محترم قارئين کرام! اللہ رب العزت نے ہمیں بے شمار نعمتیں عطا کی ہیں، ان نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت والد بھی ہیں، اللہ پاک کی رضا والد کی رضا میں ہے اور اللہ پاک کی ناراضی باپ کی ناراضی میں ہے۔ آیئے! والد کی اطاعت و فرمانبرداری کے متعلق حضور خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے چند فرامین پڑھتے ہیں۔

اللہ کی رضا باپ کی رضا میں:رسول کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: رب کی رضا والد کی رضا میں ہے اور رب کی ناراضی والد کی ناراضی میں ہے۔(ترمذی)

سبحٰن اللہ! باپ کی شان کے بھی کیا کہنے ہیں کہ اللہ پاک بھی اپنے بندے سے جب راضی ہوگا جب اس کا باپ اس سے راضی ہوگا یعنی اگر کسی کے والد اس سے ناراض ہیں تو اللہ پاک بھی اس سے راضی نہیں ہوگا۔

والد کے دوستوں کے ساتھ حسن سلوک:مسلمان پر اس کے والد کا ایک حق یہ بھی ہے کہ وہ اپنے والد کے دوستوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئے چنانچہ حضور جان دوعالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: سب سے بہتر سلوک اور اچھا برتاؤ یہ ہے کہ آدمی اپنے باپ کے دوستوں کے ساتھ صلہ رحمی کرے۔(ترمذی)

والد کے سبب جنت بھی ہے اور دوزخ بھی:حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے پوچھا کہ اولاد پر والدین کا حق کیا ہے؟ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: وہ دونوں تمہارے لیے جنت اور جہنم ہیں۔(ابن ماجہ)

اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اگر تم والدین کی خدمت کروگے تو بدلے میں اللہ جنت عطا فرمائے گا اور اگر تم والدین کی نافرمانی کروگے، ان کا دل دکھاؤگے، ان کے ساتھ بد تمیزی کروگے، ان کے سامنے اونچی آواز میں ڈانٹ ڈپٹ کر بات کرو گے تو پھر اس کی سزا میں تم جہنم میں جاؤگے۔

عمر میں اضافہ:محبوب رب العالمین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس نے اپنے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کیا اس کو خوشخبری ہو، اللہ پاک اس کی عمر میں اضافہ فرمائے گا۔(مستدرک للحاکم)

مرنے سے قبل بھی سزا مل جاتی ہے:حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ہر گناہ (کی سزا کو) قیامت تک کے لئے موخر کیا جا سکتا ہے لیکن ماں باپ کی نافرمانی کرنے والے کی سزا، اس کے مرنے سے پہلے بھی دی جاتی ہے۔(مستدرک للحاکم)

والدین کے مرنے کے بعد بھی ان کی خدمت کا حکم:ابواسید مالک بن ربیعہ ساعدی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ہم لوگ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں موجود تھے کہ بنی سلمہ کا ایک آدمی آیا اور عرض کرنے لگا: یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! کیا ماں باپ کی وفات کے بعد بھی کسی طریقے سے میں ان کی خدمت کر سکتا ہوں؟ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: بالکل کر سکتے ہو۔ تم ان کی نماز جنازہ پڑھو، ان کے لئے مغفرت کی دعا کرو، ان کے کئے ہوئے وعدوں کو پورا کرو اور ان کے رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک کرو۔(مستدرک للحاکم)

رزق منقطع ہوجاتا ہے:حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: آدمی جب اپنے ماں باپ کے حق میں دعا کرنا چھوڑ دیتا ہے تو اس کا رزق منقطع ہوجاتا ہے۔(کنز العمال)

اللہ کریم ہمیں اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی کما حقہ توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔