اسمائے نبی سے مراد حضرت محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے 99 صفاتی نام ہیں، قرآنِ مجید میں آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے دو ذاتی نام محمد اور احمد بیان ہوئے ہیں اور بعض جگہ آپ کو مدثر کہہ کر مخاطب کیا گیا اور کہیں مزمل پکارا گیا، کہیں طہٰ کے لقب سے پکارا گیا اور کہیں یٰسٓ خطاب کیا گیا، اسی طرح امی کے ذریعے آپ کی شان اُمّیت اور خاتم النبین کے ذریعے شانِ ختمِ نبوت کا بطورِ خاص بیان ہوا ہے۔

اہلِ ایمان کو خوشخبری دینے کے لئے آپ کو بشیر ومبشر اور کفار و منافقین کو عذابِ الہٰی کی وعید سنانے کے لئے آپ کو نذیر اور منذر کے القاب سے پکارا گیا۔1۔رحمۃ للعالمین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:اللہ پاک نے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو تمام جہان والوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ وَمَا اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَ۔(انبیاء:107)اور اے رسول! ہم نے آپ کو نہیں بھیجا، مگرتمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر۔

2۔محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَا اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِکُمْ وَ لٰکِنّ رَسُوْلَ اللہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ۔وَکَانَ اللہُ بِکُلِّ شَیْءٍ عَلِیْماً۔(الاحزاب)

محمد تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں، مگر اللہ کے رسول اور نبیوں میں سے آخری ہیں اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔3۔نذیر:اِنَّا اَرْسَلْنٰکَ بِالْحَقِّ بَشِیْرًا وَّ نَذِیْرًا۔ بے شک ہم نے تمہیں حق کے ساتھ بھیجا خوشخبری دیتا اور ڈر سناتا۔4۔شاھد:یٰاَیُّھَا النَّبِیُّ اِنَّا اَرْسَلْنٰکَ شَاھِدًا۔(الاحزاب)اے نبی بے شک ہم نے تمہیں بھیجا خوشخبری دینے والا بنا کر۔داعی الی اللہ:وَدَاعِیاً اِلَی اللہِ بِاِذْنِہ وَسِرَاجًا مُّنِیْرًا۔ اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلاتا اور چمکا دینے والا آفتاب۔ (الاحزاب)لَقَدْ جَاءَکُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسَکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤمِنِیْنَ رَءُوْفٌ رَحِیْمٌ۔(التوبہ)رَءُوْفٌ:بہت مہربان۔7۔رَحِیْمٌ: رحم فرمانے والا ۔بے شک تمہارے پاس تم میں سے وہ عظیم رسول تشریف لائے، جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا بھاری گزرتا ہے اور وہ تمہاری بھلائی کے نہایت چاہنے والے، مسلمانوں پر بہت مہربان رحمت فرمانے والے ہیں۔8۔ عبداللہ:اس کا معنی ہے:اللہ پاک کا بندہ، حضور اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم بندگی کے اس مقام پر فائز ہیں کہ جس تک کوئی نہیں پہنچ سکتا،آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا یہ نام سورۂ الجن (19:72) میں مذکور ہے۔9۔اٰمِرٌ:یَاْمُرُھُمْ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْھٰھُمْ عَنِ الْمُنْکَرِ۔وہ انہیں اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے منع فرماتے ہیں۔(الاعراف،7:157) 10۔اُمِّیٌ:فَاٰمِنُوْ بِااللہِ وَرَسُوْلِہ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ۔ (الاعراف،158:7)سو تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ، شان امیت (کا حامل) نبی ہے۔