اللہ کریم نے جس طرح اپنے پیارے حبیب حضرت محمد مصطفیٰﷺ کا رتبہ
بلند فرمایا ہے ایسے ہی پیارے آقا سے نسبت والی ہر چیز کو اور آپ کے اہل کو بھی اعلیٰ
شان عطا فرمائی ہے۔ اللہ کریم نے خود قرآن کریم میں حضور کے گھر والوں کی مدحت
فرمائی اور حضور نے بھی متعدد احادیث مبارکہ میں ان کی شان و عظمت واضح فرمائی ہے۔
اہل بیت سے مراد کون لوگ ہیں؟ اہل بیت سے مراد وہ لوگ ہیں جن پر صدقہ حرام ہے اور ان میں
پیارے آقاﷺ کی تمام ازواج مطہرات اور ان کی آل اولاد شامل ہیں۔ پیارے آقاﷺ کے اہلِ
بیت کے بہت سے حقوق ہیں ان میں سے کچھ یہ ہیں:
1-اہل بیت سے محبت کی جائے یہ انکا تمام مسلمانوں پر حق ہے۔
حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: تم میں سے پل صراط پر سب سے زیادہ ثابت قدم وہ ہوگا جو
میرے صحابہ و اہلِ بیت سے زیادہ محبت کرنے والا ہوگا۔(جمع الجوامع، حدیث: 454)
2-اہلِ بیت کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے۔ حضورﷺ نے ارشاد
فرمایا: جو میرے اہلِ بیت میں سے کسی سے اچھا سلوک کرے گا میں قیامت کے دن اس کا
بدلہ اسے عطا کروں گا۔ (تاریخ ابن عساکر، 4/ 303)
3-اپنی اولاد کو ان کی محبت سکھائی جائے۔ حضورﷺ نے فرمایا: اپنی
اولاد کو تین باتیں سکھاؤ: اپنے نبی کی محبت، اہلِ بیت کی محبت اور تلاوتِ قرآن۔ (جامع
صغیر، ص 25، حدیث: 311)
4-حضورﷺ نے فرمایا: اللہ پاک سے محبت کرو کیونکہ وہ تمہیں
اپنی نعمت سے روزی دیتا ہے اور اللہ پاک کی محبت کیلئے مجھ سے محبت کرو اور میری
محبت کیلئے میرے اہلِ بیت سے محبت کرو۔ (ترمذی، 5/434، حدیث: 3814)
5- اہلِ بیت کی تعلیمات کو مضبوطی سے تھام لینا چاہیے کہ حضور
ﷺ نے ارشاد فرمایا: میرے اہلِ بیت کی مثال کشتی نوح کی طرح ہے جو اس میں سوار ہوا
نجات پا گیا اور جو اس سے پیچھے رہا ہلاک(یعنی برباد) ہو گیا۔ (مستدرک، 3/ 81،
حدیث: 3365)
ان تمام روایات سے معلوم ہوا کہ پیارے آقاﷺ کے اہلِ بیت کے
بہت زیادہ حقوق ہیں جن کو پورا کرنا ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے اہلِ بیت کی محبت دل
میں رکھنے والوں کا بیڑا پار ہوگا ان شاءاللہ۔ ہمیں بھی چاہیے کہ حضورﷺ کی آل کی
محبت اپنے دل میں رکھیں اور اپنی آنے والی نسلوں میں بھی منتقل کریں اور تمام
سادات کرام کا ادب و احترام ہمیشہ کرتے رہیں اللہ کریم عمل کی توفیق عطا فرمائے۔