ایمان کی تعریف: ایمان کا لغوی معنی ہے : تصدیق کرنا یعنی سچ مان لینا اور اصطلاح شرع میں ایمان کے معنی ہیں : سچے دل سےان سب باتوں کی تصدیق کرے جو ضروریات دین سے ہیں

قرآن کریم جہاں سب کی ہدایت و اصلاح کا ذریعہ ہے وہیں یہ اہل ایمان کے لیے ایک دستور حیات ہے اس لیے اللہ پاک نے قرآن پاک میں مسلمانوں کو حسین انداز سے مخاطب کر کے خصوصی احکامات سے نوازا ہےاس خطاب کے ساتھ آیات کی کل تعداد 89ہے جبکہ دیگر الفاظ کے ساتھ اور احکام بھی قرآن مجید میں دیے گئے ہیں۔

راعنا کہنے سے منع کرنے کا حکم: سورہ بقرہ کی آیت نمبر: 104 میں ارشاد ہوتا ہے: اے ایمان والو راعنانہ کہو اور یوں عرض کرو کہ حضور ہم پر نظر رکھیں اور پہلے ہی سے بغور سنو اور کافروں کے لیے دردناک عذاب ہے۔

صبر اور نماز سے مدد چاہنے کا حکم: سورۃ البقرہ آیت نمبر:153 میں ارشاد باری تعالی ہے: ترجَمۂ کنزُالایمان: اے ایمان والو صبر اور نماز سے مدد چاہو بیشک اللہ صابروں کے ساتھ ہے۔

پاکیزہ چیزیں کھانے کا حکم: سورۃ البقرہ آیت نمبر:172 میں ارشاد ربانی ہے: ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو کھاؤ ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں اور اللہ کا احسان مانو اگر تم اسی کو پوجتے ہو ۔

روزوں کے فرض ہونے کا حکم: سورۃ البقرہ آیت نمبر:183 میں فرمان خداوندی ہے: اے ایمان والو تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے ۔

اسلام میں پورے پورے داخل ہونے کا حکم: سورۃ البقرہ آیت نمبر :208 میں فرمایا : اے ایمان والو اسلام میں پورے داخل ہواور شیطان کے قدموں پر نہ چلو بےشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔

راہِ خدا میں خرچ کرنے کا حکم :سورۃ البقرہ آیت نمبر: 254 میں ارشاد فرمایا: اے ایمان والو اللہ کی راہ میں ہمارے دئیے میں سے خرچ کرو وہ دن آنے سے پہلے جس میں نہ خریدفروخت ہے نہ کافروں کے لیے دوستی اور نہ شفاعت اور کافر خود ہی ظالم ہیں ۔

سود سے بچنے کا حکم: سورۃ البقرہ آیت نمبر :278 میں ارشاد باری تعالی ہے :اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور چھوڑ دو جو باقی رہ گیا ہے سود اگر مسلمان ہو ۔

ناحق مال نہ کھانے کا حکم :سورۃ النساء آیت نمبر:29 میں اللہ تعالی کا فرمان ہے:ترجَمۂ کنزُالایمان: اے ایمان والو آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ مگر یہ کہ کوئی سودا تمہاری باہمی رضا مندی کا ہو اوراپنی جانیں قتل نہ کرو بے شک اللہ تم پر مہربان ہے۔

اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کا حکم :سورۃ النساء آیت نمبر59 میں ارشاد ہوتا ہے :اے ایمان والو حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا اور ان کا جو تم میں حکومت والے ہیں پھر اگر تم میں کسی بات کا جھگڑا اٹھے تو اُسے اللہ و رسول کے حضور رجوع کرو اگر اللہ و قیامت پر ایمان رکھتے ہو یہ بہتر ہے اور اس کا انجام سب سے اچھا۔

وسیلہ تلاش کرنے کا حکم: سورۃ المائدہ آیت نمبر:35 میں ارشاد ہوتا ہے:ترجَمۂ کنزُالایمان: اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو اور اس کی راہ میں جہاد کرو اس امید پر کہ فلاح پاؤ۔