اللہ پاک نے حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو تمام مخلوقات میں افضل واعلیٰ پیدا فرمایا۔جس طرح کوئی کسی سے محبت کرتا ہے تو اس کو کثیر القابات و اسماء سے پکارتا ہے، جو کہ انتہائی خوبصورت ہوتے ہیں، اسی طرح ربّ کریم نے اپنے محبوب حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو بھی قرآنِ پاک میں کثیر القابات و صفات و اسماء سے مخاطب فرمایا، چنانچہ ان میں سے چند خوبصورت اسماء درج ذیل ہیں۔1۔محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:اس نام مبارک سے اللہ پاک نے حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو خطاب فرمایا، اس کا لغوی معنی ہے: بہت زیادہ تعریف کیا ہوا۔2۔الاُمّیْ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:قرآن کی سورۂ الاعراف کی آیت نمبر 157 میں اس اسم مبارک سے آپ کا پیارا ذکر فرمایا، چنانچہ اس لفظ اُمّی کا معنی ہے:بےپڑھا ہوا، یعنی آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے کسی مخلوق سے پڑھنا لکھنا نہ سیکھا، بلکہ خالق نے تعلیم فرمائی۔(مفتی قاسم کی تحریر نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی خوبصورت شان، مخلصاً)۔3۔نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:قرآنِ پاک کی سورۂ الاعراف کی آیت 157 میں اللہ پاک نے نبی کے پیارے اسم سے مخاطب فرمایا، اس کے معنی ہیں غیب کی خبریں دینے والے، چنانچہ تفسیر صراط الجنان میں اس آیت کی تفسیر میں ہے:اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے اس کا ترجمہ غیب کی خبریں دینے والا کیا ہے اور یہ نہایت صحیح ترجمہ ہے، کیونکہ نَبَّاَ خبر کو کہتے ہیں۔4۔مصدق صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:اس کا معنی ہے:تصدیق کرنے والا، کیوں کہ آپ تمام آسمانی کتابوں کی تصدیق فرماتے تھے، (صراط الجنان، آیت101، سورۂ البقرہ)۔5۔رسول صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:اس صفاتی نام سے آپ کا ذکر سورۂ البقرہ، آیت 101 ہی میں ہوا ہے، جس کا معنی ہے:پیغام پہنچانے والا۔6۔خاتم النبین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:اس کا معنی سب نبیوں کے آخر میں تشریف لانے والے، سورۃ الاحزاب کی آیت 40 میں صفاتی نام سے متصف کیا گیا ہے۔7۔المزمل صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:یعنی چادر اوڑھنے والے۔ ایک قول کے مطابق آپ چادر میں لپٹے آرام فرما رہے تھے تو آپ کو اس صفاتی نام سے پکارا گیا۔8۔شاہدٌا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:یعنی مشاہدہ کرنے والا، یعنی مشاہدہ کے ساتھ علم رکھنے والا۔9۔مبشراً صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:یعنی (جنت کی)خوشخبری دینے والا۔10۔نذیراً صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:ڈر سنانے والایعنی آپ کافروں کا جہنم کے عذاب کا ڈر سنانے والے ہیں اور ان دونوں صفاتی ناموں کا تذکرہ سورۃ الاحزاب کی آیت 45 میں ہوا ہے۔

آنکھوں کا تارا نامِ محمد دل کا اجالا نامِ محمد