1۔ محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:یعنی بہت زیادہ تعریف کئے ہوئے، رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا مشہور ترین اسمِ گرامی محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم ہے، اللہ پاک نے حضرت آدم علیہ السلام بلکہ تمام مخلوق کے پیدا کرنے سے 20 لاکھ سال پہلے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کانامِ نامی محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم رکھا۔ 2۔ احمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:یعنی اللہ پاک کی سب سے زیادہ تعریف کرنے والا۔ رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسمائے ذات دو ہیں، احمد اور محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم۔ کتبِ سابقہ میں احمد اور قرآنِ مجید میں محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم ہے، نیز آسمان میں احمد اور زمین میں محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم ہے۔3۔ محمود صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم: یعنی تعریف کئے ہوئے۔ حضرت داؤد علیہ السلام کی کتاب زبور میں سرکار دو عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا نام محمود واقع ہوا ہےاور تورات سے بھی یہی نقل ہوا کہ آسمانوں میں بھی آپ کا نام محمود ہے۔ 4۔ حاشر صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:یعنی قیامت کے دن سب سے پہلے رسولِ اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فرمائیں گے:اللہ پاک میرے ذریعے کفر کو مٹائے گا اور میں حاشر ہوں، لوگ میرے پیچھے قیامت کے دن اکٹھے ہوں گے۔5۔ طہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:اللہ پاک کا ارشاد ہے: اے محبوب!ہم نے تم پر قرآن اس لئے نہیں اتارا کہ تم مشقت میں پڑو اور اس کو نصیحت جو ڈررکھتا ہو۔6۔یٰس:اللہ پاک کا ارشاد ہے:مجھے راحت والے قرآن کی قسم!بے شک اے محمد(صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم)!تم سیدھی راہ پر بھیجے گئے ہو، جومنزلِ مقصود کو پہنچانے والی ہے، جس کی ہر راہ توحید اور ہدایت کی راہ ہے، تمام انبیاء علیہم السلام اسی راہ پر ہیں۔7۔ مزمل صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:یعنی جھرمٹ مارنے والا یا لپٹنے والا۔بعض مفسرین نے کہا ہے:ابتدائے زمانہ وحی میں سید عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم خوف سے اپنے کپڑوں میں لپٹ جاتے تھے ، ایسی حالت میں آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو جبرائیل علیہ السلام نے یا ایھا المزمل کہہ کر نداء دی۔ 8۔ ناصر صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:یعنی مددگار۔حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم اسلام کی تبلیغ و اشاعت اور جہاد کے ذریعے اللہ پاک کے دین کی مدد کرنے والے ہیں۔9۔ منصور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم: یعنی مدد کئے ہوئے، حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم دنیا اور آخرت میں یعنی دوجہاں میں منصور ہیں۔10۔ شہید صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:یعنی ہر شے کے نگہبان۔ ہر نبی کو ان کے امت کے اعمال پر مطلع کیا جاتا ہے، تاکہ روزِ قیامت امت کی شہادت دیں، کیونکہ ہمارے نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی شہادت عام ہوگی، اس لئے حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم تمام امت کے احوال پر مطلع رہے ہیں۔قرآنِ پاک میں ان ناموں کے علاوہ اور بھی بہت سے نام آئے ہیں، جن میں مبین، غنی ،روؤف، عزیز،مصدق، مدثر، منیر ،بشیر ،شفیع وغیرہ ہیں۔رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی زندگی بہترین نمونہ ہے، ان لوگوں کے لئے جو اللہ پاک اور آخرت کے دن پر امید رکھتے ہیں۔

اللہ پاک ہمیں آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین ثم آمین