اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے:هُوَ اللّٰهُ الَّذِیْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۚاَلْمَلِكُ الْقُدُّوْسُ السَّلٰمُ اَلْمُؤمِنُ الْمُهَیْمِنُ الْعَزِ یْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ ؕسُبْحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا یُشْرِكُوْنَ0۔ترجمۂ کنزالایمان:وہی ہے اللہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بادشاہ نہایت پاک سلامتی دینے والا، امان بخشنے والا، حفاظت فرمانے والا، عزت والا، عظمت والا، تکبر والا، اللہ کو پاکی ہے، ان کے شرک سے۔اس آیت میں اللہ پاک نے اپنے 10 اوصاف بیان فرمائے ہیں:1۔لَااِلٰهَ اِلَّا هُوَ: اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔2۔ اَلْمَلِكُ: ملک و حکومت کا حقیقی مالک ہے کہ تمام موجودات اس کے ملک اور حکومت کے تحت ہیں اور اس کا مالک ہونا اور اس کی سلطنت دائمی ہے، جسے زوال نہیں۔3۔ اَلْقُدُّوْسُ: ہر عیب سے اور تمام برائیوں سے نہایت پاک ہے۔4۔ اَلسَّلٰمُ: اپنی مخلوق کو آفتوں اور نقصانات سے سلامتی دینے والا ہے۔5۔اَلْمُؤمِنُ: اپنے فرمانبردار بندوں کو اپنے عذاب سے امن بخشنے والا ہے۔6۔اَلْمُهَیْمِنُ: ہر چیز پر نگہبان اور اس کی حفاظت فرمانے والا ہے۔7۔اَلْعَزِیْزُ:ایسی عزت والا ہے، جس کی مثال نہیں مل سکتی اور ایسے غلبے والا ہے کہ اس پر کوئی بھی غالب نہیں آ سکتا۔9-8۔ اَلْجَبَّارُ،اَلْمُتَكَبِّرُ: ایسی ذات اور تمام صفات میں عظمت اور بڑائی والا ہے اور اپنی بڑائی کا اظہار کرنا اسی کے شایاں اور لائق ہے، کیونکہ اس کا ہر کمال عظیم ہے اور ہر صفت عالی ہے،جبکہ مخلوق میں کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ تکبر یعنی اپنی بڑائی کا اظہار کرے، بلکہ بندے کے لئے شایاں یہ ہے کہ وہ عاجزی اور انکساری کا اظہار کرے۔10۔سُبْحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا یُشْرِكُوْنَ0: اللہ پاک ان مشرکوں کے شرک سے پاک ہے۔(صراط الجنان، 10/ 95)