الحمدللہ   امتِ مسلمہ پر ربِّ کریم نے کئی خصوصی نوازشات فرمائیں ہیں۔ اپنے محبوب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم سے منسوب ہونے کی وجہ سے اس امت کو خصوصی انعام و اکرام سے نوازا ،انہی میں سے ایک نعمت ِربِ رحمن ”ماہِ رمضان “بھی ہے۔

یا خدا ہم عاصیوں پر یہ بڑا احسان ہے زندگی میں پھر عطا ہم کو کیا رمضان ہے

ماہِ رمضان کیا آتا ہے رحمتوں کی برسات ، مغرب کے پروانے،اجرو ثواب کمانے کے مواقع عرض یہ کہ عبادت گزاروں کی عید ہوجاتی ہے۔ ماہِ غفران کی برکتیں سمیٹنے کے لیے آئیے! رمضان المبارک کی چند منفرد خصوصیات جانتی ہیں:ماہِ نزولِ قرآن:اللہ کریم فرماتا ہے:رمضان کا مہینہ جس میں قر آن اترا۔ (پ 2، البقرہ آیت 185)نبیِ کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:حضرت ابراہیم علیہ السلام پر صحیفے رمضان شریف کی پہلی رات نازل ہوئے،رمضان المبارک ہی میں توریت،انجیل اور زبور نازل ہوئیں۔معلوم ہوا! رمضان المبارک آسمانی کتابوں کے نزول کا مہینا ہے۔شبِ قدر رمضان میں:لیلۃ القدر وہ عظیم رات ہے جس میں عبادت پر ایک ہزار ماہ کی عبادت سے زیادہ ثواب عطا کیا جاتا ہے، سلامتی صبحِ صادق تک برقر ررہتی ہےاور فرشتوں کا نزول ہوتا ہے۔اگرچہ اس رات کے تعین میں بزرگانِ دین و مفسرین و محدثین رحمۃ اللہ علیہم کا اختلاف ہے۔تاہم بھاری اکثریت کی رائے یہی ہے کہ ہر سال ماہِ رمضان کی 27 ویں شب ہی شبِ قدر ہے۔عبادت ہی عبادت :مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ہر مہینے میں خاص تاریخوں اور تاریخوں میں بھی خاص وقت میں عبادت ہوتی ہے، مثلاً بقرعید کی چند تاریخوں میں۔مگر ماہِ رمضان میں ہر دن ہر وقت عبادت ہوتی ہے۔ روزہ عبادت، افطار عبادت ،افطار کے بعد تراویح کا انتظار عبادت،تراویح پڑھ کر سحری کے انتظار میں سونا عبادت،پھر سحری کھانا عبادت، الغرض ہرآن میں ربِ کریم کی شان نظر آتی ہے۔خرچ کر نا بھی ثواب :اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:ماہِ رمضان میں گھر والوں کے خرچ میں کشادگی کرو کیونکہ ماہِ رمضان میں خرچ کرنا اللہ پاک کی راہ میں خرچ کرنے کی طرح ہے۔سبحان اللہ! خرچ کرنے پر بھی عطاؤں کی برسات!ہر شب ساٹھ ہزار کی بخشش :رمضان المبارک کی راتوں کے کیا کہنے! اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان ہے:اللہ پاک رمضان المبارک کی ہر رات میں افطار کے وقت ساٹھ ہزار گناہ گاروں کو دوزخ سے آزاد فرماتا ہےجبکہ ایک روایت میں دس لاکھ کا ذکر بھی ہے۔اسلامی بہنو! جو مہمان جس قدر عزت والا ہوتا ہے اسی قدر اس کا احترام کیا جاتا ہے، اس کی قدر کی جاتی ہے ۔ماہِ رمضان کی عظمتوں اوربرکتوں کے کیا کہنے!اس میں عظیم مہمان کی قدر کیجئے ،خوب عبادت کرکے اس کو راضی کرنے کی کوشش کیجئے۔ حدیثِ پاک میں ہے:اس شخص کی ناک مٹی میں مل جائے جس پر رمضان المبارک کا مہینہ داخل ہوا پھر اس کی مغفرت ہونے سے قبل گزر گیا۔ اس وعید سے ڈریےاورخود کو گناہوں سے بچائیے۔ اللہ پاک ہمیں رمضان کی قدر دان بنائے۔آمین۔ مزید معلومات کے لیے امیرِ اہلِ سنت دامَتْ بَرَکاتُہمُ العالِیَہ کی کتاب فیضانِ رمضان کا مطالعہ کیجئے۔حوالہ جات:1۔فیضانِ رمضان ص 20وسائل بخشش 705۔2۔صراط الجنان جلد 1، ص 294۔3۔ مسند امام احمد مسند شامین، 44/6،حدیث: 16981۔4۔ اسلامی مہینوں کے فضائل 206۔5۔فیضانِ رمضان 182۔6۔فیضانِ رمضان،ص 199۔7۔ تفسیر نعیمی پ 2، البقرۃ،تحت الآیۃ 185، 2 /208۔8۔ فضائل شہر رمضان مع موسوعۃ ابن ابی الدنیا، ج 1، ص 368۔9۔ شعب الایمان ج 3، ص 304، حدیث 360۔10۔ شعب الایمان ج 3، ص 304، حدیث: 360۔10۔الفردوس بماثور الخطاب ج3، ص 320، حدیث: 3040۔11۔ مسند احمد ج 3، ص 41۔ حدیث: 7455