23 جمادی الاولٰی, 1445 ہجری
سوال:اگر کسی کا قربانی کا جانور مَر جائے،گُم ہوجائے یا چوری ہوجائے تو کیا حکم ہے؟
جواب:بہارِ شریعت میں ہے:قربانی کا جانور مَر گیا تو غنی (یعنی صاحبِ نصاب)پرلازم ہے کہ دوسرے جانور کی قربانی کرے اور فقیر کے ذمّے دوسرا جانور واجب نہیں اور اگر قربانی کا جانور گُم ہو گیا یا چوری ہوگیا اور اس کی جگہ دوسرا جانور خرید لیا اب وہ مِل گیا تو غنی کو اختیار ہے کہ دونوں میں جس ایک کو چاہے قربانی کرے اور فقیر پر واجب ہے کہ دونوں کی قربانیاں کرے مگر غنی نے اگر پہلے جانور کی قربانی کی تو اگرچِہ اُس کی قیمت دوسرے سے کم ہو کوئی حرَج نہیں اور اگر دوسرے کی قربانی کی اور اس کی قیمت پہلے سے کم ہے تو جتنی کمی ہے اتنی رقم صَدَقہ کرے ۔ہاں اگر پہلے کو بھی قربان کردیا تو اب وہ تَصَدُّق (یعنی صَدَقہ کرنا)واجِب نہ رہا۔(بہارِ شریعت،3/342)
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد