حضرت موسیٰ
علیہ السلام اللہ پاک کے انتہائی برگزیدہ پیغمبراور اولواالعزم رسولوں میں سے ایک
رسول ہیں۔آپ کا مبارک نام موسیٰ اور لقب کلیمُ اللہ ہے۔اللہ پاک نے آپ کے دشمن
فرعون کے گھر میں آپ کی پرورش کروائی۔
اللہ کریم قرآنِ
پاک میں ارشاد فرماتا ہے:ثُمَّ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ تَمَامًا عَلَى
الَّذِیْۤ اَحْسَنَ وَ تَفْصِیْلًا لِّكُلِّ شَیْءٍ وَّ هُدًى وَّ رَحْمَةً
لَّعَلَّهُمْ بِلِقَآءِ رَبِّهِمْ یُؤْمِنُوْنَ۠(۱۵۴)(پ8، الانعام: 154) ترجمہ:پھر ہم نے
موسیٰ کو کتاب عطا فرمائی تاکہ نیک آدمی پر احسان پورا ہو اور ہر شے کی تفصیل ہو
اور ہدایت و رحمت ہو کہ کہیں وہ اپنے رب سے ملنےپر ایمان لائیں۔
(1،2)حضرت
موسیٰ علیہ السلام اللہ پاک کے چُنے ہوئے برگزیدہ بندے اور نبی رسول تھے:ارشادِ
باری ہے:وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ مُوْسٰۤى٘-اِنَّهٗ كَانَ مُخْلَصًا وَّ
كَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّا(۵۱)(پ16،مریم:51)
ترجمہ:اورکتاب میں موسیٰ کو یاد کرو بے شک وہ چُنا ہوا بندہ تھا اور وہ نبی رسول
تھا۔
(3) آپ علیہ السلام
اللہ پاک کی بارگاہ میں بڑی وجاہت یعنی بڑے مقام والے اور مستجابُ الدعوات تھے: وَ كَانَ عِنْدَ اللّٰهِ وَجِیْهًاؕ(۶۹) (پ22،الاحزاب:69)ترجمہ
کنز الایمان:اور موسیٰ اللہ کے ہاں بڑی وجاہت والا ہے۔
(4تا6) آپ علیہ ا لسلام کسی واسطے کے بغیر اللہ پاک
سے ہم کلام ہونے کا شرف رکھتے ہیں اور بارگاہِ الٰہی میں قرب کے اس مقام پر فائز
ہیں کہ آپ کی دعا سے اللہ پاک نے آپ کے بھائی حضرت ہارون علیہ السلام کو نبوت جیسی
عظیم نعمت سے نوازا:قرآنِ پاک میں ہے:وَ نَادَیْنٰهُ مِنْ
جَانِبِ الطُّوْرِ الْاَیْمَنِ وَ قَرَّبْنٰهُ نَجِیًّا(۵۲)وَ وَهَبْنَا لَهٗ
مِنْ رَّحْمَتِنَاۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ نَبِیًّا(۵۳)(پ16،مریم:52،53)ترجمہ:اور ہم نے اسے طور کی دائیں جانب
سے پکارا اور ہم نے اسے اپنا راز کہنے کے لیے مقرب بنایا اور ہم نے اسے اپنی رحمت
سے اسے اس کا بھائی ہارون بھی دیا جو نبی تھا۔
(7)آپ علیہ ا لسلام اور آپ کے بھائی حضرت ہارون
علیہ السلام اعلیٰ درجے کے کامل ایمان والے بندے تھے:فرمانِ باری ہے:اِنَّهُمَا مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِیْنَ(۱۲۲)(پ22،الصّٰفّٰت:122)ترجمہ:بے شک وہ دونوں ہمارے اعلیٰ درجہ
کے کامل ایمان والے بندوں میں سے ہیں۔
(8)اللہ پاک نےآپ علیہ ا لسلام کوحضرت ہارون علیہ
السلام کی صورت میں وزیر اور مددگار عطا فرمایا: چنانچہ ارشادِ باری ہے:وَ وَهَبْنَا لَهٗ مِنْ رَّحْمَتِنَاۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ نَبِیًّا(۵۳)(پ16،مریم:53)ترجمہ:اور ہم نے اپنی رحمت سے اسے اس کا
بھائی ہارون بھی دیا جو نبی تھا۔ارشاد فرمایا:وَ
لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَ جَعَلْنَا مَعَهٗۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ
وَزِیْرًاۚۖ(۳۵)(پ19،الفرقان:35) ترجمہ:اور بے شک ہم نے موسیٰ کو کتاب
عطا فرمائی اور اس کے ساتھ اس کے بھائی ہارون کو وزیر بنایا۔
(9)آپ علیہ ا لسلام کو فرقان عطا کیا:ارشادِ باری
ہے:وَ اِذْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَ الْفُرْقَانَ لَعَلَّكُمْ
تَهْتَدُوْنَ(۵۳)(پ1،البقرۃ:53)ترجمہ:اور یاد کرو جب ہم نے موسیٰ کو
کتاب عطا فرمائی اور حق و باطل میں فرق کرنا تاکہ تم ہدایت پا جاؤ۔اے اللہ
پاک!ہمیں حضرت موسیٰ علیہ السلام اور تمام انبیائے کرام علیہم السلام کی سنت پر
عمل کرنے اور ان کی زندگی کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرما۔اٰمین