یکم رمضان المبارک 1442ھ سے بعد نماز عصر اور نماز تراویح کے بعد عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سے براہ راست مدنی چینل پر مدنی مذاکرے کا سلسلہ جاری ہےجس میں امیر اہلِ سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ عاشقان رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے جوابات ارشاد فرمارہے ہیں۔

7رمضان المبارک 1442ھ کو ہونے والے مدنی مذاکرے میں امیر اہلِ سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نےبچوں کے معاملات کے حوالےسے مدنی پھول ارشاد فرماتے ہوئے کہا کہ بچہ بہت نازک ہوتا ہے ،کچھ پتانہیں ہوتاکہ یہ آگے جاکر کیا کرے گا،ان کے ساتھ حُسنِ سلوک کرنا چاہئے۔ان کی توہین وتوقیرنہ کی جائے،کسی کے سامنے اس کی بے عزتی نہ کی جائے اورنہ ہی ان کی بُرائی بیان کی جائے ۔کسی سے سمجھوانا ہوتو سمجھانے والے کو اس کی بُری بات کان میں بتائی جائے ۔

مدنی مذاکرے کے مدنی پھول ملاحظہ کیجئے

سوال : بندے کا ہمزاد بندےکے مرنے کے بعد کہاں جاتاہے ؟

جواب :ہمزادکو قیدکردیا جاتاہے ۔

سوال : مجذوب کسے کہتے ہیں؟کیا ان کی پہچان ہوسکتی ہے؟

جواب:وہ بندہ جس سے عقل تکلیفی جاتی رہی ،جیسے ہم مکلف ہیں اورشریعت کے پابندہیں ان میں یہ چیز نہیں ہوتی ،بعض اوقات یہ درست بھی ہوجاتے ہیں، ایسی صورت میں ان کا شریعت پر عمل کرنا ضروری ہوتاہے ۔مجذوب کی پہچان بہت مشکل ہے ۔

سوال: سالک کون ہوتاہے اوریہ افضل ہے یا مجذوب؟

جواب: راہِ طریقت پر چلنے والے کو "سالک" کہتے ہیں۔ یہ مجذوب سے افضل ہوتاہے، یہ نیکی کی دعوت دیتے ہیں ،مجذوب یہ کام نہیں کرتا۔

سوال: مسجدانتظامیہ میں کیسے لوگ ہونےچاہئیں؟

جواب:مسجدانتظامیہ میں ایسے سمجھدارلوگ ہوں جو حُسنِ اَخلا ق کے پیکرہوں۔

سوال:بچے بڑوں کے حقوق کیسے اداکریں ؟

جواب:بچے بڑوں کا ادب کریں ،نافرمانی نہ کریں ، گالی گلوچ نہ کریں ، بچوں کو یہ سب سکھانا ہوگاکہ بڑوں کے ساتھ لڑائی نہیں کرنی ،بڑوں کو چاہئے کہ وہ چھوٹوں پر شفقت کریں ،ان کو نہ ماریں،بے عزتی نہ کریں۔بے جا ڈانٹ ڈپٹ نہ کریں۔

سوال: حدیث ِپاک اورمسئلہ بیان کرنے میں آپ کیا احتیاط کرتے ہیں ؟

جواب: میں حدیث پاک کتاب سے دیکھ کر یعنی پڑھ کر بیان کرتاہوں تاکہ کسی قسم کی غلطی نہ ہوجائے ۔احتیاط کی وجہ سے ہمارے بزرگ حدیث پاک اورمسئلہ بیان کرنے میں ڈرتے تھے،اللہ پاک ہم سب کو احتیاطیں کرنے کی توفیق عطافرمائے۔

سوال: مدنی چینل پر آپ کی کئی باتیں سن کرہمیں لگتاہے کہ ہمیں کئی نئی باتیں معلوم ہوئی ہیں ،پھرآپ فرماتے ہیں، یہ بات امام غزالی نے لکھی ہے توکیا آپ نے امام غزالی کی کتابوں کو بہت پڑ ھاہے ؟

جواب: غالباً دعوتِ اسلامی سے پہلےاحیاء العلوم کا مطالعہ کرتاتھا ،امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ سے مجھے عقائداوردل کی صفائی کے معاملات میں بہت معلومات ملی ہیں،جہاں میرے آقا اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان رحمۃ اللہ علیہ کا عقائدواعمال کے معاملے میں مجھ پرفیضان ہے وہاں باطن کی اصلاح میں حُجَّۃُ الْاِسلام امام محمدبن محمد غزالی رحمۃ اللہ علیہ کا مجھ پر بڑااحسان ہے۔

سوال:بیان کرنے اورلکھنے کے کام میں کیا آپ کسی وجہ سے ڈِسٹرب ہوتے ہیں ؟

جواب:ایک دفعہ میں بیان کررہا تھا ایک چھپکلی مجھ پر گِرپڑی مگرمیں نے اپنا بیان جاری رکھا ،لکھنے کا کام کرتے ہوئے بچے آئیں تو پھرDisturbing ہوتی ہے ۔

سوال: بچوں کو پیاراورسختی کرنے کے حوالے سے آپ کیا فرماتے ہیں ؟

جواب: بچوں کو پیارکیا جائے ، شریعت کےدائرے میں رہتے ہوئےادب سکھانےکی نیت سے کبھی کبھار سختی بھی کی جاسکتی ہے،لیکن99 فیصدپیاراورایک فیصدسختی کی جائے ۔

سوال: توبہ کی اس شرط "آئندہ یہ گنا ہ نہیں کروں گا "پر پُختہ ذہن کیسے بنے؟

جواب:جب اللہ پاک کی محبت بڑھ جائے گی اورگناہوں کے عذاب کا خوف غالب ہوگاکہ عذاب سہہ نہ سکوں گا،توذہن بنے گا،جس گناہ کا عادی ہے، اس کے عذابات پڑھیں گے تو بھی ذہن بنے گا ۔

سوال: کیا کھجورسے سحری کرنا سنت ہے ؟

جواب: جی ہاں!روزہ دارکے لیے ایک توسحری کرنا بذاتِ خودسنّت ہے اورکھجوراورپانی سے سحری کرنادوسری سنّت ہے بلکہ کھجورسے سحری کرنے کی تو اللہ کے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ والہ وسلم نےترغیب ارشاد فرمائی ہے،چنانچہ دوفرامینِ مصطفیٰ ہیں: (1)کھجورمومِن کی بہترین سحری ہے۔ (الترغیب والترہیب،2/90)(2)کھجوربہترین سحری ہے۔ (سنن ابوداؤد،2/443)