کراچی میں ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لئے دعوتِ اسلامی نے ایک بڑا قدم اٹھالیا۔تفصیلات کے مطابق بڑھتی ہوئی پالیوشن کو قابو  کرنے کے لئے دعوتِ اسلامی کا فلاحی ادارہ FGRF کراچی میں تین سو سے زائد جگہوں پر چھوٹے چھوٹے مصنوعی جنگل بنائے گا جسے میاواکی اربن فاریسٹ پلانٹیشن کہا جاتا ہے۔ پہلا اربن فاریسٹ کراچی کی مشہور ترین شاہراہ شارعِ فیصل پر بنادیا گیا ہے۔

ترجمان دعوتِ اسلامی مولانا عبدالحبیب عطاری کے مطابق دعوتِ اسلامی نے K.M.C کے تعاون سے کراچی میں میاواکی اربن فاریسٹ کا افتتاح کردیا ہے جس کا مقصد شہر میں فضائی آلودگی میں کمی لانا ہے۔

اربن فاریسٹ کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگلات، درخت، پیڑ اور پودے نہ صرف فضا کو خوشگوار اور بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں بلکہ اپنے اردگرد موجود افراد کے لیے تازگی کا باعث ہیں۔ اربن فاریسٹ ایک جنگل ہوتا ہے جو شہر کے اندر چھوٹی سی جگہ پر بنادیا جاتا ہے ، اس میں مختلف سائز کے پودے بہت قریب قریب لگائے جاتے ہیں تاکہ وہ پودے آس پاس کی کاربن ڈائی آکسائڈ ا ور پالیوشن کو اپنے اندر جذب کرکے فضا کو صاف ستھرا بناسکیں ۔

مولانا عبدالحبیب عطاری نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کو اچھے انداز سے مکمل کرنے کے لئے ماہرین کی پوری ایک ٹیم ہمارے ساتھ ہے جو سُوائل ٹیسٹ کرنے کے بعد ہمیں بتاتے ہیں کہ کس زمین میں کون سی مٹی اور کون سی کھاد کا استعمال زیادہ مفید ثابت ہوگا تاکہ یہ پودے بہترین انداز میں بڑے ہوسکیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اربن فارسٹ منصوبے کی تکمیل سے کراچی میں ماحولیاتی آلودگی کافی حد تک کم ہو جائے گی۔

ترجمان دعوتِ اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے بعد پورے پاکستان میں FGRF کی جانب سے میاواکی اربن فاریسٹ بنائے جائیں گے تاکہ ہمارا وطن سرسبز و شاداب ہوکر خوشگوار ہوسکے۔

آخر میں انہوں نے عاشقانِ رسول سے اپیل کی ہے کہ ایک میاواکی اربن فاریسٹ بننے میں تقریباً دو لاکھ پچاس ہزار کی لاگت آرہی ہے جبکہ دعوتِ اسلامی نے صرف کراچی میں300 اور پاکستان بھر میں ہزاروں اربن فاریسٹ بنانے کا بیڑا اٹھایا ہے،لہٰذا اس صدقہ جاریہ میں بڑھ چڑھ کر دعوتِ اسلامی کا ساتھ دیں اور ڈھیروں ثواب کے حقدار بنیں۔

پودا لگانا ہے ، درخت بنانا ہے