ایمان اور عقیدے کے صحیح ہونے کے بعد نمازیں باجماعت تمام فرائض میں سب سے اہم ہے۔ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے احادیث میں اس کی فضیلت و فوائد بیان فرمائی ہے یہاں پانچ حدیثیں ذکر کی جاتی ہیں تاکہ مسلمان اپنے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ارشادات سنیں اور اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔

(1) امیرالمؤمنین حضرتِ سیِّدُنا عمرفاروقِ اَعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے دو جہاں کے سردار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا کہ اللہ پاک باجماعت نماز پڑھنے والوں کو محبوب(یعنی پیارا) رکھتا ہے۔ (مسند احمد بن حنبل، 2/309 ،حدیث:5112)

(2) صحابی ابنِ صحابی حضرتِ سیِّدُنا عبدُ اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے رِوایت ہے ، تاجدارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: نمازِ باجماعت تنہا پڑھنے سے ستائیس(27) دَرجے بڑھ کرہے۔ (بخاری، 1/232،حدیث:645)

(3) حضرت سیِّدُنا ابو سعید خدرِی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ پاک کے آخری رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ عالی شان ہے: جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت(یعنی ضرورت) کا سُوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔ ( فیضان نماز ،ص 141 )

اے عاشقان نماز ! آج بہت لوگوں کو شکایت ہوتی ہے کہ میری دعا قبول نہیں ہوتی ان کے لیے بہترین وظیفہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے عطا فرمایا کہ باجماعت نماز پڑھ کر دعا کریں انشاءاللہ قبول ہوگی۔

(4) حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان جس نے باجماعت عشاء کی نماز پڑھی گویا آدھی رات قیام کیا جس نے فجر کی نمازِ باجماعت پڑھی گو یا پوری رات قیام کیا۔(مسلم شریف 258 حدیث 1491 )حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہ علیہ اس کے تحت لکھتے ہیں کہ دو مطلب ہو سکتے ہیں ایک یہ کہ عشاء کی با جماعت نماز کا ثواب آدھی رات کے عبادت کے برابر ہے اور فجر کی باجماعت نماز کا ثواب باقی آدھی رات کے عبادت کے برابر ہے۔ تو جو یہ دونوں نمازیں جماعت سے پڑھ لے اسے ساری رات عبادت کا ثواب ملے گا۔ دوسرے یہ کہ عشاء کی جماعت کا ثواب آدھی رات کے برابر ہے اور فجر کی جماعت کا ثواب ساری رات عبادت کے برابر ہے کیونکہ یہ فجر کی نماز عشاء کی نماز سے زیادہ نفس پربھاری ہے پہلے معنی زیادہ قوی ہے۔ جماعت سے مراد تکبیر اولی پانا ہے جیسا کہ بعض علما نے ارشاد فرمایا ہے۔

پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! سبحان اللہ اگر آپ پانچوں نمازیں باجماعت پڑھنے کی عادت بنائیں تو نہایت عظیم الشان اجر و ثواب کے حقدار بن سکتے ہیں اور زہے نصیب اس کے ساتھ ساتھ اگر دوسروں کو بھی نیکی کی دعوت دیکر اپنے ساتھ مسجد میں لے جایا کریں تو آپ کے اجرو ثواب میں اضافہ ہو جائے گا۔ فرمان مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے نیکی کی راہ دکھانے والا نیکی کرنے والے کی طرح ہے۔(فیضان نماز ص 154 / 155)

(5) سرکار مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس نے ظہر کی نمازِ باجماعت پڑھی اس کے لیے اس جیسی پچیس (25) نمازوں کا ثواب اور جنت الفردوس میں 70درجات (Ranks) کی بلندی ہے۔ ( فیضان نماز، ص 153)

جماعت گرتو نماز نمازیں پڑھے گا

خدا تیرا دامن کرم سے بھرے گا

پیارے پیارے اسلامی بھائیوں : ہم سب کونمازِ باجماعت ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے. کیونکہ نمازِ باجماعت ادا کرنے کے بہت سے فائدے ہیں: (1) اللہ اور اس کے رسول کے فرمان پر عمل (2) اللہ پاک باجماعت نماز پڑھنے والوں کو محبوب رکھتا ہے (3) اللہ پاک اور اس کے فرشتے باجماعت نماز پڑھنے والوں پر درود بھیجتے ہیں (4)آنے والے کو ہر قدم پر ثواب ملتا ہے (5)اللہ پاک کی خوشنودی کا ذریعہ ہے (6)بروز قیامت عرش کا سایہ ملے گ (7)جہنم، غفلت، منافقت سے نجات ہوگی (8)باجماعت نمازکی تکبیر اولیٰ پانا یہ سو اونٹنیاں پانے سے بہتر ہے۔ ان تمام فائدوں کو حاصل کرنے کے لیے ہم سب کو نمازِ باجماعت ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اللہ پاک سب کو نمازِ باجماعت پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

خدا سب نمازیں پڑھو باجماعت

کرم ہو پئے تاجدار رسالت