آج کاسوال

مدینے شریف یا اجمیر شریف کی انگوٹھی پہننا کیسا؟

سوال:مدینے شریف یا اجمیر شریف کی انگوٹھی پہننے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب:مَردوں کو چاندی کی شرعی([1]) انگوٹھی کے علاوہ دیگر دھاتوں کی بنی ہوئی انگوٹھی خواہ وہ مدینے شریف کی ہو یا اجمیر شریف کی پہننا ”ناجائز“ ہے۔ انگوٹھی مدینے کی ہے یہ نہیں دیکھا جائے گا بلکہ مدینے والے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شریعت کے اَحکام دیکھے جائیں گے لہٰذا مَرد کے لئے چاندی کی شرعی مقدار کےعلاوہ کسی بھی قسم کی دھات کی انگوٹھی پہننا جائز نہیں ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ علٰی محمَّد



[1]جب کبھی انگوٹھی پہنئے تو اِس بات کا خاص خیال رکھئے کہ صِرف ساڑھے چار ماشہ سے کم وَزن چاندی کی ایک ہی انگوٹھی پہنئے۔ ایک سے زیادہ نہ پہنئے اور اُس ایک انگوٹھی میں بھی نگینہ ایک ہی ہو، ایک سے زیادہ نگینے نہ ہوں، بِغیر نگینے کی بھی مت پہنئے۔ نگینے کے وَزن کی کوئی قید نہیں۔ چاند ی کا چَھلّہ یا چاندی کے بیان کردہ وَزن وغیرہ کے علاوہ کسی بھی دھات کی انگوٹھی یا چھلّہ مرد نہیں پہن سکتا۔

(نماز کے احکام، ص 444تا 445)