سوال:ننگے سَر نماز پڑھنے سے نماز ہوجاتی ہے یا نہیں؟ جواب:فی زمانہ تو ایسا لگتا ہے کہ ننگے سَر نماز پڑھنے کا بھی کوئی فیشن چل پڑا ہے حالانکہ پہلے کے لوگ نماز کے علاوہ بھی ہر وقت سَر پر ٹوپی بلکہ عمامہ سجا کر رکھتے تھے۔ بہرحال ننگے سَر نماز پڑھنے کی چند صورتیں ہیں جیسا کہ بہارِ شریعت میں ہے:سُستی سے ننگے سَر نماز پڑھنا یعنی ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو، مکروہِ تنزیہی (یعنی ناپسندیدہ) ہے اور اگر تحقیرِ نماز مقصود ہے، مثلاً نماز کوئی ایسی مُہْتَم بالشان (یعنی اہم) چیز نہیں جس کے لئے ٹوپی، عمامہ پہنا جائے تو یہ کُفر ہے اور خُشوع خُضوع (یعنی نماز میں دل لگنے) کے لئے سَر برہنہ (یعنی ننگے سَر نماز) پڑھی تو مستحب ہے۔(بہارِ شریعت، 1/631) وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد