبیین ہیں، یعنی اللہ تعالٰی نےسلسلۂ نبوت حضور صلی اللہ علیہ وسلم
پر ختم کردیا ، کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں یا بعد کوئی نبی نہیں ہو
سکتا ، جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے
بعد کسی کو نبوت ملنا مانے یا جائز جانے ، کافر ہے ۔
(بہارِشریعت،عقائد متعلقہ ختم نبوت،عقیدہ:36،حصہ1،ج1)
حضور خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کی ختم نبوت سے متعلق چند احادیث مندرجہ ذیل
ہیں :
حضور نبی کریم صلّی اللہ
علیہ و الہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : ”
میں خاتم النبیین ہوں“( صحیح بخاری،کتاب المناقب،باب خاتم النبیین صلی اللہ علیہ
وسلم ،الحدیث: 3535،ج2،ص485)
فرمانِ مصطفی صلی اللہ
علیہ و الہ وسلم ہے:”میں خاتم النبیین
ہوں،میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے “
(سنن الترمذی ، الحدیث:2226،ج4،ص93)
حضرتِ انس رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے ، سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ”بےشک رسالت اور
نبوت ختم ہوگئی، اب میرے بعد کوئی رسول ہے اور نہ کوئی نبی“(سنن الترمذی ،4 /121،الحدیث:2279)
حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،
حضورپُرنور صلّی اللہ علیہ و الہ وسلم نے
ارشاد فرمایا:”بےشک میں اللہ تعالٰی کے حضور لوحِ محفوظ میں خاتم النبیین (لکھا)
تھا جب حضرت آدم علیہ السلام اپنی مٹی میں گندھے ہوئےتھے ۔(مسندامام احمد ،87/6،الحدیث:17163)
حضرت علی المرتضی کرم اللہ
وجھہ الکریم نبی کریم صلی اللہ علیہ و الہ
وسلم کے شمائل بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ”حضورِ اقدس صلّی اللہ علیہ و الہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان مہرِ نبوت
تھی اور آپ خاتم النبیین تھے“(سنن الترمذی ،364/5،الحدیث:3658)