ان مقدس شہروں کی  فضیلتوں کی تو کیا بات ہےکہ خالقِ کائنات نے مختلف آیات میں اس کو موضوعِ سخن بنایا اور نئے نئے القابات دے کر ان سر زمینوں کو یاد فرمایا ۔ان سر زمینوں کی فضیلت کا اندازہ یہاں سے لگایا جاسکتا ہے کہ اللہ پاک سورۃ البلد کی آیت نمبر 1 میں ان مقدس شہروں کی قسم کھاتے ہوئے فرماتا ہے:ترجمۂ کنز العرفان: مجھے اس شہر کی قسم!۔

اس کی تفسیر میں لکھا ہے:یہاں مکہ مکرمہ کی فضیلت کی وجہ سے اس کی قسم کھائی ہے۔ایک اور مقام پر ہے: بعض مفسرین سے روایت ہے:یہاں مدینہ منورہ مراد ہے۔(فضائلِ مدینہ منورہ،ص 7)

حرمت والا :ترجمۂ کنز العرفان:مجھے تو یہی حکم ہوا ہے کہ میں اس شہر مکہ کے رب کی عبادت کروں جس نے اسے حرمت والا بنایا ۔(النمل:90)

امان والا بنایا:ترجمۂ کنز العرفان:اور یاد کرو جب ہم نے اس گھر کو لوگوں کے لیے مرجع اور امان بنایا ۔

یہاں بیت سے مراد کعبہ شریف اور اس میں تمام حرم بھی شامل ہے۔(البقرۃ : 125)

طابہ:ترجمۂ کنز العرفان:اےمد ینہ والو!

اس کی تفسیر میں ہے:اللہ پاک نے مدینہ منورہ کا نام لوحِ محفوظ پر طابہ رکھا ہے۔(الاحزاب:13)

عبادت کی سب سے پہلا گھر:اس شہر مکہ کی فضیلت یہ بھی ہے کہ روئے زمین پر موجود عبادت کا پہلا گھر اسی سر زمین میں ہے۔

ترجمۂ کنز العرفان:بے شک سب سے پہلا گھر جو لوگوں کی عبادت کے لیے بنایا گیا وہ ہے جو مکہ میں ہے برکت والا،امن والا۔(ال عمرن:96)اللہ پاک ہمیں ان مبارک سر زمینوں کی بار بار حاضری عطا فرمائے ۔