اللہ پاک نے ہمیں بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے،  جن میں بے شمار اقسام کے کھانے کی اشیاء بھی ہیں، لیکن ربّ کریم کی خاص نعمت جو کھانوں میں ہے اور جو نہایت لذیذ ہے، وہ گوشت ہے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اِرشاد فرمایا:" کہ گوشت اہلِ دنیا و اہلِ جنت کی سب غذاؤں کا سردار ہے۔"(سنن ابنِ ماجہ)

یوں تو قرآن و حدیث میں متعدد جانوروں کے گوشت کی حلت کا بیان ہے، مگر چند مخصوص جانور ایسے ہیں، جن کا گوشت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تناول فرمایا، چنانچہ جن جانوروں کا گوشت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تناول فرمایا، اس کے متعلق چند احادیث درج ذیل ہیں:

· بکری کا گوشت:حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو راوی نے اپنے ہاتھ سے بکری کے شانے کا گوشت کاٹ کر کھاتے ہوئے دیکھا۔(صحیح بخاری،ص5461)

· خرگوش کا گوشت: راوی نے ایک خرگوش پکڑا اور اسے حضرت ابو طلحہ نے ذبح کیا اور اس کا چوپڑا اور دونوں رانیں حضور کی خدمت میں پیش کیں، آپ نے قبول فرمائیں اور ایک روایت میں ہے کہ آپ نے تناول فرمائیں۔(بخاری شریف، ص2572)

· مرغی کا گوشت:ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو مرغی کھاتے ہوئے دیکھا۔( بخاری شریف، ص 5517)

· وحشی گدھے کا گوشت:حضرت ابو قتادہ نے وحشی گدھے(نیل گائے) کو دیکھا، تو ہلاک کر دیا، پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دریافت کرنے پر آپ کی خدمت میں پیش کیا گیا اور آپ نے اسے تناول فرمایا۔(مراۃالمناجیح، جلد 5، صفحہ 3929 مخلصاً)

· عنبر مچھلی:غزوہ خبط میں شریک راوی تھے، فرماتے ہیں کہ ہم بھوک سے بے تاب تھے کہ سمندر نے ایک مردہ مچھلی باہر پھینکی، اسے عنبر کہتے تھے، ہم نے اس سے کئی روز کھایا، جب اس کا ذکر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ہوا تو آپ نے اس میں سے کچھ طلب فرمایا تو آپ کی خدمت میں پیش کیا گیا اور آپ نے اسے تناول فرمایا۔"(صحیح بخاری، صفحہ 4362 مخلصاً)

· بٹیر کا گوشت:حضرت سفینہ فرماتی ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بٹیر کا گوشت کھایا۔"(مرآۃالمناجیح، جلد 5، صفحہ 725)

· ٹڈی:راوی فرماتے ہیں کہ ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سات غزوات کئے، ہم ٹڈی کھایا کرتے تھے۔"(مسند احمد، صفحہ 7312)

ان کے علاوہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُونٹ، دنبہ، بھیڑ وغیرہ کا گوشت بھی تناول فرمایا۔

نوٹ:ٹڈی اور بٹیر جانور نہیں، پرندے ہیں، مگر چونکہ حضور نے ان کا گوشت بھی تناول فرمایا تو اس لئے یہاں ذکر کئے گئے۔اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں علمِ نافع عطا فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین