انسان کے قریبی ترین تعلقات میں سے بیوی کا تعلق ہے حتی کہ ازدواجی تعلق انسانی تمدن کی بنیاد ہے اس رشتہ کی اہمیت کے پیش نظر قرآن وحدیث میں شوہر کے بیوی پر اور بیوی کے شوہر پر کئی حقوق بیان فرمائے گئے ہیں جن کو پورا کرنا میاں بیوی میں سے ہر ایک کی شرعی ذمہ داری ہے ۔ بیوی کے شوہر پر احادیث کے روشنی درج ذیل چند حقوق ہیں۔

(1) حق مہر: نکاح کے فوراً بعد شوہر پر بیوی کا پہلا حق مہر ادا کرنا ہے۔

حق مہر کی تعریف : نکاح کی وجہ سے جو مال یا منفعت عورت کو دیا جاتا ہے۔ ا سے مہر کہتے ہیں ۔ اسلام نے مرد کے اوپر مہر کی ادائیگی کو فرض قرار دیا ہے۔ جو لوگ حق مہر کھا جاتے ہیں ان کے لیے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سخت وعید ہے آپ صلی اللہ نے فرمایا۔ اللہ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ کوئی آدمی کسی عورت سے شادی کرے اور اپنی ضرورت پوری کر لینے کے بعد اسے طلاق دیدے اور اس کا مہر کھا جائے۔(مستدرک حاکم، ج 2، ص (182)

(2) نان و نفقہ : نان ونفقہ کا اطلاق 3 چیزوں پر ہوتا ہے۔ بیوی کا کھانا اور بیوی کا لباس اور بیوی کی رہائش یہ تینوں چیزیں شوہر پر پوری کرنا واجب ہے معاویہ بن حیدہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے پو جھا ہمارے اوپر بیوی کا کیا حق ہے ؟ تو آپ نے نے فرمایا جب تو کھانا کھائے تو اسے کھلا جب تو کپڑا پہنے تو اسکو بھی پہنا اسکے چہرے پر مت مار اور برا مت کہہ سوا ئے گھر کے اسکو الگ مت کر یعنی اگر تنبیہ کیلئے بستر الگ کرنا ہو تو ایسا صرف گھر میں ہی کرنا۔ (ابوداؤد، حدیث نمبر:2142)

(3)عزت و ناموس کی حفاظت: بیوی مرد کا قیمتی خزانہ ہے اسکی عزت و ناموس کی حفاظت اسکا اہم فریضہ ہے مرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی بیوی کے لیے نہایت غیرت مند ہو اسے لوگوں کی نگاہوں اور زبانوں سے محفوظ رکھے۔

حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کچھ غیرت ایسی ہوتی ہے جسے اللہ عزوجل نا پسند فرماتا ہے اور وہ یہ ہے کہ آدمی کسی شک و شبہ کی بات کے بغیر اپنی بیوی پر غیرت کرے۔(مسند احمد،5/445)

(4) حسن معاشرت:اس کو آسان لفظوں میں بھلے انداز میں زندگی بسر کرنے سے تعبیر کیا جا سکتا ہے مثلاً شوہر اپنی بیوی کا مہر اور نان و نفقہ پوری طرح ادا کرے اسکے لیے پر سکون رہائش مہیا کرے بلا سبب اسکے سامنے منہ نہ بگاڑے ترش رویہ نہ اختیار کرے کسی دوسری عورت کی طرف اپنا میلان و چاہت ظاہر نہ کرے میٹھی باتیں کرے چاہت نہ بھی ہو تب بھی چاہت محبت اور پیار کا اظہار کرے ۔

ام کلثوم فرماتی ہیں کہ میں نے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے بات چیت میں جھوٹ کی اجازت نہیں سنی مگر تین موقعوں پر: 1۔جنگ کے وقت 2۔لوگوں کے درمیان صلح کروانے کے لیے، 3۔اور میاں بیوی کے آپس میں بات چیت کرنے کے وقت۔ (مسلم)

(5)تعلیم و تربیت:یہ بات کسی صاحب عقل سے مخفی نہیں ہے کہ جہنم کی آگ سے بچنے کے لیے اصول دین کی تعلیم ضروری ہے۔ اللہ کی توحید، ارکان اسلام ایمان، حلال و حرام عبادات و معاملات اور مکارم اخلاق سکھا کر اہل و عیال کی تربیت کریں۔ حضرت عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جب رات کو وتر پڑھتے تو کہتے کہ عائشہ اٹھو اور وتر پڑھو لو۔( صحیح مسلم/744)

یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔