رمضان کے معنی:رمضان
عربی زبان کا لفظ رمض سے بنا ہے۔رمض کے معنی جلنے اور جلانے کے آتے ہیں۔ یہ مہینہ
مسلمانوں کے گناہوں کو جلانے اور معاف کرانے کا ذریعہ ہے۔رمضان کو مبارک و معظم کہنے کی وجہ :مبارک کے معنی ہیں: برکت والی چیز ۔اس لیے اس مہینے کو
رمضان المبارککہا جاتا ہے۔1۔ ماہ ِ رمضان کے فضائل :رمضان المبارک کی فضیلت کے لیے یہی بات کافی ہے کہ قرآنِ مجید رمضان المبارک کے مہینے میں نازل
کیا گیا، قر آنِ مجید میں ارشاد ہے:ترجمہ : رمضان کا مہینہ وہ ہےجس میں قر آن کو نازل کیا گیاجو لوگوں کے لیے
ہدایت ہے۔(سورۃ البقرۃ: 185)1۔ نبیِ
کریمصلی اللہُ علیہ
واٰلہٖ وسلم سے سوال کیا گیا :رمضان کے بعد کون سا روزہ افضل ہے؟آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:شعبان کا روزہ رمضان کی تعظیم کی وجہ سے ۔ پھر سوال کیا گیا:کون سا
صدقہ افضل ہے؟ رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:
رمضان میں صدقہ کرنا۔(ماہِ رمضان کے فضائل و
احکام، ترمذی ، حدیث ، صفحہ نمبر19)3۔جو ماہِ ر مضان
میں انتقال کرتا ہے اس کے سوالات اور قبر میں امان حاصل ہوتا ہے، سوالات میں آسانی
ہوتی ہے اور اس کو جنت کا حق دار بنادیا جاتا ہے۔ علما فرماتے ہیں: جو مومن اس
مہینے میں مرتا ہے وہ سیدھا جنت میں جاتا ہے، گویا اس کے لیے دوزخ کا دروازہ بند ہے۔(فیضانِ سنت، انیس الواعظین ص 25، صفحہ نمبر 904)4۔ حضر ت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:حضور
پرنور صلی اللہُ علیہ
واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ پُرسرور ہے: پانچوں نمازیں اور جمعہ اگلے جمعہ
تک اور ماہِ رمضان اگلے ماہِ رمضان تک گناہوں کا کفارہ ہیں جب تک کہ کبیرہ گناہوں سے بچا جائے۔ (فیضانِ ر مضان، صفحہ نمبر 855، مسلم ص 144 ، حدیث 233)5۔رسولِ اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ
عالیشان ہے:ترجمہ : رمضان میں ذکر اللہ کرنے والے کو بخش دیا جا تا ہے اور اس مہینے
میں اللہ پاک سے مانگنے والا محروم نہیں رہتا۔( فیضانِ سنت، شعب الایمان ج 3، ص 311 ،حدیث نمبر3627۔ صفحہ 879)