اللہ پاک نے آپ ﷺکو طرح طرح کی نعمتوں سے نوازا۔بے شمار فضیلتوں اور خوبیوں سے سنوارا۔دل و شکل و صورت،جسم و جاں،ظاہر و باطن کو بُری صفات اور بُری عادتوں سے پاک و صاف اور نیک خصلتوں اور اخلاق حسنہ سے سرفراز فرمایا۔ گویا آپ تمام اوصاف کو گھیرے ہوئے ہیں۔آپ تمام کمال والی خصلتوں کے جامع ہیں۔آپﷺ اعلیٰ درجوں اور آخری حدوں کو پہنچے ہوئے ہیں۔

تیرے تو وَصف عیبِ تناہی سے ہیں بَری حیراں ہُوں میرے شاہ میں کیا کیا کہوں تجھے

قرآنِ کریم میں نبیِ کریم ﷺکے بہت سے اوصاف مبارکہ اللہ پاک نے بیان فرمائے ہیں جن میں سے چند پیشِ خدمت ہیں:

1-رسول کا حکم ماننا ایسا ہی ہے جیسے اللہ کا حکم ماننا: مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰهَۚ-(پ5، النسآء: 80) ترجمہ:جس نے رسول کا حکم مانا بے شک اس نے اللہ کا حکم مانا۔

تفسیر:سرورِ کائنات ﷺ نے ایک مرتبہ فرمایا:جس نے میری اطاعت کی اُس نے اللہ پاک کی اطاعت کی۔

2-ہمارے آقا ﷺ تمام جہان کےلئے رحمت ہیں: وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ(۱۰۷) (پ 17، الانبیاء:107)ترجمہ:اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر رحمت سارے جہان کے لئے۔

تفسیر:اے حبیب ﷺہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔

3-ہمارے آقا ﷺ کی زندگی بہترین نمونہ ہے: لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ (پ21، الاحزاب:21) ترجمہ:بیشک تمہیں رسولُ الله کی پیروی بہتر ہے۔

تفسیر: سیّد المرسلین ﷺ کی سیرت میں پیروی کیلئے بہترین طریقہ موجود ہے جس کا حق یہ ہے کہ اس کی اقتدا اور پیروی کی جائے۔

4-ہمارے آقا ﷺسراج ِمنیر اور داعی ہیں: وَّ دَاعِیًا اِلَى اللّٰهِ بِاِذْنِهٖ وَ سِرَاجًا مُّنِیْرًا(۴۶) (پ22، الاحزاب:46) ترجمہ:اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلاتا او ر چمکا دینے والا آفتاب۔

تفسیر: اور اللہ نے آپ ﷺکو چمکا دینے والا آفتاب بنا کر بھیجا۔

5:ہمارے آقا ﷺ شاہد یعنی (حاضر و ناظر)اور مبشر و نذیر ہیں: یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ(۴۵) (پ21،الاحزاب:45) ترجمہ:اے غیب کی خبریں بتانے والے(نبی) بیشک ہم نے تمہیں بھیجا حاضر ناظر اور خوشخبری دیتا اور ڈر سناتا۔

تفسیر: اللہ پاک نے آپ کو شاہد بنا کر بھیجا ہے۔شاہد کا ایک معنی ہےحاضر و ناظر یعنی مشاہدہ فرمانے والا اور ایک معنی گواہ بھی ہے۔

6-ہمارے آقا ﷺاللہ کے رسول ہیں: مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِؕ- (پ26،الفتح:29) ترجمہ:محمد اللہ کے رسول ہیں۔

تفسیر: اس آیت میں اللہ اپنے حبیب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی پہچان کروا رہا ہے کہ محمد مصطفٰے ﷺاللہ کے رسول ہیں۔

7-ہمارے آقا ﷺ خاتم النبیین ہیں: وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ- (پ22، الاحزاب: 40) ترجمہ:ہاں اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں میں پچھلے۔

تفسیر: محمد مصطفٰے ﷺ مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں لیکن جیسے جسمانی باپ ہوتا ہے ایسے ہی روحانی باپ بھی ہوتا ہے تو فرمادیا کہ اگرچہ یہ مَردوں میں سے کسی کے جسمانی باپ نہیں ہیں لیکن روحانی باپ ہیں۔

8-ہمارے آقا ﷺ کا نام احمد ہے: اسْمُهٗۤ اَحْمَدُؕ- ( پ28،الصف:06) ترجمہ:ان کا نام احمد ہے۔

تفسیر: ان کا نام احمد ہے۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:پھر جب وہ احمد کفارکے پاس روشن نشانیاں اور معجزات لے کر تشریف لائے توانہوں نے کہا: یہ کھلا جادوہے۔

9-باغ کا عطا کیا جانا: تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِیْ نُوْرِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَنْ كَانَ تَقِیًّا(۶۳) (پ16، مریم:63) ترجمہ:یہ وہ باغ ہے جس کا وارث ہم اپنے بندوں میں سے اسے کریں گے جو پرہیزگار ہے۔

تفسیر: یہاں پرہیزگار سے مراد نبیِ کریم ﷺہیں۔

10-ہمارے آقاﷺ گواہ ہیں: وَ یَكُوْنَ الرَّسُوْلُ عَلَیْكُمْ شَهِیْدًاؕ- (پ2،البقرۃ:143) ترجمہ:اور یہ رسول تمہارے نگہبان و گواہ۔

تفسیر: اللہ کے فضل سے مَردوں کے حق میں بھی اس امت کی گواہی معتبر ہے۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں اپنے محبوب مصطفٰے ﷺکا حقیقی عشق نصیب فرمائے۔ آمین