صدمحترم قارئین! As a Muslim ہم بچپن سے ہی سنتے آر ہے ہیں کہ آخرت میں سب سے پہلا سوال نماز کے بارے میں ہوگا اور اپنے پیارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ فرمان بھی بارہاں ہمارے کانوں سے ٹکرایا ہوگا کہ نماز ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ دیانت داری سے سے ہم اپنے اعمال کا جائزہ لیں تو ہم اس بات کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس معاملے میں ہم میں کس قدر کوتاہیاں ہیں۔

امیردعوت اسلامی مولانا الیاس قادری رضوی دامت برکاتہم العالیہ اپنے محبوبین و متعلقین کو نصیحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں: میری مان لیجئے ورنہ ڈاکٹر کی ماننا پڑے گی ۔ یہ درست ہے کہ ہم نفسیاتی مریض ہیں، اللہ خاص کرم فرمائے ۔اگر کسی بھی حوالے سے ہمارے سامنے side effects آئیں تو ہماری آنکھیں کھل جاتیں اور اس چیز کی اہمیت اجاگر ہو جاتی ہے، آئیے آج نماز نہ پڑھنے کے دنیوی side effects بھی نظروں سے گزارتے ہیں شاید اسی بہانے ہم نماز کے پابند بن جائیں۔

بنتے کاموں کا بگڑ جانا:

اللہ پاک فرماتا ہے : وَ اْمُرْ اَهْلَكَ بِالصَّلٰوةِ وَ اصْطَبِرْ عَلَیْهَاؕ لَا نَسْــَئـلُكَ رِزْقًاؕ نَحْنُ نَرْزُقُكَؕ وَ الْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوٰى ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دے اور خود اس پر ثابت رہ کچھ ہم تجھ سے روزی نہیں مانگتے ہم تجھے روزی دیں گے

اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں آتا ہے:حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جسے آخرت کی فکر ہواللہ پاک اس کا دل غنی کر دیتا ہے اور اس کے بکھرے ہوئے کاموں  کو جمع کر دیتا ہے اور دنیاا س کے پاس ذلیل ہو کر آتی ہے،ا ور جسے دنیا کی فکر ہو، اللہ پاک محتاجی اس کی دونوں  آنکھوں  کے سامنے اور اس کے جمع شدہ کاموں  کو مُنْتَشر کر دیتا ہے اور دنیا (کامال ) بھی اسے اتنا ہی ملتا ہے جتنا اس کے لئے مقدر ہے۔

(ترمذی کتاب صفۃ القیامۃ، ۳۰-باب،۴ / ۲۱۱، الحدیث:۲۴۷۳)

ماتحتوں کی نافرمانی:

نماز نہ پڑھنے والے کے ماتحت غیر ارادی طور پر اس کے نافرمان بن جاتے ہیں خواہ اولاد ہی کیوں نہ ہو۔ common sense جب آپ اللہ پاک کی فرمانبرداری کرتے ہیں تو ساتھ رہنے والے آپ سے محبت کرنے لگتے ہیں کیونکہ جب وہ آپ کی اطاعت الہی دیکھتے ہیں تو ہماری عزت و محبت ان کے دل میں اجاگر ہوتی ہے اور یہ نہ ہو تو پھر اولاد یا ماتحتوں کو الزام کس منہ سے دیا جائے۔

جسم کے اعضاء میں کمزوری :

نماز کے ارکان ادا کرنے سے انسان کا جسم تندرست و توانا رہتا ہے ، صحت برقرار رہتی اور بہت سارے جسمانی فوائد حاصل ہوتے ہیں ۔

وقت کی بے قاعدگی:

نماز نہ پڑھنے والے کے اوقات کار میں بے قاعدگی آجاتی ہے جس کی بنا پر بہت سارے کام یا تو رہ جاتے ہیں یا ان میں بگاڑ آجاتا ہے اور اگر time management ہو تو بہت سے کاموں کے لئے وقت مل جاتا ہے۔

اعضاء کی خوبصورتی میں کمی:

نماز کی ادائیگی نہ ہونے سے چہرے اور دیگر اعضاء کے حسن و جمال میں بھی درجہ بدرجہ (gradually) کمی آتی رہتی ہے اور بالخصوص چہرے کی رونق ماند پڑ جاتی ہے کیونکہ جب بندہ اپنے مہربان رب کے آگے سجدے میں سر جھکاتا ہے تو خون کا دورانیہ چہرے کے گرد بڑھ جاتا ہے جس کی بناء پر چہرے میں نئی خوبصورتی پیدا ہوتی رہتی ہے جبکہ نماز سے محروم شخص اس دنیوی فائدے سے محروم رہ جاتا ہے۔

یاد رہے کہ نماز کی حالت کا سجدہ ہی یہ فائدہ دیتا ہے اور اس خوبصورتی سے مراد دنیوی خوبصورتی نہیں بلکہ چہرے پر رونق و نور کا آنا ہے کہ سیاہ رنگ کا نماز پڑھنے والا مسلمان بھی بارونق چہرے والا ہوتا ہے ۔اللہ پاک ہمیں بے غرض اپنا مطیع و فرمانبردار بنائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم