کسی شخصیت کے مشہور ہونے اور اس کی صفات کی زیادتی کا اندازہ کثرتِ اسماء سے بھی کیا جاسکتا ہے کہ جس کثرت سے ان کے نام ہوں، اتنی ہی زیادہ ان میں خصوصیات پائی جاتی ہیں، اللہ پاک نے اپنے محبوب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو جہاں اور کمالات و فضائل عطا فرمائے، وہیں اپنی پیاری کتاب قرآن میں ان کے پیارے پیارے نام بھی ذکر فرمائے، مصطفی جانِ رحمت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا نامِ نامی محمد(صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم)تو قرآن میں صرف چار بار ذکر فرمایا گیا ہے، باقی قرآنِ مجید میں تو ان کو بہت ہی دلنشین انداز میں پیارے پیارے القابات سے پکارا گیا ہے۔ آئیے! ان میں سے دس اسماء کے بارے میں پڑھتی ہیں:1۔محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:قرآنِ کریم میں سیّد عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا نامِ نامی ان آیات میں آیا ہے:٭ سورۂ احزاب پارہ نمبر 22 اور آیت نمبر 40میں فرمانِ باری ہے:ترجمۂ کنزالایمان:محمد تمہارے مردوں میں کسی کے باپ نہیں۔٭سورۂ محمد پارہ نمبر 26 اور آیت نمبر 2میں ہے:ترجمۂ کنزالایمان:اور جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے اور اس پر ایمان لائے جو محمد پر اتارا گیا۔٭سورۂ فتح، پارہ نمبر 26، آیت نمبر29:ترجمۂ کنزالایمان:محمد اللہ کے رسول ہیں۔ 2۔احمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:مصطفی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا ایک نام احمد بھی ہے جو سورۂ الصف، آیت نمبر 6، پارہ نمبر 28 میں ذکر ہوا:ترجمہ کنز الایمان:اور ان رسول کی بشارت سناتا ہوا، جو میرے بعد تشریف لائیں گے، ان کا نام احمد ہے۔3۔خاتم النببین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:مصطفیٰ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا ایک نام خاتم یعنی آخری، سب سے پچھلا بھی ہے، اللہ پاک نےآپ کو خاتم النبیین فرمایا، چنانچہ سورۃ الاحزاب، پارہ 22، آیت نمبر 40 میں ہے:ترجمہ:ہاں اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں میں پچھلے۔ یہ آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی خاصیت ہے کہ آپ آخری نبی ہیں۔4۔شاہد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:مصطفیٰ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا ایک نام شاہد یعنی حاضر و ناظر ہے اور یہ بھی آپ کی ایک خاصیت ہے، چنانچہ سورۃ الاحزاب، آیت نمبر 45، پارہ 22 میں ہے:ترجمۂ کنزالایمان:اے غیب کی خبریں بتانے والے(نبی)بے شک ہم نے تمہیں بھیجا حاضروناظر۔5۔رؤوف صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا ایک نام مبارک رؤوف یعنی کمال مہربان ہے کہ آپ اپنے امتیوں پر کمال مہربان ہیں۔ سورۂ توبہ، پارہ 11، آیت نمبر 128 میں ہے:ترجمۂ کنزالایمان:تمہاری بھلائی کے نہایت چاہنے والے مسلمانوں پر کمال مہربان۔6۔مزملصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:اللہ پاک نے اپنے محبوب کو ایک اور خوبصورت نام سے پکارا، مزمل یعنی جھڑمٹ مارنے والا۔ سبحان اللہ۔ چنانچہ سورۂ مزمل، پارہ 29، آیت نمبر 1 میں فرمایا:ترجمۂ کنزالایمان:اے جھڑمٹ مارنے والے۔7۔رحیم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا ایک نام مبارک رحیم یعنی مہربان ہے اور یہ آپ کی صفت ہے کہ اللہ پاک اپنے بندوں پر مہربان ہے تو یہ بھی مہربان ہیں، اللہ پاک فرماتا ہے، سورۂ توبہ، پارہ 11، آیت نمبر 128 میں ہے:ترجمۂ کنزالایمان:مسلمانوں پر کمال مہربان، مہربان۔8۔ نور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:اللہ پاک نے اپنے پیارے نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو نور فرمایا،سورۂ مائدہ، پارہ 6، آیت نمبر 15 میں ارشادِ باری ہے:ترجمہ:بے شک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے ایک نور آیا اور روشن کتاب۔تفسیر خزائن العرفان میں ہے:سید عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو نور فرمایا گیا، کیوں کہ آپ سے تاریکی کفر دور ہوئی اور راہِ حق واضح ہوئی۔(صفحہ 213)9۔مدثر صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:ایک اور خوبصورت خطاب،ایک اور خوبصورت نام المدثریعنی بالاپوش اوڑھنے والے۔اللہ پاک نے سورۂ مدثر،پارہ29،آیت نمبر1میں فرمایا: ترجمہ: اے بالاپوش اوڑھنے والے۔سبحان اللہ۔10۔ داعی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:11۔سراجا منیرا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا ایک اور خوبصورت نام اور ایک خوبصورت وصف داعی یعنی بلانے والا اور ساتھ ہی فرمایا:سراجامنیرایعنی چمکادینے دینے والا آفتاب۔اللہ پاک نے اپنے محبوب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بارے میں فرمایا:سورۂ احزاب،پارہ نمبر 22،آیت نمبر 46:ترجمۂ کنزالایمان:اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلاتا اور چمکا دینے والا آفتاب۔اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اس مبارک ناموں کا صدقہ عطا فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم