بیوی کے پانچ حقوق از بنت میاں محمد یوسف قمر،
جامعۃ المدینہ پاکپورہ سیالکوٹ
اسلام دین فطرت ہے جو ہر طبقے کے حقوق وفرائض کے
متعلق رہنمائی فرماتا ہے۔ ان حقوق کی ادائیگی سے ہی معاشرے کا حسن برقرار رہتا
ہے۔انہی میں سے بیوی کے حقوق بھی ہیں۔ آئیے ملاحظہ کرتے ہیں:
1) ادائیگی مہر: مہر
بیوی کا حق ہے اور شوہر پر ادا کرنا واجب ہے۔ حق مہر کے متعلق اللہ تبارک و تعالیٰ
ارشاد فرماتا ہے: وَ اٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقٰتِهِنَّ نِحْلَةًؕ- (پ4،نساء:4) ترجمہ کنز الایمان: اور
عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دو۔
2) نان و نفقہ: بیوی
کے نان و نفقہ(کھانے، پینے) اور دیگر ضروریات زندگی کا اہتمام کرنا بھی شوہر پر
واجب ہے۔ حضرت معاویہ بن حیدہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے بارگاہ رسالت میں
عرض کی: یا رسول اللہ! بیوی کے ہم پر کیا حقوق ہیں؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جب تم
کھاؤ تو انہیں بھی کھلاؤ، پہنو تو انہیں بھی پہناؤ، چہرے پر نہ مارو، اسے برا نہ
کہو اور اسے گھر سے باہر مت چھوڑو۔ (ابو داود، 2/356،حدیث: 2142)
3) رہائش: بیوی کا ایک
حق رہائش بھی ہے لہذا شوہر پر واجب ہے کہ بیوی کیلئے مناسب رہائش کا انتظام کرے۔ اللہ
پاک ارشاد فرماتا ہے: اَسْكِنُوْهُنَّ
مِنْ حَیْثُ سَكَنْتُمْ مِّنْ وُّجْدِكُمْ وَ لَا تُضَآرُّوْهُنَّ لِتُضَیِّقُوْا
عَلَیْهِنَّؕ- (پ
28،الطلاق:6) ترجمہ کنز الایمان: عورتوں کو وہاں رکھو جہاں خود رہتے ہو اپنی طاقت
بھر اور انہیں ضرر نہ دو کہ ان پر تنگی کرو۔
4) حسن سلوک: بیوی سے اچھا
سلوک کرنا بھی اس کا حق ہے اور محبت میں اضافے کا بھی سبب ہے۔ ارشاد رب الانعام
ہے: وَ عَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِۚ- (پ 4، النساء:19)
ترجمہ کنز الایمان: اور ان سے اچھا برتاؤ کرو۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مؤمنوں سے کامل تر مؤمن اچھے اخلاق والا ہے
اور تم میں بہترین وہ ہے جو اپنی بیویوں سے بہترین ہو۔ (ترمذی، 2/ 386،حدیث: 1165)
5) امر بالمعروف و نہی عن المنکر: شوہر
پر بیوی کا ایک حق یہ بھی ہے کہ وقتاً فوقتاً اسے نیکی کی تلقین کرتا رہے اور
برائی سے منع کرے۔ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا (پ28، التحریم:6) ترجمہ کنز الایمان:
اے ایمان والو! اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچاؤ۔