23 رمضان المبارک کو بعدِ عصر اور 24 رمضان المبارک کی شب مدنی مذاکروں کا انعقاد کیا گیا جن میں امیر اہل سنت حضرت علامہ محمدالیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے عاشقانِ رسول کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول ملاحظہ کیجئے:

بعدِ عصر ہونے والا مدنی مذاکرہ

سوال:حضرتِ بایزیدبسطامیرحمۃ اللہ علیہ کس صدی ہجری کے بزرگ ہیں؟

جواب:تیسری صدی ہجری کے ۔

سوال:ہمارے ہاں ہر دو رکعت کے بعد یہ پڑھا جاتاہے’’اَلصَّلٰوۃُ بَرْمُحَمَّدصلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ اس طرح پڑھنا کیسا؟

جواب:دُرست ہے ۔(یہ ہردو رکعت کے بعد پڑھا جاتاہے جبکہ ہر 4تراویح کے بعدتسبیح تراویح بھی پڑھی جاتی ہے)

سوال: ’’چُغل خَورمحبتوں کاچور‘‘ہے، اس سے کیامرادہے؟

جواب: چُغْلخوری سےآپس میں بغض وعناد اوردشمنی پیدا ہوتی ہے، اس لیے اسےمحبتوں کا چورکہا گیاہے ۔

سوال:اُدھار(Borrow)کے بارےمیں آپ کیا فرماتے ہیں ؟

جواب:اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ محبت کی قینچی ہے ۔

بعدِ تراویح ہونے والا مدنی مذاکرہ

سوال:دُرُست تلفظ کیا ہے، عید مبارِک یا عید مبارَک(یعنی "را"پرزبرہےیازیر)؟

جواب:"را" پر زبرہے ،دُرُست تلفظ مُبارَک ہے۔

سوال:آپ نے کتنے ممالک کاسفرکیاہے ؟

جواب:چھ(6)ممالک کا سفرکیا ہے، حرمینِ طیبین(عرب شریف)،عراق شریف ،سری لنکا،ہند، امارات ،ساؤتھ افریقہ۔

سوال:بچےکن باتوں پر صبرکرکے ثواب کماسکتے ہیں ؟

جواب:بچوں کو جن باتوں پر تکلیف ہوتی ہے،اس پر صبرکریں گے تو ثواب ملے گا مثلاًوہ بریانی کھا نا چاہتے ہیں اوروالدہ نےدال سبزی دسترخوان پر رکھ دی تو صبرکریں اوراسےکھالیں ،اس کی اوربہت ساری صورتیں ہیں ۔

سوال:دو خاندانوں کے تعلقات ٹُوٹ چکے ہوں تو کیا کریں ؟

جواب:صلح کریں ،اس کے بہت فوائد ہیں اورجھگڑوں کے کئی نقصانات ہیں ،جھگڑوں کی وجہ سے کئی گناہ بھی ہوجاتے ہیں ۔ صلح کےلیے دونوں میں سے ایک خاندان کو ہمت کرنا ہوگی ۔جب جائیں تو پچھلے واقعات کا ذکر نہ کریں،صلح کا دروازہ چھوٹاہے جواس میں داخل ہوناچاہتاہے تو جھک کرجائے۔بچپن میں ہم یہ سنتے تھے کہ لڑائی لڑائی معاف کرو،اپنا دل صاف کرو،کسی وجہ سے میری خالہ اورہمارے گھرانے کے تعلقات ختم ہوگئے تھے ،دعوتِ اسلامی کی ابتداتھی ،عیدالاضحیٰ کے موقع پر میں خالہ کے گھرچلاگیا اورمعذرت کی ،خالہ اورخالو میرےاس طرح آنے پر بہت حیران ہوئے ،پھر میں نے اپنی بہنوں کو بتایا اورہمارے گھر سے بھی اُن کے گھرچلے گئے یوں دونوں خاندان کے تعلقات درست ہوگئے۔

سوال:آپس میں جھگڑے نہ ہوں اس کا کیا حل ہے ؟

جواب:زبان بے لگام ہے، اگراس پر قُفل(تالا) پڑجائے تو معاشرے کے جھگڑے دَم توڑجائیں ،لوگ دوسروں کے گھروں ،واش روم ،صفائی ،چٹائی ،سواری وغیرہ کی بُرائی کرتے ہیں جوکہ غیبت اوردل آزاری کاسبب ہے ،اس وجہ سے بہت سےمسائل ہوتے ہیں ،اسی طرح دوسروں کے معاملات میں دَخل دینا ،پوچھ گچھ کرنے کے بھی نقصانات ہیں ۔ میں تو اپنے قریبی لوگوں سے بھی ان کے بچوں کی تعدادآمدن اوراس کا ذریعہ وغیرہ نہیں پوچھتا، جواسلامی بھائی میرے ساتھ دن رات رہتےہیں،ان کی آمدنی بھی کبھی نہیں پوچھی،اس طرح کے سوال کرنا میری عادت میں نہیں ۔آپ سب بھی ایسے ہوگئے تو ٹینشن فری ہوجائیں گے ۔

سوال:حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کے مزارپردعامانگناکیسا؟

جواب:حضرت حمزہ رضی اللہ عنہاورشہدائےاُحُدکے مزارات دُعاکی قبولیت کے مقامات ہیں ۔وہاں عافیت اورمغفرت کی دعا کرنی چاہئے۔

سوال:اولاد کی دُعا کن الفاظ سے مانگی جائے؟

جواب:ہمیشہ عافیت وسلامتی کی دعا کرنی چاہئے ،جب اولاد کے لیے دعاکریں تو نیک اولاد مانگیں ۔لفظ نیک ضروربولاکریں ۔

سوال:بچوں کا منہ میں اُنگلیاں ڈالناکیسا؟

جواب:بچے منہ میں اُنگلی ڈالنے کی عادت چھوڑدیں ، اُنگلیاں مختلف جگہوں پر لگتی ہیں ،یہ منہ میں رکھیں گےتو گندگی پیٹ میں جائے گی، جس سے کیڑےاوردیگربیماریاں ہوسکتی ہیں ۔ والدین کو چاہئے کہ وہ بچوں کی اس عادت کوختم کرنےکی کوشش کریں۔

سوال:ماں باپ اورعالمِ دِین کو کس نیت سے دیکھنا چاہئے ؟

جواب:ماں باپ کو شفقت اورعالمِ دِین کوتعظیم کی نیّت سے دیکھناچاہئے کہ ثواب کاکام ہے ۔

سوال:کسی کام کرنے کی کوئی نہ کوئی وجہ ہوتی ہے مثلاً رقم ،عزّت یاشہرت ملے گی ،یہ بتائیں کہ مسلمان کاکیا ذہن ہوناچاہئے ؟

جواب:مسلمان کوتواللہ کی رِضا کا ذہن رکھنا چاہئے ،یہ ذہن بن گیا تو وہ ہروہ کام کرے گاجس سے رب کی رضا ملے اورہراس کام سے بچے گا جس سے رب کی ناراضی ہو۔

سوال:کسی کام کرتے رہنے کے لیے کیاایک دفعہ حوصلہ افزائی(Motivate) ہوناکافی ہے ؟

جواب:استقامت حاصل کرنے کے لیے نیکیوں کےفضائل سننے ہوں گے ،مطالعہ کرنا ہوگا ،اچھی صحبت اختیارکرناہوگی اوریہ سلسلہ جاری رکھنا ہوگا۔

سوال:ہماری امید اللہ پاک سے لگی رہے، اس کےلیے کیاکریں ؟

جواب:ایمان مضبوط کریں ،دعاکرتے رہیں ، اللہ پاک کی رحمت پر نظرلگائے رکھیں ،اےکاش!ہماری لَواسی کی جانب لگی رہے۔

سوال:حضرت آدم علیہ السلام سے منسوب قدم مبارک کس ملک میں ہے ؟

جواب:سری لنکامیں۔