نماز باجماعت پر پانچ فرامینِ مصطفےٰ ﷺ :

1۔ جس نے سورج کے طلوع و غروب ہونے (یعنی نکلنے اور ڈوبنے) سے پہلے نماز ادا کی (یعنی جس نے فجر و عصر کی نماز پڑھی) وہ ہر گز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔ (مسلم ، ص250 ، حدیث : 1436)

2۔ جو صبح کی نماز پڑھتا ہے وہ شام تک اللہ پاک کے ذمے میں ہے۔ (معجم کبیر ، 12 / 240 ، حدیث13210) ایک دوسری روایت میں ہے : تم اللہ پاک کا ذمہ نہ توڑو جو اللہ پاک کا ذمہ توڑے گا اللہ پاک اسے اوندھا (یعنی الٹا) کرکے دوزخ میں ڈال دے گا۔ (مسندِ امام احمد بن حنبل ، 2 / 445 ، حدیث : 5905)

3۔ جمعہ کے دن پڑھی جانے والی فجر کی نمازِ باجماعت سے افضل کوئی نماز نہیں ہے ، میرا گمان (یعنی خیال) ہے تم میں سے جو اُس میں شریک ہوگا اُس کے گناہ مُعاف کر دیے جائیں گے۔ (معجم کبیر ، 1 / 156 ، حدیث366)

4۔ جو نمازِ عشا جماعت سے پڑھے گویا (یعنی جیسے) اُس نے آدھی رات قِیام کیا اور جو فجر جماعت سے پڑھے گویا (یعنی جیسے) اس نے پوری رات قیام کیا۔ (مسلم ، ص258 ، حدیث : 1491)

5۔ تم میں رات اور دن کے فرشتے باری باری آتے ہیں اور فجر و عصر کی نمازوں میں جمع ہوجاتے ہیں پھر وہ فرشتے جنہوں نے تم میں رات گزاری ہے وہ چلے جاتے ہیں ، اللہ پاک باخبر ہونے کے باوجود ان سے پوچھتا ہے : تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ وہ عرض کرتے ہیں : ہم نے انہیں نماز پڑھتے چھوڑا اور جب ہم ان کے پاس پہنچے تھے تب بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔ (بخاری ، 1 / 203 ، حدیث : 555)

جماعت کے ساتھ نماز نہ پڑھنے کی وعیدیں:

1۔ نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص اذان کی آواز سنے اور بلا کسی عذر کے نماز کو نہ جائے (وہیں پڑھ لے) تو وہ نماز قبول نہیں ہوتی۔ حضرات صحابہ کرام نے عرض کیا کہ عذر سےکیا مرادہے؟ آپﷺ نےارشاد فرمایا: خوف یا مرض۔(ابوداؤد:551)

2۔ اِرشادِ نبوی ہے: سراسر ظلم، کفر اور نفاق ہے اس شخص کا فعل جو اللہ تعالیٰ کےمنادی (مؤذن) کی آواز سنے اور نماز کے لئےنہ جائے۔ (مسند احمد:15627)

نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ: میرا دل چاہتا ہے کہ میں چند نوجوانوں کو حکم دوں کہ وہ لکڑیاں جمع کرکے لائیں، پھر میں ان لوگوں کے پاس جاؤں جو بلا عذر گھروں میں نماز پڑھ لیتے ہیں اور جاکر ان کے گھروں آگ لگادوں۔ (ابوداؤد:548)

4۔نبی کریمﷺ کا اِرشاد ہے: جس گاؤں یا جنگل میں تین آدمی ہوں اور وہاں باجماعت نماز نہ ہوتی ہو تو ان پر شیطان مسلط ہوجاتا ہے، اس لئے جماعت کو ضروری سمجھو کیونکہ بھیڑیا اکیلی بکری کو کھاجاتا ہے۔ (نسائی:847)

5۔ حضرت مجاہد فرماتےہیں: حضرت عبد اللہ بن عباس سے کسی نے پوچھا کہ ایک شخص دن بھر روزہ رکھتا ہے اور رات بھر نفلیں پڑھتا ہے لیکن جمعہ اور جماعت میں شریک نہیں ہوتا اس کے بارے میں کیاحکم ہے؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا: وہ جہنمی ہے۔ (ترمذی:218)

رسول پاک صلی الله علیہ و سلم نے فرمایا :جس کی نماز فوت ہوئی تو گویا اس کے اہل و مال جاتے رہے۔ (بخاری جلد ٢ صفحہ ١٠٥،بہار شریعت جلد ١ صفحہ ٤٤١) ایک اور حدیث میں ہے :جس کی نماز ِعصر جاتی رہی گویا اس کا گهر بار اور مال لٹ گیا ۔ (بخاری جلد 1 صفحہ 202 حدیث 552 مراة المناجیح جلد 1 صفحہ 38)

فرمان مصطفى صلی الله علیہ و سلم :نماز دین کا ستون ہے،جس نے نماز ترک کی اس نے دین کو گرا دیا۔(احیا ء العلوم جلد 1 صفحہ 201) اللہ تعالیٰ اپنے محبوب ﷺ کے صدقے ہم سب کو باجماعت نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے