پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اللہ کریم کی رحمت سے ہمیں جو بے شمار انعامات عنایت ہوئے ہیں، الحمدللہ نماز بھی ان میں سے ایک عظیم الشّان انعام ہے اور اسی طرح نماز کی جماعت کی دولت بھی کوئی معمولی انعام نہیں ہے اللہ پاک کے فضل و کرم سے یہ بھی ہمارے لئے بے شمار نیکیاں حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ آئیے نمازِ باجماعت کی فضیلت پر چند احادیث مبارکہ سنتے ہیں:۔

حدیث نمبر (1) اسلام کے دوسرے خلیفہ حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے دوجہاں کے سردار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سُنا کہ اللہ پاک باجماعت نماز پڑھنے والوں کو اپنا محبوب(یعنی پیارا) رکھتا ہے۔ (مسند احمد بن حنبل ،2/ 309 ،حدیث: 5112)

حدیث نمبر (2) حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کے غلام حضرت حمران رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس نے کامل وضو کیا، پھر فرض نماز کے لیے چلا اور امام کے ساتھ نماز پڑھی، اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔ (شعب الایمان، باب العشرون من شعب الایمان وہو باب فی الطہارۃ، 3/9، حدیث: 2727)

حدیث نمبر (3) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہماسے روایت ہے،نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا تنہا پڑھنے سے ستائیس درجہ زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔(بخاری،کتاب الاذان، باب فضل صلاۃ الجماعۃ،1/232، حدیث: 645)

حدیث نمبر (4)سرکار مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس نے ظہر کی نمازِ باجماعت پڑھی اس کے لیے اس جیسی پچیس (25) نمازوں کا ثواب اور جنت الفردوس میں 70درجات (Ranks) کی بلندی ہے۔ (شعب الایمان، 7/138،حدیث:9762)

حدیث نمبر (5) حضرت سیِّدُنا ابو سعید خدرِی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ پاک کے آخری رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ عالی شان ہے: جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت(یعنی ضرورت) کا سُوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔ (حلیۃ الاولیاء، 7/299،حدیث: 10591)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیوں نمازِ باجماعت کا ذہن پانے اور دوسروں کو اس کی ترغیب دلانے کے لئے دعوت اسلامی کے دینی ماحول سے ہر دم وابستہ رہئے اور بارہ دینی کاموں میں بڑھ چڑھ حصہ لیجیئے ان شاء الله الکریم اس کی برکت سے آپ خود نمازِ باجماعت پڑھنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی نمازِ باجماعت کا پابند بنانے والے بن جائیں گے ۔