جنت کیسی ہے؟

Mon, 1 Jun , 2020
4 years ago

اللہ تعالی نے دنیا میں ہر پیدا ہونے والے شخص سے اس کے اعمال کے مطابق سزا و جزا کا وعدہ کیا ہے۔ اچھے عمل کرنے والوں کے لئے اللہ نے جنت کا وعدہ فرمایا ہے اسی طرح برے عمل کرنے والوں کے لیے اللہ نے دوزخ کا وعدہ فرمایا ہے اس موضوع میں جنت اور اس کے متعلق کچھ ملاحظہ فرمائیے۔

جنت کے معنی : جنت کے معنی گھناباغ جس میں درختوں کی وجہ سے زمین چھپی ہوئی ہو

جنت کی وجہ تسمیہ: جنت کو جنت اس لیے کہتے ہیں کہ جنت میں گھنے درخت ہیں نگاہوں سے چھپی ہے عالم غیب میں ہے اس لیے اسے جنت کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے ۔

استدلال بالقرآن: لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوا الْحُسْنٰى

تَرجَمۂ کنز الایمان: بھلائی والوں کے لیے بھلائی ہے(یونس ،26)

استدلال بالحدیث: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے کہ میں نے اپنے نیک بندوں کے لیے وہ نعمت تیار کی جو نہ آنکھ نے دیکھی اور نہ کانوں نے سنی نا کسی انسان کے دل میں اس کا خطرہ گذرا اگر چاہو تو یہ آیت پڑھ لو " کے کوئی نفس نہیں جانتا کہ ان کے لئے کسی آنکھ کی ٹھنڈک چھپا کر رکھی گئی ہے ہے"

جنت کیسی ہے؟ :

جنت ایک مکان ہے جو تمام انسانوں کی آنکھوں سے پوشیدہ ہے اللہ تعالی نے جنت کو ایمان والوں کے لئے بنایا ہے اس میں وہ نعمتیں مہیا کی ہیں جن کو نہ آنکھوں نے دیکھا نہ کانوں نے سنا نہ کسی آدمی کے دل پر اس کا خطرہ گزرا جو کوئی مثال اس کی تعریف میں دی جائے سمجھانے کے لئے ہے ورنہ دنیا کی اعلی سے اعلی شے کو جنت کی کسی چیز کے ساتھ کچھ مناسبت نہیں وہاں کی نعمتیں نہ تو بیان میں آ سکتی ہیں نہ گمان میں.

جنت کی نہریں: جنت میں پانچ نہریں ہیں جو جاری ہیں ۔

جنت کی دیواریں : جنت کی دیواریں سونے چاندی کی اینٹوں اور مشک کے گارے سے بنی ہیں ، ایک اینٹ سونے کی ایک چاندی کی زمین زعفران کی کنکریوں کی جگہ موتی اور یاقوت ہیں ۔

جنت کے دریا : جنت میں چار دریا ہیں پانی کا دودھ کا شہد کا اور شراب کا

اس سے نہریں نکل کر ہر ایک جنتی کے مکان میں جارہی ہیں وہاں کی نہریں زمین کھود کر نہیں بہتی بلکہ زمین کے اوپر رواں ہیں نہروں کا ایک کنارہ موتی کا دوسرا یاقوت کا اور نہروں کی زمین مشک کی, وہاں کی شراب دنیا کی سی نہیں ہے کہ جس میں بدبو اور کڑواہٹ اور نشہ ہوتا ہے اور پینے والے بے عقل ہو جاتے ہیں اور وہ پاک شراب ان سب باتوں سے پاک و منزہ ہے۔

جنتیوں کی عبادت: اہل جنت کی زبان پر ہر وقت تسبیح وتکبیر مثل سانس کے جاری ہوگی اور وہ تلاوت قرآن بھی کریں گے مگر یہ کہ تلاوت قرآن لذت اور ترقی درجات کے لئے ہوگی.

جنت کتنی وسیع ہے؟ :

جنت کتنی وسیع ہے اللہ و رسول جانیں اجمالی بیان یہ ہے کہ اس میں سو درجے ہیں ہر دو درجوں میں وہ مسافت ہے جو آسمان و زمین کے درمیان ہے اگر تمام عالم ایک درجے میں جمع ہوتی تو سب کے لیے وسیع ہے جنت میں ایک درخت ہے جس کے سائے میں سو برس تک تیز گھوڑے پر سوار چلتا رہے اور ختم نہ ہو

جنت میں بازار ہوں گے: جنت میں بھی بازار ہوں گے جنت میں ہر جمعہ کو ایک بازار لگے گا اور اس میں شمالی ہوا چلی گئی جو جنتیوں کے چہرے اور کپڑوں پر لگے گی تو ان کے حسن و جمال میں نکھار پیدا ہو جائے گا اور وہ بہت زیادہ خوبصورت ہو جائے گا۔

جنتی باہم ملاقات کریں گے: جنتی باہم ملاقات کرنا چاہیں گے تو ایک کا تخت دوسرے کے پاس چلا جائے گا اور ان کے پاس نہایت اعلی درجے کی سواریاں اور گھوڑے لائے جائیں گے اور جنتی اسی پر سوار ہوکر جہاں چاہیں گے جائیں گے.

جنت میں گندگی نہیں: جنت میں گندگی نہیں ہوگی نہ ہی قضائے حاجت کے لئے جنتی جائیں گے بلکہ ڈکار آئے گی جس سے کھانا ہضم ہو جائے گا, اس کی خوشبو مشک جیسی ہوگی ۔

جنتیوں کی عمر: جنتیوں کی عمر تیس سال ہوگی اور ان کا لباس ہرے رنگ کا ہوگا.

حاصلِ کلام: ان تمام تر مذکورہ معلومات سے یہ جاننے کو ملا کہ ہمیں اللہ عزوجل کے اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے طریقے پر چلے تو انشاءاللہ جنت میں داخلہ آسان ہو جائے گا اللہ پاک کی دعا ہے ہے کہ ہم سب کو جنت الفردوس میں حضور علیہ الصلوۃ والسلام کا پڑوس نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم