(1) حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، فرماتے ہیں :  ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چودھیں کے چاند کو دیکھا اور فرمایا: تم اپنے رب کو دیکھو گے جیسے تم اس چاند کو دیکھتے ہو اور اس کے دیکھنے میں تمہیں کوٸی مشقت نہ ہوگی۔ اگر تمہیں استطاعت ہو تو مغلوب نہ ہوجاٶ سورج کے طلوع ہونے سے پہلے اور سورج کے غروب ہونے سے پہلے والی نماز سے ، تو ایسا ضرور کرو ( یعنی ان نمازوں سے غافل کرنے والے اسباب دور کرنے کی کوشش کرو)۔ پھر یہ آیت تلاوت کی :وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَ قَبْلَ الْغُرُوْبِۚ(۳۹) ترجمۂ کنزالایمان: اور اپنے رب کی تعریف کرتے ہوئے اس کی پاکی بولو سورج چمکنے سے پہلے اور ڈوبنے سے پہلے۔(پ 26۔قٓ:39)حضرت اسماعیل نے فرمایا : (یہ نمایں) پڑھو، تم سے یہ فوت نہ ہوجائیں۔(بخاری ،1/ 286 ،حدیث :521 مترجم )

(2) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :تمہارے پاس رات اور دن کے فرشتے یکے بعد دیگرے آتے رہتے ہیں وہ فجر کی نماز اور عصر کی نماز میں جمع ہوتے ہیں پھر وہ اوپر چلے جاتے ہیں جنہوں نے تمہارے پاس رات گزاری ہوتی ہے تو اللہ پاک ان سے پوچھتا ہے جب کہ وہ فرشتوں سے بہتر نمازیوں کے حالات کو جانتا ہے تم میرے بندوں کو کس کیفیت میں چھوڑ کر آئے ہو وہ کہتے ہیں کہ اب بھی ہم ان کو نماز پڑھتے ہوئے چھوڑ آئے ہیں اور ہم ان کے پاس گئے تھے تو وہ نماز پڑھ رہے تھے۔(بخاری ،1/ 287 ،حدیث :522 مترجم )

(3) حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خندق کے موقع پر فرمایا :اللہ پاک ان کے گھروں اور ان کی قبروں کو آگ سے بھر دے جس طرح انہوں نے ہمیں درمیانی نماز سے روکے رکھا۔(ابن ماجہ ،1/ 225 ،حدیث :675 مترجم )

(4) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جس آدمی کی عصر کی نماز فوت ہو جاتی ہے گویا اس کے اہل اور مال چھین لئے گئے۔(ابن ماجہ ،1/ 225 ،حدیث :676 مترجم )

(5) حضرت عمارہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ جس نے سورج طلوع ہونے سے پہلے اور سورج غروب ہونے سے پہلے نماز پڑھی وہ جہنم میں داخل نہیں ہوگا۔(سنن نسائی،1/ 196، حدیث: 467 مترجم )