مصطفٰے  جانِ رحمت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ربِ کریم کا کروڑ ہا کروڑ احسان کہ اس نے ہمىں ماہِ رمضان جىسى عظىم الشان نعمت عطا فرمائى ۔ اس کى ہر گھڑى رحمت بھرى ہے۔رمضان المبارک کى چند خصوصىات کا تذکرہ پڑھئے:نزولِ قرآن :رمضان کا مہىنہ جس مىں قرآن اترا۔ (البقرہ 185)مکمل قرآن ِکرىم رمضان المبارک کى شبِ قدر مىں لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنىا کى طرف اتار ا گىا۔ رمضان وہ واحد مہىنہ ہے جس کا نام قرآنِ پاک مىں آىا۔(صراط الجنان جلد 1، ص 399)روزے :ماہِ رمضان وہ واحد مہىنہ ہے جس کے روزے فرض کىے گئے ، ارشاد ربارى ہے:تو تم مىں جو کوئى ىہ مہىنہ پائے تو ضرور اس کے روزے رکھے۔(البقرہ 185)رمضان کى شفاعت :نبىِ رحمت، شفىعِ امت صلى اللہ علىہ وآلہ وسلم کا فرمانِ شفاعت نشان ہے:روزہ اور قرآن قىامت کے دن شفاعت کرىں گے۔ روزہ عرض کرے گا: اے ربِ کرىم! مىں نے کھانے اور خواہش کے دن مىں اسے روک دىا۔ مىرى شفاعت اس کے حق مىں قبول فرما۔( فىضانِ رمضان ص 36)فرض کے برابر ثواب:رمضان المبارک مىں نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب 70 گنا ملتا ہے۔ (فىضانِ رمضان، ص 29) لیلۃ القدر :بے شک ہم نے اسے شبِ قدر مىں اتارا۔(القدر 1)سال بھر مىں شبِ قدر اىک مرتبہ آتى ہے اور رواىات سے ثابت ہے کہ وہ رمضان المبارک کے آخرى عشرے مىں ہوتى ہے۔(تفسىر صراط الجنان،10/القدر:1) اللہ کریم برکتوں، سعادتوں،نعمتوں والے مہىنے رمضان المبارک ، ماہِ صبر، ماہِ وسعت ِ رزق سے خوب خوب برکتىں لوٹنے کى سعادت نصىب فرمائے اور ہم سے ہمىشہ کے لىے راضى ہوجائے ۔ امىن بجاہِ خاتم النبىن صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم