سلامتی کے تین اصول

Tue, 16 Jun , 2020
3 years ago

کم بولنے سے اىمان، کم کھانے سے معدہ اور کم سونے سے عقل سلامت رہتى ہے۔

تقلىلِ کلام: ىعنى صرف اچھى بات کہنا وہ بھى ضرورتا ًآ پ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرماىا ۔ جو اللہ اور آخرت کے دن پر اىمان رکھتا ہے وہ اچھى بات کہے ىا خاموش رہے۔([1]) کم بولنے سے انسان کى عقل کامل ہوتى ہے جو جتنا عقل مند ہوتا ہے وہ اتنا کم بولتا ہے کم بولنا عبادت کى چابى ہے کم بولنے سے اىمان کى حلاوت نصىب ہوتى ہے، فضول گفتگو سے بچت ہوتی ہے، عزت اور دىن سلامت رہتے ہىں، دوسروں کى بات اچھے سے سمجھ سکتے ہىں، عزت و وقار اور علم مىں اضافہ ہوتا ہے، زبان کے فتنوں اور جہنم کے عذاب سے حفاظت ہوتى ہے کىونکہ اکثر لوگ زبان کى بے احتىاطى کى وجہ سے جہنم مىں داخل ہوں گے، سىد المبلغىن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے:لوگوں کو ان کى زبان کى کھىتى کى وجہ سے چہروں کے بل جہنم مىں ڈالا جائے گا۔([2]) اس لئے پہلے تولو پھر بولو ، کىونکہ کمان کے تىر کى طرح منہ سے نکلے ہوئے الفاظ بھى واپس نہىں آسکتے۔

تقلىلِ طعام:ىعنى بھوک سے کم کھانا، کم کھانے سے انسان صحت مند رہتا ہے، بىمارىوں سے حفاظت رہتى ہے، غرىبوں کى بھوک کا احسا س ہوتا ہے ، اللہ کى راہ مىں خرچ کرنے کا جذبہ نصىب ہوتا ہے دل نرم ہوتا ہے، نىند مىں کمى آتى ہے سىنہ نور سے معمور کردىا جاتا ہے، نفس کى مخالفت پر قوت ملتى ہے، عبادت پر قوّت ملتى ہے عبادت کى توبنىاد ہى کم کھانا ہے، اللہ کا قرب نصىب ہوتا ہے، سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے: اللہپاک کو تم مىں سب سے زىادہ وہ بندہ پسند ہے جو کم کھانے والا ہے۔([3]) زندہ رہنے کیلئے کھائىں، کھانے کے لئے زندہ نہ رہىں، زىادہ کھانے کا نقصان بىان کرتے ہوئے حضرت سفىان ثورى رحمۃ اللہ علىہ نے فرماىا: دل کى سختى کے دو

اسباب ہىں:(1)پىٹ بھر کر کھانا۔(2)زىادہ بولنا([4])

تقلىلِ منام: کم سونے سے وقت مىں برکت ہوتى ہے، سُستى دور ہوتى ہے، طبىعت خوشگوار ہوتى ہے، عقل اور حافظہ مىں اضافہ ہوتا ہے، دماغى امراض سے حفاظت رہتى ہے، صحت نصىب ہوتى ہے، عبادت کا شوق بڑھتا ہے، عبادت کى لذّت نصىب ہوتى ہے۔ حضرت سىدنا ابراہىم بن ادھم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہىں: مجھے کوہِ لبنان کے اولىائے کرام نے نصىحت فرمائى کہ(1)جو پىٹ بھر کر کھائے گا اسے عبادت کى لذّت نصىب نہىں ہوگى (2)جو زىادہ سوئے گا اس کى عمر مىں برکت نہىں ہوگى (3)زىادہ سونے سے انسان کند ذہن ہوتا ہے اور عقل زائل ہوتى ہے کىونکہ جو سوتا ہے وہ کھوتا ہے۔([5])

کم بولنا، کم کھانا، کم سونا اللہ کے دوستوں کى نشانى ہے، زىادہ بولنا زىادہ کھانا زىادہ سونا، شىطان کے دوستوں کى نشانى ہے۔

زىادہ بولنا، زىادہ کھانا، زىادہ سونا کسى بھى طرح فائدہ مند نہىں ہے، زىادتى کسى بھى چىز کى ہونقصان کرتى ہے، لہٰذا اس سے پرہىز کرىں سىد المعصومىن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرماىا: آدمى کے حسنِ اسلام مىں سے ہے کہ وہ بے فائدہ چىزوں کو چھوڑ دے۔([6])

مىں کم بولوں، کم سوؤں، کم کھاؤں ىارب

تىرى بندگى کا مزہ پاؤں ىارب

بنتِ محمد نواز

جامعۃ المدىنہ طىبہ کالونى،(شادباغ لاہور )

([1])مسلم، ص44،حدىث:77(2)ابنِ ماجہ، ص422، حدىث:3973(3)جامع الصغىر، ص20، حدىث:221(4)ییٹ کا قفلِ مدینہ، ص678(5)منہاج العابدىن، ص107(6)سنن ابن ماجہ، ص 422، حدىث: 3976



([1])مسلم، ص44،حدىث:77

([2])ابنِ ماجہ، ص422، حدىث:3973

([3])جامع الصغىر، ص20، حدىث:221

([4])ییٹ کا قفلِ مدینہ، ص678

([5])منہاج العابدىن، ص107

([6])سنن ابن ماجہ، ص 422، حدىث: 3976