الحمدللہ اللہ پاک نے ہم مسلمانوں پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں، جن کی بے شمار فضیلت و اہمیت ہے ۔ جس کام میں مشکل زیادہ ہو، اس کام میں ثواب بھی زیادہ ملتا ہے۔عشا کے وقت میں لوگ آرام کر رہے ہوتے ہیں،اس لئے اس کی فضیلت بھی زیادہ ہے۔عشا کے لغوی معنی:رات کی ابتدائی تاریکی کے ہیں۔اصطلاحی معنی:رات کی ابتدائی تاریکی میں پڑھی جانے والی نماز کو نماز ِعشا کہتے ہیں، چونکہ یہ نماز اندھیرا ہو جانے کے بعد ادا کی جاتی ہے،اس لئے اس نماز کو نمازِ  عشا کہا جاتا ہے۔(شرح مشکل الآثار،ج3،ص34)سب سے پہلے عشاکی نماز کس نے پڑھی؟سب سے پہلے عشا کی نماز ہمارے پیارے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ادا فرمائی، یہی وجہ ہے کہ آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو عشا کی نماز زیادہ محبوب تھی۔( ملخصااز شرح معانی الآثار)نمازِ عشا کی اہمیت و فضیلت:نمازِ عشا کی فضیلت و اہمیت کئی کتب میں وارد ہوئی ہیں، چند فضائل ذکر کئے جاتے ہیں۔1۔فرمانِ مصطفی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:سب نمازوں میں زیادہ گراں منافقوں پر نمازِ عشا اور فجر ہے اور جو ان میں فضیلت ہے اگر جانتے تو ضرور حاضر ہوتے، اگرچہ سرین کے بل گھسٹتے ہوئے، یعنی جیسے بھی ممکن ہوتا آتے۔(ابن ماجہ، جلد 1، صفحہ437)2۔فرمانِ آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:ہمارے اور منافقین کے درمیان علامت عشا کی نماز میں حاضر ہونا ہے، کیونکہ منافقین ان نمازوں میں آنے کی طاقت نہیں رکھتے۔(مؤطا امام مالک، جلد 1، صفحہ 133)3۔حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:جو نمازِ عشا سے پہلے سوئے اللہ پاک اس کی آنکھ کو نہ سلائے۔(مؤطا امام مالک، جلد 1، صفحہ 35)4۔آقا کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: جو چالیس راتیں مسجد میں باجماعت نمازِ عشا پڑھے کہ پہلی رکعت فوت نہ ہو، اللہ پاک اس کے لئے دوزخ سے آزادی لکھ دیتا ہے۔5۔آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:وتر حق ہے،جو وتر نہ پڑھے، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔(ابو داؤد، جلد 1، صفحہ 201)ان احادیثِ مبارکہ سے معلوم ہوا کہ بالخصوص عشا کی نماز کی بہت اہمیت و فضیلت ہے، لہٰذا بالخصوص عشا کی نماز کی پابندی فرمائیےاور بالعموم تمام نمازوں کی پابندی کی نیت فرمائیے۔اللہ کریم عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین