ایمان و عقائد ( مطابق مذہب اہلسنت و جماعت) کے بعد نماز تمام فرائض میں نہایت اہم وعظیم ہے نماز اللہ پاک کی ایک اعلیٰ عبادت ہے اس کے بارے میں سوال و جواب ہونا ہے۔

اے عاشقان نماز ! میرے آ قا اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : نماز پنج گانہ ( یعنی پانچ وقت کی نماز) اللہ پاک کی وہ نعمت عظمیٰ ہے کہ اُس نے اپنے کرم عظیم سے خاص ہم کو عطا فرمائی ہم سے پہلے کسی امت کو نہ ملی ۔(فتاویٰ رضویہ ، 5 / 3 4 )

یادرکھئیے ! نماز ادا کرنا ہر مسلمان بالغ مرد و عورت پر پانچ وقت کی نماز فرض ہے۔ اس کی فرضیت (یعنی فرض ہونے) کا انکار کفر ہے۔ جو جان بوجھ کر ایک نماز ترک کرے وہ فاسق سخت گناہ گار اور عذاب نار کا حقدار ہے ۔(فیضانِ نماز،ص8)

جنت اے بے نمازیو! کس طرح پاؤ گے؟

ناراض رب ہوا تو جہنَّم میں جاؤ گے

صد کروڑ افسوس! آج اکثر مسلمانوں کو نماز کی بالکل پروا نہیں رہی، ہماری مسجدیں نمازیوں سے خالی نظر آتی ہیں ۔ اللہ پاک نے نماز فرض کرکے ہم پر یقینا اِحسانِ عظیم فرمایا ہے، اور الحمد‌للہ بھی ایک عظیم الشان انعام ہے اور اسی طرح نماز کی جماعت کی دولت بھی کوئی معمولی انعام نہیں، اللہ پاک کےفضل وکرم سےیہ بھی ہمارے لیے بےشمار‌ نیکیاں حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ اللہ پاک قراٰنِ کریم سورۃ البقرہ آیت 43 میں ارشادفرماتا ہے: وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِیْنَ(۴۳) ترجمۂ کنز الایمان: اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ (پ1،البقرۃ: 43) حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: اس ( یعنی اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو) کا مطلب یہ ہے کہ جماعت سے نماز پڑھا کرو، کیونکہ جماعت کی نما ز تنہا نماز پرستائیس درجے افضل ہے۔(تفسیر نعیمی، 1/330)

نمازِ باجماعت ادا کرنے کے بہت سارے فوائد ہیں: فرض نماز جماعت سے ادا کرنے میں اللہ پاک اور رسول کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے حکم پر عمل ہے۔ نمازِ باجماعت ادا کرنے کے احادیث مبارکہ میں بہت سارے فضائل بیان کیے گئے ہیں۔ جن میں سے پانچ احادیث مبارکہ پیش خدمت ہیں:۔

(1) امیرالمؤمنین حضرتِ سیِّدُنا عمرفاروقِ اَعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے دو جہاں کے سردار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا کہ اللہ پاک باجماعت نماز پڑھنے والوں کو محبوب(یعنی پیارا) رکھتا ہے۔ (مسند احمد بن حنبل، 2/309 ،حدیث:5112)

(2) حضرت سیِّدُنا ابو سعید خدرِی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ پاک کے آخری رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ عالی شان ہے: جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت(یعنی ضرورت) کا سُوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔ (حلیۃ الاولیاء، 7/299،حدیث: 10591)

پیارے اسلامی بھائیو! بے شک حاجت پوری ہونے کیلئے صلوۃ الحاجت پڑھنا اور دیگر وظائف پڑھنا اچھی بات ہے لیکن جماعت سے نمازِ فرض ادا کر کے اپنی حاجت کے پورا ہونے کیلئے دعا مانگنا یہ بہترین عمل ہے۔

(3) حضرت سیِّدُنا اَنس رضی اللہ عنہ سے رِوایت ہے کہ تاجدارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اِرشاد فرماتے ہیں : جو کوئی اللہ پاک کے لیے چالیس دن ’’تکبیر اُولیٰ‘‘ کے ساتھ باجماعت نماز پڑھے اُس کے لیے دو آزادیاں لکھی جائیں گی، ایک نار سے دوسری نفاق سے ۔ (ترمذی،1/274، حديث: 241)

(4) سر کا ر مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جس نے ظہر کی نمازِ باجماعت پڑھی اس کے لیے اس جیسی پچیس (25) نمازوں کا ثواب اور جنت الفردوس میں 70درجات (Ranks) کی بلندی ہے۔ (شعب الایمان، 7/138،حدیث:9762)

(5) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور پر نور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو اچھی طرح وضو کرکے مسجد کو جائے اورلوگوں کو اس حالت میں پائے کہ وہ نماز پڑھ چکے ہیں تو اللہ پاک اسے بھی جماعت سے نمازپڑھنے والوں کی مثل ثواب دے گا اور اُن کے ثواب سے کچھ کم نہ ہوگا۔ (ابو داؤد، کتاب الصلاۃ، باب فیمن خرج یرید الصلاۃ فسبق بھا،1/234، حدیث: 564)

الله پاک سے دعا ہے کہ ہمیں پانچوں نمازیں باجماعت صف اول میں تکبیرا ولیٰ کے ساتھ پڑھنے کی سعادت نصیب فرمائے ۔ اٰمین بجاہ خاتم النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

میں پانچوں نَمازیں پڑھوں باجماعت

ہو توفیق ایسی عطا یاالٰہی