داؤدسلیمان
رضا عطّاری ( مدرس جامعۃ المدینہ شاہ عالم مارکیٹ لاہور، پاکستان)
قرآن و احادیث
میں جس طرح ایسے اعمال و افعال کا ذکر ہے جو منجیات ( نجات دینے والے اعمال) ہیں
اسی طرح مہلکات (ہلاکت والے اعمال) کا بھی جگہ جگہ ذکر ہے۔انہیں میں سے ایک مہلک
باطنی بیماری نا شکری بھی ہے۔
ناشکری کی
مذمت احادیث کی روشنی میں پڑھنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں:
حضرت سیدنا علی
المرتضیٰ کرم اللہ تعالٰی وجہہ الکریم نے فرمایا: نعمتوں کے زوال سے بچو کہ جو
زائل ہوجائے وہ پھر سے نہیں ملتی۔مزید فرماتے ہیںجب تمہیں یہاں وہاں سے نعمتیں
ملنے لگیں تو ناشکرے بن کر ان کے تسلسل کو خود سے دُور نہ کرو۔ (دین و دنیا کی
انوکھی باتیں،ص515)
حضرت سیدہ
عائشہ صدیقہ رضی اللّہ تعالٰی عَنْہا فرماتی ہیں، تاجدارِ مدینہ صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلَّم اپنے مکانِ عالیشان میں تشریف لائے، روٹی کا ٹکڑا پڑا ہوا دیکھا، اس کو لے کر
پونچھا پھر کھا لیا فرمایا، عائشہ (رَضِیَ اللہ ُ تَعَالٰی عَنْہا ) اچھی چیز کا
احترام کرو کہ یہ چیز (یعنی روٹی) جب کسی قوم سے بھاگی ہے لوٹ کر نہیں آئی۔(سنن
ابن ماجہ کتاب الاطعمۃ،باب النھی عن القاء الطعام،الحدیث3353،ج4،ص49) یعنی اگر
ناشکری کی وجہ سے کسی قوم سے رِزق چلا جاتا ہے تو پھر وآپس نہیں آتا۔
رسول اﷲصلی
اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا کہ میں نے جہنم میں عورتوں کو بکثرت دیکھا۔
یہ سن کر صحابہ کرام علیھم الرضوان نے پوچھا کہ یا رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ
واٰلہٖ وسلّم! اس کی کیا وجہ ہے کہ عورتیں بکثرت جہنم میں نظر آئیں۔ تو آپ صلی
اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا کہ عورتوں میں دو بُری خصلتوں کی وجہ سے۔
ایک تو یہ کہ عورتیں دوسروں پر بہت زیادہ لعن طعن کرتی رہتی ہیں دوسری یہ کہ عورتیں اپنے شوہروں کی ناشکری کرتی رہتی ہیں چنانچہ تم عمر بھر ان عورتوں کے ساتھ اچھے
سے اچھا سلوک کرتے رہو۔ لیکن اگر کبھی ایک ذرا سی کمی تمہاری طرف سے دیکھ لیں گی
تو یہی کہیں گی کہ میں نے کبھی تم سے کوئی بھلائی دیکھی ہی نہیں۔(صحیح البخاری،
کتاب الایمان ۔۲۱۔باب کفران العشیروکفر دون
کفر، رقم ۲۹، ج۱،ص۲۳ وایضافی کتاب النکاح۸۹،باب کفران العشیر وھو الزوج الخ، رقم ۵۱۹۱، ج۳،ص۴۶۳)
حضرت سیدُنا
مُغِیْرہ بن شعبہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں جو تجھے نعمت عطا کرے
تُو اس کا شکر ادا کر اور جو تیرا شکریہ
ادا کرے تُو اُسے نعمت سے نواز کیونکہ ناشکری سے نعمت باقی نہیں رہتی اور شکر سے
نعمت کبھی زائل نہیں ہوتی۔(دین و دنیا کی انوکھی باتیں،ص514)
ناشکری
کے نقصانات ملاحظہ فرمائیں : ناشکری
باعثِ ہلاکت ہے،ناشکری اللہ کو ناپسند ہے،ناشکری ایک بڑا گناہ ہے،ناشکری نعمتوں میں
رکاوٹ ہے،ناشکری اللہ کے عذاب کو بلانا ہے،ناشکری اللہ کو ناراض کرنے والا عمل ہے،ناشکری
نعمتوں کے زوال کا ذریعہ ہے،ناشکری گھریلو ناچاقی کا سبب ہے،ناشکری سے رزق میں کمی
آتی ہے،ناشکری کرنے والا کبھی خوش نہیں رہتا،ناشکری کرنے والا ہر دل عزیز نہیں
ہوتا،میں صابر و شاکر رہوں کاش ہر دم،تو ناشکری سے مجھے بچا یا الہی۔
اللہ تعالیٰ
ہمیں اپنے فضل سے شکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنی نعمتوں کی ناشکری کرنے سے محفوظ فرمائے آمین بجاہ سید المرسلین محمد المصطفیٰ
صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم