محمد انس زبیر عطّاری
(درجۂ ثالثہ جامعۃُ المدينہ فيضان ابو عطّار ملير كراچی، پاکستان)
اللہ پاک کے اخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا
فرمان ہے: النکاح من سنتی نکاح میری سنت ہے! ۔اللہ کریم ارشاد فرماتا ہے: هُنَّ
لِبَاسٌ لَّكُمْ وَ اَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّهُنَّؕ- ترجَمۂ کنزُالایمان: وہ(بیویاں)تمہاری
لباس ہیں اور تم ان کے لباس۔(پ2، البقرۃ:187)
اس سے نکاح کے رشتے کی اہمیت کا اندازہ ہو جاتا ہے اور یہ
بات بھی ظاھر ہے کہ یہ مقدس رشتہ دو انسانوں کے درمیان قائم ہوتا ہے، اسی لیے دینِ
اسلام نے اس رشتے کی حفاظت کے پیشِ نظر بیوی پر شوہر کے اور شوہر پر بیوی کے حقوق
کو لازم کیا،ہمارا مقصد یہاں شوہر پر جو بیوی کے حقوق ہیں ان کو بیان کرنا ہے۔
یاد رہے بیوی کے حقوق کا تعلق حقوق العباد سے ہے اور حقوق
العباد کی شریعت مطہرہ میں جو اہمیت ہے وہ محتاج بیان نہیں ۔ بیوی کے اپنے خاوند
پر کچھ تو مالی حقوق ہیں اور کچھ معاشرتی، جیسے مہر ، نفقہ، رہائش دینا، اچھے
انداز کے ساتھ رہنا، بیوی کو تکلیف نہ دینا وغیرہ، ہم دونوں کو اختصار سے بیان
کرتے ہیں:
عورت کی غلطیوں کے ساتھ اسے قبول کرو: رسول اللہ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے، ہر گز تمہارے لیے
سیدھی نہیں ہوگی، اگر تم اس سے فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہو! تو اسی حالت میں فائدہ
حاصل کرو، اگر سیدھا کرنے جاؤ گے تو اسے توڑ دو گے، اور اس کا توڑنا طلاق
ہے۔(مشکاۃ،حدیث:3239)
اس سے معلوم ہوا کہ عورت کا ٹیڑھا ہونا اس کی فطرت سے ہے،
وہ مکمل سیدھی ہوجائے ، ایسا نہیں ہو سکتا، اس لیے مرد حضرات کو تحمل و بردباری کے
ساتھ درگزر سے کام لیتے ہوئے عورت کی غلطیوں کے ساتھ ہی زندگی گزارنی ہے۔
شوہر پر بیوی کے چند حقوق یہ ہیں :
(1) خرچہ دینا، (2) رہائش مہیا کرنا، (3) اچھے طریقے سے
گزارہ کرنا، (4) نیک باتوں، حیاء اور پردے کی تعلیم دیتے رہنا (5) ان کی خلاف ورزی
کرنے پر سختی سے منع کرنا، (6) جب تک شریعت منع نہ کرے ہر جائز بات میں اس کی
دلجوئی کرنا، (7) اس کی طرف سے پہنچنے والی تکلیف پر صبر کرنا اگرچہ یہ عورت کا حق
نہیں ۔
سبحان اللہ! کتنی پیاری اور نفیس تعلیم ہے، اس کا مطلب یہ
ہوا کہ مرد کو بے عیب بیوی ملنا ناممکن ہے، اسے چاہیے کہ اس کی برائیاں نظر انداز
کرے اور اچھائیوں پر نظر رکھے اور اپنی بیوی سے محبت کرے اسے دشمن ہر گز نا جانے۔
اللہ پاک ہمیں
اپنی رضا کے لیے ایک دوسرے کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ
خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم