جس طرح شوہر کے بیوی پر حقوق ہیں، اسی طرح بیوی کے بھی شوہر پر حقوق ہیں ان میں کچھ مالی حقوق ہیں اور کچھ

غیر مالی ہیں۔

1۔ مہر: یہ خاص بیوی کا حق ہے، اس کی قلت اور کثرت کی کوئی حد نہیں ہے لیکن مہر میں مبالغہ کرنا نا پسندیدہ فعل ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سب سے بابرکت نکاح وہ ہوتا ہے جو مشقت کے اعتبار سے سب سے آسان ہو۔

نفقہ: اس کا مطلب خاوند پر بیوی کا واجب الاداء خرچ جیسے کھانا، کپڑا اور ہائش اور دواو غیر ہ اگر چہ بیوی مالدار ہو۔

حسن سلوک: خاوند پر سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ اچھا سلوک کرے، اس کی عزت کرے اور ایسا کام کرے جو دلوں میں محبت پیدا کرے۔ مسلم شخص کے کمال اخلاق کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ مہربان ہو۔ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بہترین اخلاق والا سب سے کامل مومن ہے اور تم میں بہتر وہ ہیں جو اپنی عورتوں کے حق میں اچھے ہوں۔ (ترمذی، 2/387، حدیث: 1165) عورت کی عزت میں یہ بات بھی داخل ہے کہ اس سے سرزد ہونے والی غلطیوں کو برداشت کیا جائے۔ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا: جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ جب کوئی معاملہ پیش آئے تو اچھی بات کہے ورنہ خاموش رہے اور عورتوں کے ساتھ خیر خواہی کرو اس لئے کہ وہ پسلی سے بنی ہے اور پسلی میں نچلی پسلی سب سے ٹیڑھی ہے تو اگر اسے سیدھا کرے گا تو توڑ دے گا اور اگر یونہی چھوڑ دیا تو ہمیشہ ٹیڑھی رہے گی، عورتوں کے ساتھ خیر خواہی کرو۔ (بخاری، 3 /457، حدیث: 5185)اور حسن سلوک میں یہ بھی ہے کہ خاوند بیوی کے اندر محبت و سرور پیدا کرے کیونکہ اس سے خاندان میں مودت اور رحمت کا ماحول پیدا ہوتا ہے۔

رسول الله ﷺ عائشہ رضی اللہ عنہا سے جنسی مذاق کرتے تھے اور دوڑ میں مقابلہ کرتے تھے۔

4۔ بیوی کی ہر اس چیز سے حفاظت کرنا جو اس کی عزت کو ٹھیس پہنچائے: مرد کو چاہیے کہ وہ اپنی بیوی کے تئیں غیرت کے معاملہ میں میانہ رو ہو تا کہ ازدواجی زندگی میں فساد بر پانہ ہو جائے اور زندگی جہنم نہ بن جائے۔ ان کے درمیان اعتبار ختم ہو جائے اور زندگی گزارنا ناممکن ہو جائے۔

دینی تعلیم دینا اور گناہ سے بچانا: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا (پ28، التحریم:6) ترجمہ کنز الایمان: اے ایمان والو! اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچاؤ۔

عورت کا راز فاش نہ کرے: رسول الله ﷺ نے فرمايا: اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ برا شخص قیامت کے دن وہ ہے جو اپنی عورت کے پاس جائے اور عورت اس کے پاس جائے (یعنی صحبت کرے) پھر اس کا بھید

ظاہر کر دے۔

8۔ جب خاوند زیادہ عرصہ گھر سے دور رہے تو رات میں اچانک گھر میں نہ آئے جیسے کہ وہ سفر پر ہو۔ اگر وہ پہلے سے باخبر کر دے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ زوجین کے مابین تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے یہ اسلامی آداب میں سے ایک اعلی اصول ہے، اس میں بیوٹی کے جذبات کا احترام ہے، آپکا اعتماد باقی رہتا ہے اور محبت پائیدار ہوتی ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم کو گھر چھوڑے ایک مدت گزرگئی ہو تو اچانک رات میں نہ آیا کرو۔

بیویوں کے درمیان انصاف کرنا: اگر آدمی کے پاس ایک سے زائد بیویاں ہوں تو ان کے درمیان انصاف کرے۔ رسول اللہ ﷺ فرمایا: جب کسی کے نکاح میں دو بیویاں ہوں اور وہ ان میں انصاف نہ کرے تو روز قیامت وہ مفلوج پہلو کے ساتھ آئے گا۔ (ترمذی،2/375، حدیث:1144)