(1) حضرتِ سیِّدُنا عبدُ اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے رِوایت ہے ، تاجدارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: نمازِ باجماعت تنہا پڑھنے سے ستائیس(27) دَرجے بڑھ کرہے۔ (بخاری، 1/232،حدیث:645)

(2) حضرت سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی مکرم نور مجسم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: مرد کا جماعت نماز پڑھنا اس کے تنہاء نماز پڑھنے سے پچیس درجے افضل (مسند احمد، سند عبد اللہ بن مسعود ،2/9،حدیث:3564)

(3) امیرالمؤمنین حضرت سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے شہنشاہ مدینہ، قرار قلب و سنہ صاحب معطر پسینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جس نے کامل وضو کیا، پھر نمازِ فرض کے لیے چلا اور جماعت کے ساتھ نماز پڑھی تواس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔ (صحیح ابن خزیمہ،کتاب الامامۃ فی الصلاۃ،باب فضل المشی الی الجماعۃ متوضیاً۔۔۔الخ،2/ 373، حدیث:1489)

(4) امیر المؤمنین حضرت سیدنا عمررضی اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے نور کے پیکر تمام نبیوں کے سرور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ باجماعت نماز پڑھنے والوں سے خوش ہوتا ہے ۔ (مسند احمد بن حنبل، 2/309 ،حدیث:5112)

(5) امیر المؤمنین حضرت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے تاجدار رسالت، محبوب رب العزت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرمایا کرتے تھے : جو شخص چالیس راتیں مسجد میں جماعت کے ساتھ پڑھے کہ عشا کی تکبیرۂ اُولیٰ فوت نہ ہو، اللہ پاک اس کے ليے دوزخ سے آزادی لکھ دے گا۔ (سنن ابن ماجہ، ابواب المساجد... إلخ، باب صلاۃ العشاء و الفجر في جماعۃ، 1/437،حديث: 798)