دین اسلام میں حقوق کی بہت اہمیت ہے . قرآن و حدیث میں حقوق ادا کرنے والوں کی بہت فضیلتیں بیان ہوئی ہیں. اللہ تعالی نے ہر جاندار کے حقوق رکھےہیں جن میں سے دعایا کےبھی حقوق ہیں جو درج ذیل ہیں :

عیادت کرنا : نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ والعالم نے ارشاد فرمایا . جب مسلمان اپنے بھائی کی عیادت یا اس کی زیادت کو جاتا ہے تو اللہ عزو جل ارشاد فرماتا ہے ۔ تو اچھا ہے تیرا چلنا بھی اچھا ہے اور تو نے جنت میں گھر بنا لیا ۔ (مسند امام اعظم، مسند ابی ھریرہہ جلد 3 ص25)

صلہ رحمی کرنا ۔حضور نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔ جو شخص الله عزوجل اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے وہ مہمان کی تعظیم کرے اور جو شخص الله عزوجل اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے وہ صلہ رحمی کرے اور جو شخص اللہ عزوجل اور قیامت پر ایمان رکھتا ہےوہ بھلائی کی بات کرے یا خاموش رہے :بخاری، جلد 4 ، جس 136 ) (بخاری.

محبت کرنا ۔پیارے پیارے آقاصلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔ تمہارے بہترین حکام وہ ہیں جو تم سے محبت کریں اور تم ان سے محبت کرو تم انہیں دعائیں دو وہ تمہیں دعائیں دیں اور تمہارے بدترین حکام وہ ہیں جن سے تم نفرت کرو اور وہ تم سے نفرت کریں تم ان سے پٹکار کرو وہ تم پر لعنت کریں ۔(مسلم ، کتاب الامارۃ ، ص 795 حدث (4854

(4) نرمی سے پیش آنا : میٹھے میٹھے مکی مدنی مصطفیٰ صلی الله : تعالی علیہ والہ ولی نے ارشاد فرمایا . اے اللہ عزو جل جو میری امت کے کسی معاملے کا ذمہ دار بنے اور پھر ان پر سختی کرے تو تو بھی اسے مشقت میں مبتلا فرما اور جو میری امت کے کسی معاملے کا ذمہ دار بنے اور ان سے نرمی سے پیش آئے تو تو بھی اس سے نرمی والا سلوک فرما ۔ (مسلم ، کتاب الامارة . م ب الامارة . ص 784 حدیث (4722