محمد
اسد اللہ(درجہ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم لاہور پاکستان)
وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ ارْكَعُوْا مَعَ
الرّٰكِعِیْنَ(۴۳) ترجمۂ کنز الایمان: اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ (پ1،البقرۃ: 43)
حدیث نمبر(1) نَسائی و ابن خزیمہ اپنی
صحیح میں عثمان رضی اللہ عنہ سے راوی، کہ فرماتے ہیں صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم : جس نے کامل وضو کیا، پھر نماز فرض کے ليے چلا اور امام کے ساتھ پڑھی، اس
کے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔( صحيح ابن خزيمہ، کتاب
الصلاۃ، باب فضل المشي إلی الجماعۃ فتوضيا... إلخ، 2/373،حديث: 1489)
حدیث نمبر(2) ابوداؤد و نسائی حاکم ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
کہ اللہ پاک کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ جو
اچھی طرح وضو کر کے مسجد کو جائے اور لوگوں کو اس حالت میں پائے کہ نماز پڑھ چکے
میں تو اللہ پاک اسے بھی جماعت سے نماز پڑھنے کا ثواب عطا فرمائے گا۔(سنن ابی داود
کتاب الصلوۃ باب فیمن خرج یرید ا لصلاة ... الخ ،1/234،حدیث : 544 )
حدیث نمبر(3) بخاری و مسلم حضرت
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ الله پاک کے پیارے حبیب صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ اگر لوگ جانتے کہ اذان
اور صف اول میں کیا ہے۔ تو بغیر قرعہ ڈالے نہ پاتے تو اس پر ضرور قرعہ اندازی ڈالتے
۔(صحیح البخاری، کتاب الاذان ،1/224، حدیث: 615 )
حدیث نمبر(4) حضرت سیِّدُنا
ابو اُمامہ رضی اللہ عنہ سے رِوایَت ہے، سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے: اگر یہ نماز ِ باجماعت سے پیچھے رہ جانے
والا جانتا کہ اس رہ جانے والے کے لیے کیا ہے تو گھسٹتے ہوئے حاضر ہوتا۔ (معجم
کبیر، 8/266،حدیث: 7882)
حدیث نمبر(5) ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ
اللہ پاک کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فرمایا کہ اللہ پاک اور اس کے معصوم فرشتے ان لوگوں پر درود بھیجتے ہیں جو جماعت
میں صفیں ملاتے ہیں ۔(المستدرک للحاکم کتاب الامامۃ الخ ،1/480، حدیث: 806 )