دینِ اسلام میں جان کی قربانی دینا اخلاص  کے درجات میں سب سے بلند درجہ ہے، اُمتِ مسلمہ کو ہر زمانے میں قربانیوں کی ضرورت پڑی،جن کے ذریعے ملک و قوم کا دفاع اور مقدس مقامات کی حفاظت کی گئی، یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالی نے شہداء کے لئے ہمیشہ کی زندگی کو لکھ دیا۔

شہید کی تعریف:اہل سنت و جماعت کے نزدیک شہید مقتول، اپنی اجل سے فوت ہوتا ہے، شہید وہ ہے جس کو جنگ لڑنے والوں، باغیوں، ڈاکوؤں یا چوروں نے رات کو (یا دن کو) گھر میں قتل کر دیا ہو، اگرچہ کسی وزنی چیز سے مارا ہو یا وہ میدانِ جنگ میں پایا گیا اور اس پر زخم کا نشان ہو یا اسے کسی مسلمان نے جان بوجھ کر تیز دھار آلہ کے ساتھ قتل کیا ہو۔(نورالایضاح، صفحہ 238)

قرآن کریم کی روشنی میں شہادت کے فضائل:

اللہ تعالی فرماتا ہے:

ترجمہ:"اور جو خدا کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ نہ کہو،بلکہ وہ زندہ ہیں ہاں تمہیں خبر نہیں۔"

(البقرہ، آیت2/154)

2۔"اور جو اپنے گھر سے نکلا، اللہ اور رسول کی طرف ہجرت کرتا پھر اسے موت نے آ لیا تو اس کا ثواب اللہ کے ذمہ پر ہو گیا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔"(النساء،2/100)

3۔"اور جو اللہ کی راہ میں مارے گئے ہرگز انہیں مردہ خیال نہ کرنا، بلکہ وہ اپنے ربّ کے پاس زندہ ہیں روزی پاتے ہیں۔"(آل عمران، 3/169)

حدیث کی روشنی میں شہادت کے فضائل:

1۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جنت میں جانے کے بعد کوئی دنیا میں لوٹنا اور اس کی اشیاء کو پانا پسند نہیں کرے گا، سوائے شہید کے وہ تمنا کرے گا کہ دنیا کی طرف دس بار لوٹایا جائے، پھر مار دیا جائے،اس اکرام کی وجہ سے جو وہ( وقتِ شہادت) دیکھتا ہے۔"( سنن ترمذی، کتاب فضائل الجہاد)

2۔ایک اور جگہ ارشاد فرمایا:"اس ذات کی قسم! جس کے قبضہ قدرت میں محمد کی جان ہے، میں پسند کرتا ہوں کہ اللہ کی راہ میں لڑوں اور قتل کر دیا جاؤں، پھر لڑوں اور پھر قتل کردیاجاؤں۔"

شہید کے لئے بشارتیں:

1۔فتاوی شامی میں جن آٹھ لوگوں کا ذکر ہے، جن سے قبر میں سوال نہیں کیا جائے گا، ان میں ایک شہید بھی ہے۔

2۔شہداء انبیاء، صدیقین اور صالحین کے ساتھ ہوں گے۔

3۔شہید عذابِ قبر سے بچایا جائے گا۔

4۔ستّرحوروں سے اس کی شادی کرائی جائے گی۔

5۔ قیامت کی ہولناکی سے امن میں ہوگا۔

6۔شہید کی شفاعت اس کے گھر کے 70 افراد کے حق میں قبول کی جائے گی۔

7۔شہید کے سر پر یاقوت کا تاج رکھا جائے گا۔

8۔شہید ان نعمتوں میں ہوگا، جنہیں اس نے کبھی نہ دیکھا ہوگا۔

9۔شہید ان فرشتوں کے ساتھ ہوگا، جو اللہ تعالی کے محبوب ہیں۔

10۔فرشتے اس کے حسنِ خاتمہ کی گواہی دیں گے۔

اس کے علاوہ بھی شہادت کے دیگر فضائل و مراتب ہیں، شہادت ایمانِ کامل پر سچی دلیل، جنت میں داخلہ اور اللہ تعالی کی رضا پانے کا ذریعہ ہے۔

اللہ پاک اپنے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے ہمیں بھی شہادت کے درجے پر فائز فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم