رمضان یہ رَمض سے بنا ہے جس کے معنی ہیں: گرمی سے جلنا۔رمضان
المبارک رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے۔رمضان المبارک کے روزے دس شعبان 2 ہجری
میں فرض ہوئے۔مکی مدنی سلطان صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ
عالیشان ہے: تمام مہینوں کا سردار رمضان ہے۔اے عاشقانِ رسول ! ر مضان المبارک میں
نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب 70 گنا ملتا ہے۔ نبیِ اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا
:اگر بندوں کو معلوم ہوتا کہ رمضان کیا چیز ہے تو میری امت تمنا کر تی کہ کاش !پورے
سال ہی رمضان ہوتا۔
آگیا رمضان عبادت پر کمراب باندھ لو فیض
لے لو جلد یہ تیس دن کا مہمان ہے
رمضان المبارک کی پانچ منفرد خصوصیات :اس ماہِ مبارک کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اللہ پاک نے اس
میں قر آنِ پاک نازل فرمایا ہے ، چنانچہ پار ہ 2 سورۃ البقرہ آیت نمبر 285 میں
خدائے رحمن کا فرمانِ عالی شان ہے:ترجمۂ کنزالایمان: رمضان کا مہینا جس میں قرآن اترا لوگوں
کے لیے ہدایت اور رہنمائی اور فیصلے کی روشن باتیں تو تم میں جو کوئی یہ مہینا
پائے ضرور اس کے روزے رکھے اور جو بیمار یا سفر میں ہو تو اتنے روزے اور دنوں میں
رکھے،اللہ تم پر آسانی چاہتا ہے، اور تم پر
دشواری نہیں چاہتا اس لیے کہ تم گنتی پوری
کرو اور اللہ کی بڑھائی بولو اس پر کہ اس نے تمہیں ہدایت کی اور کہیں تم حق گزار ہو۔نمبر2۔حضرت نخعی عبید رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ماہِ رمضان میں ایک دن کا روزہ رکھنا ایک ہزار
دن کے روزوں سے افضل ہے اور ماہِ رمضان
میں ایک مرتبہ تسبیح کرنا( سبحان اللہ ) کہنا اس ماہ کے علاوہ ایک ہزار مرتبہ تسبیح کرنے( سبحان اللہ کہنے) سے افضل
ہے اور ماہِ رمضان میں ایک رکعت پڑھنا بغیر رمضان کی ایک ہزار رکعتیں سے
افضل ہے۔تفسیر منثور جلد 1، صفحہ495)نمبر3۔امیر المومنین حضرت عمر فاروقِ
اعظم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولِ انور ،مدینے کے تاجور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ روح پرور ہے:رمضان میں ذکر
اللہ کرنے والوں کو بخش دیا جاتا ہے اور
اس مہینے میں اللہ پاک سے مانگنے والا
محروم نہیں رہتا۔(شعب الایمان جلد 3، ص313)4۔ حضرت عبداللہ ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،
نبیوں کے سلطان،رحمتِ عالمیان صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ جنت
نشان ہے:جس کو رمضان کے وقت موت آئی وہ
جنت میں داخل ہوگا اور جس کی موت یومِ
عرفہ(9 ذی الحجہ الحرام) کے وقت
آئی وہ بھی جنت میں داخل ہوگا اور جس کی
موت صدقہ دینے کی حالت میں آئی وہ بھی داخل جنت ہوگا۔(حلیۃ الاولیا ، جلد 5، ص26) ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے:انبیا
علیہم السلام کے
سرتاج،صاحبِ معراج صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم کا ار شادِ مبارک
بنیاد ہے :روزے کی حالت میں جس کا انتقال ہوا اللہ پاک اس کو قیامت تک کے روزوں کا ثواب عطا فرماتا
ہے۔(الفردوس بما ثور ابوخطاب جلد 3، ص504) 5۔حضرت عبداللہ
ابنِ عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے،تاجدار
ِ مدینہ،سرورِ قلب و سینہ، فیضِ گنجینہ،صاحبِ معطر پسینہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ
باقرینہ ہے:بے شک جنت سال کے شروع سے اگلے سال تک رمضان المبارک کے لیے سجائی جاتی
ہے اور فرمایا: رمضان شر یف کے پہلے دن جنت کے درختوں کے پتوں سے بڑی بڑی آنکھوں
والی حوروں پر ہوا چلتی ہے اور وہ عرض
کرتی ہیں:اے پروردگار! اپنے بندوں میں
ایسے بندو ں کو ہمارا شوہر بنا جن کو دیکھ
کر ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور جب وہ ہم ہمیں دیکھیں تو ان کی آنکھیں بھی ٹھنڈی
ہوں۔(شعب الایمان جلد 3، ص 312) حکیم الامت حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ حدیثِ پاک کے اس
حصے”بے شک جنت سال کے شروع سے اگلے سال تک رمضان کے لیے سجائی جاتی ہے“ کے تحت مراة المناجیع،جلد 3،صفحہ 142 تا 143 پرفرماتے ہیں: یعنی عیدالفطر کا چاند نظر آتے
ہی اگلے رمضان کے لیے جنت کی آراستگی (سجاوٹ) شروع ہوجاتی ہے
اور سال بھر تک فرشتے اسے سجاتے رہتے ہیں، جنت خود سجی سجائی ہے اور بھی زیادہ
سجائی جاتی ہے۔پھر سجانے والے فرشتے ہوں تو کیسی سجائی جاتی ہوگی! اس کی سجاوٹ ہمارے وہم و گمان سے ورا ہے ۔ بعض مسلمان
رمضان میں مسجدیں سجاتے ہیں، وہاں قلعی چونا کرتے ہیں، جھنڈیاں لگاتے اورروشنی کرتے ہیں۔حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،
رحمتِ عالمیان، سلطانِ دو جہاں، شہنشاہِ کون و مکاں صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ ذیشان ہے: میری امت کو
ماہِ ر مضان میں پانچ چیزیں عطا کی گئیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہ ملیں۔1۔جب
رمضان المبارک کی پہلی رات ہوتی ہے تو
اللہ پاک ان کی طرف رحمت کی نظر فرماتا
ہے، اور جس کی طرف اللہ پاک نظر ِ رحمت فرمائے اسے کبھی بھی عذا ب نہ دے گا۔2 ۔شام
کے وقت ان کے منہ کی بو اللہ پاک کے نزدیک
مشک کی خوشبو سے بہتر ہے۔3۔ فرشتے ہر رات اور دن ان کے لیے مغفرت کی دعائیں کرتے ہیں۔4۔ اللہ پاک جنت کو حکم فرماتا ہے :میرے
بندوں کے لیے مزین ہوجا ، عنقریب وہ دنیا کی مشقت سے میرے کرم میں راحت پائیں گے۔ جب ماہِ رمضان کی رات
آتی ہے تو اللہ پاک سب کی مغفرت فرمادیتاہے۔